لیبیا کے وزیراعظم علی زیدان کئی گھنٹے یرغمال رہنے کے بعد رہا

لیبیا کی حکومت کے حامی شدت پسند گروپ نے علی زیدان کو اغوا کرکے وزارت داخلہ کی عمارت میں قید رکھا۔

وزیراعظم علی زیدان 14 نومبر 2012 کو وزارت عظمی کے عہدے پر براجمان ہوئے تھے۔ فوٹو : اے ایف پی

لیبیا کی حکومت کے حامی شدت پسند گروپ نے اپنے ہی وزیراعظم کو کئی گھنٹوں تک یرغمال رکھنے کے بعد رہا کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق لیبیا کی موجودہ حکومت کی ایک حامی شدت پسند گروپ کا مسلٓح جتھہ جمعرات کی صبح وزیر اعظم علی زیدان کو دارالحکومت طرابلس کے کرونتھیا ہوٹل سےاغوا کرکے وزارت داخلہ کی عمارت میں لے گیا۔ جہاں انہیں کئی گھنٹے محبوس رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔


شدت پسند گروپ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ علی زیدان کو سرکار کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد حراست میں لیا گیا تاہم لیبیا کی حکومت سے اس قسم کی کسی بھی وارنٹ کاری کئے جانے کی تردید کی ہے۔

واضع رہے کہ وزیراعظم علی زیدان 14 نومبر 2012 کو وزارت عظمی کے عہدے پر براجمان ہوئے تھے جبکہ اس سے قبل وہ جنیوا میں انسانی حقوق کے وکیل تھے ، دو روز قبل انہوں نے لیبیا میں عسکریت پسندی کے خاتمے کے لئے مغربی ممالک سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا ملک پورے خطے میں ہتھیار برآمد کرنے کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔

۔
Load Next Story