حکومت کا نیب اور بے نامی ٹرانزیکشن قوانین میں ترامیم کا فیصلہ
50 ملین سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی، نیب ترمیم
حکومت نے نیب اور بے نامی ٹرانزیکشن سے متعلق قوانین میں ترامیم کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے پیش کیا گیا، ترمیم کے تحت 5 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی، ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس جیل میں رکھا جائے گا۔
اس کے علاوہ حکومت کا بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کے سیکشن 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ کیا جائے گا، بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں نئی شق کے اضافے کے ذریعے "وسل بلور" کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا، "وسل بلور" نیب، ایف آئی اے، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور کسی بھی قانون کے تحت شکایت کر سکے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ اجلاس میں نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے پیش کیا گیا، ترمیم کے تحت 5 کروڑ روپے سے زائد کی کرپشن میں ملوث ملزم کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی، ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس جیل میں رکھا جائے گا۔
اس کے علاوہ حکومت کا بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کے سیکشن 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ کیا جائے گا، بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں نئی شق کے اضافے کے ذریعے "وسل بلور" کی تعریف شامل کی گئی ہے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی اینٹی کرپشن قانون کے تحت بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا، "وسل بلور" نیب، ایف آئی اے، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ اور کسی بھی قانون کے تحت شکایت کر سکے گا۔