سری نگر کی گلیوں کو بھارت کا قبرستان بنا دیں گے سراج الحق
کشمیرکےکرفیوکوسترروزگزرگئےحکومت نے کوئی لائحہ عمل اختیارنہیں کیا
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جس طرح کابل کو امریکیوں کا قبرستان بنایا اسی طرح سری نگر کی گلیوں کو بھارت کا قبرستان بنا دیں گے۔
حیدرآباد میں کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کے کرفیو کو ستر روز گزر گئے حکومت نے کوئی لائحہ عمل اختیارنہیں کیا، ستردنوں میں سری نگراجتماعی قبربن چکی ہے،80 لاکھ لوگوں کیلئے سانس لینا محال ہے ،کھانا، ادویات ختم ہوچکی ہیں، خواتین اپنے بچوں اور بھائیوں کی لاشیں اٹھا رہی ہیں،کشمیری صرف پاکستان سے الحاق کیلئے ظلم و ستم سہہ رہے ہیں مگر ہمارے حکمران معیشت بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 72 سالوں سے کشمیری عوام جدوجہد کررہے ہیں جو صرف آزادی کے لیے ہے آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ 7 سال کا بچہ بھی سری نگر میں دشمن کا مقابلہ کررہا ہے،کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں، اعلان کرتا ہوں کہ حکومت پاکستان اقوام متحدہ کی طرف نہ دیکھے، ٹرمپ ہمارے ساتھ ثالثی نہیں کرے گا، ٹرمپ کی کشتی خود امریکا میں ڈوب رہی ہے اور وہ پاکستانی حکومت کا ساتھ دینے کی باتیں کررہا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کے رویئے اور وزراء کے بیانات نے قومی وحدت کو سبوتاز کیا، وزیراعظم نے ایک دن بھی سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا مگر بیرون ملک جارہے ہیں، حکومت تمام جماعتوں کو اکٹھا کرکے ایک موقف اپناتی، ہم نے حکومت کو کہا ہے کہ اگر پاکستان بچانا ہے تو اس کی حفاظت کی لڑائی سرینگر میں لڑنی ہے۔
حیدرآباد میں کشمیر بچاؤ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کے کرفیو کو ستر روز گزر گئے حکومت نے کوئی لائحہ عمل اختیارنہیں کیا، ستردنوں میں سری نگراجتماعی قبربن چکی ہے،80 لاکھ لوگوں کیلئے سانس لینا محال ہے ،کھانا، ادویات ختم ہوچکی ہیں، خواتین اپنے بچوں اور بھائیوں کی لاشیں اٹھا رہی ہیں،کشمیری صرف پاکستان سے الحاق کیلئے ظلم و ستم سہہ رہے ہیں مگر ہمارے حکمران معیشت بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 72 سالوں سے کشمیری عوام جدوجہد کررہے ہیں جو صرف آزادی کے لیے ہے آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ 7 سال کا بچہ بھی سری نگر میں دشمن کا مقابلہ کررہا ہے،کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں، اعلان کرتا ہوں کہ حکومت پاکستان اقوام متحدہ کی طرف نہ دیکھے، ٹرمپ ہمارے ساتھ ثالثی نہیں کرے گا، ٹرمپ کی کشتی خود امریکا میں ڈوب رہی ہے اور وہ پاکستانی حکومت کا ساتھ دینے کی باتیں کررہا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کے رویئے اور وزراء کے بیانات نے قومی وحدت کو سبوتاز کیا، وزیراعظم نے ایک دن بھی سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا مگر بیرون ملک جارہے ہیں، حکومت تمام جماعتوں کو اکٹھا کرکے ایک موقف اپناتی، ہم نے حکومت کو کہا ہے کہ اگر پاکستان بچانا ہے تو اس کی حفاظت کی لڑائی سرینگر میں لڑنی ہے۔