افغانستان خود کش حملے میں 2 پولیس اہلکار ہلاک مدرسے کے درجنوں بچے زخمی
حملے میں قریبی واقع مدرسے کے بچے بھی زخمی ہوئے، ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے
افغانستان میں صوبائی پولیس ہیڈ کوارٹر پر خود کش حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک اور 28 زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لغمان میں خود کش حملہ آور نے پولیس ہیڈکوارٹر پر بارود سے بھرا ٹرک ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اُٹھی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے متاثرین کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں دو پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ 28 زخمیوں کو بھی لایا گیا ہے جن میں شہری بھی شامل ہیں۔
یہ خبر پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان
ترجمان گورنر لغمان کا کہنا ہے کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کے نزدیک ہی گورنر ہاؤس اور ایک مدرسہ بھی واقع ہے، حملے سے ان دونوں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ زخمیوں میں مدرسے کے بچے بھی شامل ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان
پولیس چیف کا کہنا ہے کہ خود کش حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔ حالات کنٹرول میں ہے اور حملے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کیلیے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 17 برسوں سے جاری افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کی واپسی کے لیے طالبان اور امریکا کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری مذاکرات کو آخری مرحلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے تاحال مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لغمان میں خود کش حملہ آور نے پولیس ہیڈکوارٹر پر بارود سے بھرا ٹرک ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا اور آگ بھڑک اُٹھی۔
ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے متاثرین کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں دو پولیس اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کردی گئی ہے جب کہ 28 زخمیوں کو بھی لایا گیا ہے جن میں شہری بھی شامل ہیں۔
یہ خبر پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کا افغان طالبان کے ساتھ امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان
ترجمان گورنر لغمان کا کہنا ہے کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کے نزدیک ہی گورنر ہاؤس اور ایک مدرسہ بھی واقع ہے، حملے سے ان دونوں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ زخمیوں میں مدرسے کے بچے بھی شامل ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: مذاکرات منسوخی کا سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان خود امریکا کو ہوگا، طالبان
پولیس چیف کا کہنا ہے کہ خود کش حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرلی ہے۔ حالات کنٹرول میں ہے اور حملے کے ذمہ داروں کی گرفتاری کیلیے قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 17 برسوں سے جاری افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کی واپسی کے لیے طالبان اور امریکا کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے سے جاری مذاکرات کو آخری مرحلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک بند کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد سے تاحال مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔