آفتاب نے پہلی فلم سے بہترین اداکارکا ایوارڈ حاصل کیا
25 جون 1978ء کو پیدا ہوئے، مسٹر انڈیا اور چالباز میں بطور چائلڈ اسٹار کام کیا
آفتاب شیو ڈیسانی کا شمار بولی ووڈ کے ان اداکاروں میں ہوتا ہے جنھوں نے19سال کی عمر تک بطور کم عمر اداکار پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا لیکن انھیں یہ اعزاز حاصل رہا کہ فلموں میں بچپن کے کرداروں میں انھیں بولی ووڈ کے سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جس کی وجہ سے ان کی اداکاری میں بہتری اور پختگی آئی۔
کسی بھی نئے فنکار کا سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنا اس کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے ، آفتاب نے40سے زائد فلموں میں کام کیا انھیں یہ بھی اعزاز حاصل رہا کہ انھوں نے بطور چائلڈ اسٹارز سب سے زیادہ کمرشل میں کام کیا،انھوں نے ایچ آر کالج آف کامرس سے گریجویشن کیا 25 جون 1978کو ممبئی انڈیا میں پیدا ہونے والے آفتاب شیو ڈیسانی نے رام گوپال ورما کی فلم''مست'' سے اپنے کیرئیر کاآغاز اداکارہ ارمیلا کے ساتھ کیا اس فلم میں انھیں بہترین ڈیبیو میل کا زی سنے اور اسٹار اسکرین ایوارڈ بھی دیا گیا،اس سے قبل انھوں نے بطور چائلڈ اسٹار فلم مسٹر انڈیا، چالباز اور شہنشاہ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے،انھوں نے بیشتر فلموں میں منفی کردار ادا کار کیے۔
2001 میں وکرم بھٹ کی فلم ''قصور''میں اداکارہ لیزارے کے ساتھ منفی کردار میں نظر آئے،ان کی فلم ''لو کے لیے کچھ بھی کرے گا'' میں کام کیا لیکن یہ فلم فلاپ ثابت ہوئی اسی سال ان کی ایک فلم ''پیار عشق محبت'' جب کہ2002میں فلم ''کوئی میرے دل سے پوچھے'' کیا یہی پیار ہے، ان کی ہیروئن ایشا دیول اور امیشا پاٹیل تھیں اسی سال ان کی فلم ''جانی دشمن'' درمیانہ درجہ کی فلم تھی جب کہ اسی سال ایک اور فلم''آوارہ پاگل دیوانہ'' سپر ہٹ ثابت ہوئی جب کہ ان کی فلم'' پیاسا'' بھی کامیاب فلم رہی2003میں آفتاب کی فلم ''ہنگامہ'' بھی باکس آفس پر کامیاب رہی،اسی سال ان کی فلم ''ڈرنا منع ہے'' بھی ان کی سپر ہٹ فلم تھی، اس فلم میں ان کے ہمراہ اکشے کھنہ نے ادکاری کا مظاہرہ کیا تھا۔
2003 میں ان کی فلم ''فٹ پاتھ'' جس میں بی پاشا اور عمران ہاشمی نے کردار ادا کیے تھے،آفتاب شیو ڈیسانی کی 2004میں فلم'' سنو سرجی'' امیشا پٹیل کے ساتھ جب کہ فلم'' مسکان'' میں گریسی سنگھ کے ساتھ ریلیز کی گئیں یہ دونوں فلمیں فلاپ ثابت ہوئیں، اسی سال ان کی ایک فلم'' مستی'' ریلیز ہوئی جس میں ویوک اوبرائے اور رتیش دیش مکر جی نے اہم کردار ادا کیے تھے،یہ ان کے کیرئیر کی ہٹ فلم تھی آفتاب کی فلم ''شکریہ'' بھی ناکام فلم ثابت ہوئی2005میں ان کی فلم''مسٹر باس اور فلم'' کوئی آپ سا'' بھی ان کی ناکام ترین فلمیں ثابت ہوئیں2009میں ان کی اور ایک فلم'' ایسڈ فیکٹری'' بھی ناکام رہی، اسی سال انھوں نے بطور پروڈیوسر فلم ''آئو وش کریں '' بنائی یہ فلم بھی کامیاب نہ ہوسکی۔
2012میں آفتاب کی فلم''1920اول ریٹرن'' ان کی کامیاب فلم رہی2013ان کی فلم ''گرینڈ مستی'' نمائش کے لیے پیش کی گئی، آفتاب شیو ڈسیانی کے فلمی کیرئیر کا جائزہ لیا جائے تو انھیں کامیاب اداکار نہیں کہا جاسکتاحالانکہ انھیں بہت سینئر اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا مگر انھوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ انھوں نے کرداروں کے انتخاب پر توجہ نہیں دی جو بھی کردار ملا کرنے کی حامی بھر لی، یہی وجہ تھی کہ انھیں بولی ووڈ میں زیادہ کامیابی نہ مل سکی،ابھی وہ اپنا کیرئیر جاری رکھے ہوئے ہین اگر انھوں نے بہتر اور اچھے کرداروں کا چنائو کیا تو ممکن ہے مستقبل میں میں وہ کوئی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔
کسی بھی نئے فنکار کا سپر اسٹارز کے ساتھ کام کرنا اس کے اعتماد میں اضافہ کرتا ہے ، آفتاب نے40سے زائد فلموں میں کام کیا انھیں یہ بھی اعزاز حاصل رہا کہ انھوں نے بطور چائلڈ اسٹارز سب سے زیادہ کمرشل میں کام کیا،انھوں نے ایچ آر کالج آف کامرس سے گریجویشن کیا 25 جون 1978کو ممبئی انڈیا میں پیدا ہونے والے آفتاب شیو ڈیسانی نے رام گوپال ورما کی فلم''مست'' سے اپنے کیرئیر کاآغاز اداکارہ ارمیلا کے ساتھ کیا اس فلم میں انھیں بہترین ڈیبیو میل کا زی سنے اور اسٹار اسکرین ایوارڈ بھی دیا گیا،اس سے قبل انھوں نے بطور چائلڈ اسٹار فلم مسٹر انڈیا، چالباز اور شہنشاہ میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے،انھوں نے بیشتر فلموں میں منفی کردار ادا کار کیے۔
2001 میں وکرم بھٹ کی فلم ''قصور''میں اداکارہ لیزارے کے ساتھ منفی کردار میں نظر آئے،ان کی فلم ''لو کے لیے کچھ بھی کرے گا'' میں کام کیا لیکن یہ فلم فلاپ ثابت ہوئی اسی سال ان کی ایک فلم ''پیار عشق محبت'' جب کہ2002میں فلم ''کوئی میرے دل سے پوچھے'' کیا یہی پیار ہے، ان کی ہیروئن ایشا دیول اور امیشا پاٹیل تھیں اسی سال ان کی فلم ''جانی دشمن'' درمیانہ درجہ کی فلم تھی جب کہ اسی سال ایک اور فلم''آوارہ پاگل دیوانہ'' سپر ہٹ ثابت ہوئی جب کہ ان کی فلم'' پیاسا'' بھی کامیاب فلم رہی2003میں آفتاب کی فلم ''ہنگامہ'' بھی باکس آفس پر کامیاب رہی،اسی سال ان کی فلم ''ڈرنا منع ہے'' بھی ان کی سپر ہٹ فلم تھی، اس فلم میں ان کے ہمراہ اکشے کھنہ نے ادکاری کا مظاہرہ کیا تھا۔
2003 میں ان کی فلم ''فٹ پاتھ'' جس میں بی پاشا اور عمران ہاشمی نے کردار ادا کیے تھے،آفتاب شیو ڈیسانی کی 2004میں فلم'' سنو سرجی'' امیشا پٹیل کے ساتھ جب کہ فلم'' مسکان'' میں گریسی سنگھ کے ساتھ ریلیز کی گئیں یہ دونوں فلمیں فلاپ ثابت ہوئیں، اسی سال ان کی ایک فلم'' مستی'' ریلیز ہوئی جس میں ویوک اوبرائے اور رتیش دیش مکر جی نے اہم کردار ادا کیے تھے،یہ ان کے کیرئیر کی ہٹ فلم تھی آفتاب کی فلم ''شکریہ'' بھی ناکام فلم ثابت ہوئی2005میں ان کی فلم''مسٹر باس اور فلم'' کوئی آپ سا'' بھی ان کی ناکام ترین فلمیں ثابت ہوئیں2009میں ان کی اور ایک فلم'' ایسڈ فیکٹری'' بھی ناکام رہی، اسی سال انھوں نے بطور پروڈیوسر فلم ''آئو وش کریں '' بنائی یہ فلم بھی کامیاب نہ ہوسکی۔
2012میں آفتاب کی فلم''1920اول ریٹرن'' ان کی کامیاب فلم رہی2013ان کی فلم ''گرینڈ مستی'' نمائش کے لیے پیش کی گئی، آفتاب شیو ڈسیانی کے فلمی کیرئیر کا جائزہ لیا جائے تو انھیں کامیاب اداکار نہیں کہا جاسکتاحالانکہ انھیں بہت سینئر اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا مگر انھوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ انھوں نے کرداروں کے انتخاب پر توجہ نہیں دی جو بھی کردار ملا کرنے کی حامی بھر لی، یہی وجہ تھی کہ انھیں بولی ووڈ میں زیادہ کامیابی نہ مل سکی،ابھی وہ اپنا کیرئیر جاری رکھے ہوئے ہین اگر انھوں نے بہتر اور اچھے کرداروں کا چنائو کیا تو ممکن ہے مستقبل میں میں وہ کوئی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔