شہر بھرمیں چنگ چی رکشوں پر پابندی عائد 200 سے زائد رکشے ضبط
روزنامہ ایکسپریس نے سب سے پہلے چنگ چی رکشوں کیخلاف کارروائی کی خبر شائع کی تھی.
شہر بھر میں چلنے والے چنگ چی رکشا پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ٹریفک پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے200 سے زائد رکشا ضبط کرلیے۔
متعدد کم عمر ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا اور ان ڈرائیورز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ279 کے تحت کارروائی بھی کی جائے گی،پابندی کے بعد شہر کے بے ہنگم ٹریفک اور حادثات کی روک تھام میں خاطر خواہ مدد مل سکے گی ، اس ضمن میں ''روزنامہ ایکسپریس'' نے سب سے پہلے30ستمبر کو چنگ چی رکشا کے خلاف کارروائی کی خبر شائع کی تھی ، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی ٹریفک غلام قادر تھیبو نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چنگ چی رکشا پہلے ہی غیر قانونی سواری تھی، سرکاری طور پر اس کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی نہیں لیا جاتا تھا، ٹریفک پولیس کے پاس یہ بھی اطلاعات تھیں کہ مذکورہ رکشا میں مسروقہ انجن اور دیگر سامان استعمال کیا جاتا تھا۔
زیادہ تر چنگ چی رکشا کے ڈرائیور بھی کم عمر اور غیر تربیت یافتہ ہیں جبکہ ان کے پاس ڈرائیورنگ لائسنس تک نہیں ہوتے، غیر تربیت یافتہ ہونے کے باعث چنگ چی رکشا کی شکایات میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا تھا ، ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ گزشتہ روز انھوں نے چنگ چی رکشا پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کردیا، ان کے حکم کے بعد ٹریفک پولیس نے پابندی پر عملدرآمد کرتے ہوئے200سے زائد رکشا ضبط کرلیے جبکہ متعدد کم عمر ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا اور ان ڈرائیورز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ279کے تحت کارروائی بھی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام اور ٹریفک کی روانی کے سلسلے میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے اقدامات کو انتہائی ٹھوس اور موثر بنایا جائے گا، فٹنس سرٹیفکیٹس ، روٹ پرمٹس کے بغیر چلنے والی تمام مسافر گاڑیوں کو نہ صرف موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت پولیس ضبط کرے گی بلکہ ڈرائیور اور مالکان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کو عمل میں لایا جائے گا ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی مہم کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا، انھوں نے مزید کہا کہ شہر میں انتہائی بے ہنگم ٹریفک ہوگیا ہے جبکہ چنگ چی رکشا جگہ جگہ سواری کے لیے رک جایا کرتے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوتی تھی بلکہ ٹریفک حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہوگیا تھا، چنگ چی رکشا پر پابندی کے بعد حادثات میں کمی ہوگی، واضح رہے کہ چنگ چی رکشا کے خلاف کارروائی کی خبر سب سے پہلے '' روزنامہ ایکسپریس'' نے 30 ستمبر کو شائع کی تھی۔
متعدد کم عمر ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا اور ان ڈرائیورز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ279 کے تحت کارروائی بھی کی جائے گی،پابندی کے بعد شہر کے بے ہنگم ٹریفک اور حادثات کی روک تھام میں خاطر خواہ مدد مل سکے گی ، اس ضمن میں ''روزنامہ ایکسپریس'' نے سب سے پہلے30ستمبر کو چنگ چی رکشا کے خلاف کارروائی کی خبر شائع کی تھی ، تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی ٹریفک غلام قادر تھیبو نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چنگ چی رکشا پہلے ہی غیر قانونی سواری تھی، سرکاری طور پر اس کا فٹنس سرٹیفکیٹ بھی نہیں لیا جاتا تھا، ٹریفک پولیس کے پاس یہ بھی اطلاعات تھیں کہ مذکورہ رکشا میں مسروقہ انجن اور دیگر سامان استعمال کیا جاتا تھا۔
زیادہ تر چنگ چی رکشا کے ڈرائیور بھی کم عمر اور غیر تربیت یافتہ ہیں جبکہ ان کے پاس ڈرائیورنگ لائسنس تک نہیں ہوتے، غیر تربیت یافتہ ہونے کے باعث چنگ چی رکشا کی شکایات میں بھی تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا تھا ، ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ گزشتہ روز انھوں نے چنگ چی رکشا پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کردیا، ان کے حکم کے بعد ٹریفک پولیس نے پابندی پر عملدرآمد کرتے ہوئے200سے زائد رکشا ضبط کرلیے جبکہ متعدد کم عمر ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا اور ان ڈرائیورز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ279کے تحت کارروائی بھی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام اور ٹریفک کی روانی کے سلسلے میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے اقدامات کو انتہائی ٹھوس اور موثر بنایا جائے گا، فٹنس سرٹیفکیٹس ، روٹ پرمٹس کے بغیر چلنے والی تمام مسافر گاڑیوں کو نہ صرف موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت پولیس ضبط کرے گی بلکہ ڈرائیور اور مالکان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کو عمل میں لایا جائے گا ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کی مہم کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جائے گا، انھوں نے مزید کہا کہ شہر میں انتہائی بے ہنگم ٹریفک ہوگیا ہے جبکہ چنگ چی رکشا جگہ جگہ سواری کے لیے رک جایا کرتے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوتی تھی بلکہ ٹریفک حادثات کی شرح میں بھی اضافہ ہوگیا تھا، چنگ چی رکشا پر پابندی کے بعد حادثات میں کمی ہوگی، واضح رہے کہ چنگ چی رکشا کے خلاف کارروائی کی خبر سب سے پہلے '' روزنامہ ایکسپریس'' نے 30 ستمبر کو شائع کی تھی۔