19 سال جیل کاٹنے والا بے گناہ شخص زرتلافی کی رقم سے ارب پتی ہوگیا
عدالت نے 19 سال بعد بے گناہ ثابت ہونے پر عمر قید کے ملزم کو رہا کرنے اور زر تلافی ادا کرنے کا حکم دیا
LONDON/ MANCHESTER:
آسٹریلیا میں پولیس افسر کے قتل میں 19 سال قید کی سزا بھگتنے والے 74 سالہ ڈیوڈ ایسٹ میں بے گناہی ثابت ہونے پر حکومت کی جانب سے ملنے والی زر تلافی کی رقم کے باعث ارب پتی بن گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 74 سالہ ڈیوڈ کو 1995ء میں پولیس افسر ونچسٹر کے قتل کے الزام میں عمر قید سنائی گئی تھی۔ ڈیوڈ ایسٹ مین نے پولیس کو ایک مقدمے کے حل نہ ہونے پر دھمکیاں دی تھیں جو ان کی گرفتاری کا باعث بنیں۔
ڈیوڈ ایسٹ مین نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے عدالتی فیصلے کے خلاف 1999ء، 2000ء، 2001ء، 2005ء اور 2008ء میں درخواستیں دائر کی تھیں تاہم یہ تمام درخواستیں مسترد ہوگئی تھیں۔
ڈیوڈ ایسٹ نے ہمت نہ ہاری اور 2014ء کو ایک بار پھر درخواست دائر کی اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے عدالت نے ملزم کو رہا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ ڈیوڈ کو 4.8 ملین امریکی ڈالر بطور زرتلافی ادا کیا جائے۔
قبل ازیں ڈیوڈ ایسٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان 19 برس میں زندگی کی تمام رنگینیوں سے محروم رہا، وہ اپنا خاندان نہیں بنا سکا، کیریئر سے محروم رہا اور اس دوران ان کی والدہ اور دو چھوٹے بہن بھائیوں کا انتقال ہوگیا۔
آسٹریلیا میں پولیس افسر کے قتل میں 19 سال قید کی سزا بھگتنے والے 74 سالہ ڈیوڈ ایسٹ میں بے گناہی ثابت ہونے پر حکومت کی جانب سے ملنے والی زر تلافی کی رقم کے باعث ارب پتی بن گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق 74 سالہ ڈیوڈ کو 1995ء میں پولیس افسر ونچسٹر کے قتل کے الزام میں عمر قید سنائی گئی تھی۔ ڈیوڈ ایسٹ مین نے پولیس کو ایک مقدمے کے حل نہ ہونے پر دھمکیاں دی تھیں جو ان کی گرفتاری کا باعث بنیں۔
ڈیوڈ ایسٹ مین نے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے عدالتی فیصلے کے خلاف 1999ء، 2000ء، 2001ء، 2005ء اور 2008ء میں درخواستیں دائر کی تھیں تاہم یہ تمام درخواستیں مسترد ہوگئی تھیں۔
ڈیوڈ ایسٹ نے ہمت نہ ہاری اور 2014ء کو ایک بار پھر درخواست دائر کی اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئے عدالت نے ملزم کو رہا کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ ڈیوڈ کو 4.8 ملین امریکی ڈالر بطور زرتلافی ادا کیا جائے۔
قبل ازیں ڈیوڈ ایسٹ کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ان 19 برس میں زندگی کی تمام رنگینیوں سے محروم رہا، وہ اپنا خاندان نہیں بنا سکا، کیریئر سے محروم رہا اور اس دوران ان کی والدہ اور دو چھوٹے بہن بھائیوں کا انتقال ہوگیا۔