ملک بچانے کا ایک ہی راستہ ہے حکمرانوں کو ہٹایا جائے مولانا فضل الرحمان
عوام کی بدحالی کی ذمہ دار حکومت کو اتار دینا چاہیے، مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے دھرنے کی حمایت کی ہے اورعوام کی بدحالی کی ذمہ دارحکومت کو اتاردینا چاہیے۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میں 'را' نہیں بلکہ پاکستان کے ایجنڈے پرچل رہا ہوں، حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں، ہم قومی سطح پرتحریک چلارہے ہیں ، تمام جماعتوں نے اسلام آباد آنے کا کہا ہے، عوام کی بدحالی کی ذمہ دار حکومت کو اتار دینا چاہیے اور اگلے 2 سال تک صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معیشت تباہ ہوگئی، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا، نوکریوں کا وعدہ کرکے 15 لاکھ نوجوانوں کوبے روزگارکیا، ملک بچانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ حکمرانوں کو ہٹایا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگرمدرسے کے طالبعلم کا ووٹ چوری ہوگا تواسے بھی احتجاج کاحق ہے، ہم احتجاج کے لیے آزادی مارچ کا لفظ استعمال کرتے ہیں آپ اسے دھرنا کہتے ہیں، حکومت نے دھرنا روکنے کی کوشش کی تو ہم بند راستوں کوکھولیں گے، اپنے سارے پتے شو نہیں کررہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ دوسروں پربدعنوانی کے الزام لگانے والی پوری پی ٹی آئی بدعنوان نکلی، ہم چین میں بھی پذیرائی حاصل نہ کرسکے اور صرف چھوٹا سے اعلامیہ جاری کیا گیا، وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں بھارت کو ایٹمی جنگ کی دھمکی دی، سفارت کاری ناکام ہو جائے تو دھمکیوں پراترنا پڑتا ہے، اقوام متحدہ میں ووٹنگ میں کسی نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، ہمارے دوستوں نے بھی بھارت کو ووٹ دیا۔
چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ میں 'را' نہیں بلکہ پاکستان کے ایجنڈے پرچل رہا ہوں، حکومت سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی رابطہ نہیں، ہم قومی سطح پرتحریک چلارہے ہیں ، تمام جماعتوں نے اسلام آباد آنے کا کہا ہے، عوام کی بدحالی کی ذمہ دار حکومت کو اتار دینا چاہیے اور اگلے 2 سال تک صورتحال بہتر ہونے کا امکان نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ معیشت تباہ ہوگئی، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا، نوکریوں کا وعدہ کرکے 15 لاکھ نوجوانوں کوبے روزگارکیا، ملک بچانے کا ایک ہی راستہ ہے کہ حکمرانوں کو ہٹایا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگرمدرسے کے طالبعلم کا ووٹ چوری ہوگا تواسے بھی احتجاج کاحق ہے، ہم احتجاج کے لیے آزادی مارچ کا لفظ استعمال کرتے ہیں آپ اسے دھرنا کہتے ہیں، حکومت نے دھرنا روکنے کی کوشش کی تو ہم بند راستوں کوکھولیں گے، اپنے سارے پتے شو نہیں کررہے۔
مولانافضل الرحمان نے کہا کہ دوسروں پربدعنوانی کے الزام لگانے والی پوری پی ٹی آئی بدعنوان نکلی، ہم چین میں بھی پذیرائی حاصل نہ کرسکے اور صرف چھوٹا سے اعلامیہ جاری کیا گیا، وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں بھارت کو ایٹمی جنگ کی دھمکی دی، سفارت کاری ناکام ہو جائے تو دھمکیوں پراترنا پڑتا ہے، اقوام متحدہ میں ووٹنگ میں کسی نے ہمیں ووٹ نہیں دیا، ہمارے دوستوں نے بھی بھارت کو ووٹ دیا۔