احمد شہزاد اور عمر اکمل پر ’’بہت اوپر کی‘‘ سفارش پر منتخب ہونے کا الزام
مصباح الحق نے 32 لاکھ کی نوکری بچانے کیلیے دباؤ قبول کیا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ سری لنکا کیخلاف سیریز میں احمد شہزاد اور عمر اکمل کو ''بہت اوپر کی سفارش'' پر منتخب کیا گیا۔
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ نے کہاکہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو''بہت اوپرکی'' سفارش پر ٹیم میں شامل کیا گیا ، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نہیں چاہتے تھے کہ یہ دونوں کھیلیں ، ان کی ٹیم مختلف تھی،عمر اکمل بہت خطرناک کھلاڑی ہے لیکن اپنی ہی ٹیم کیلیے، مصباح الحق کا قصور صرف اتنا ہے کہ اس نے 32 لاکھ کی نوکری بچانے کیلیے دباؤ قبول کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ احمدشہزاد اورعمراکمل کی شمولیت سے ٹیم میں بددلی پھیلی، مصباح پر بُرے اثرات پڑے، سفارش پر کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی وجہ سے پاکستان کو تیسرے درجے کی ٹیم کے ہاتھوں کلین سوئپ کی خفت اٹھانا پڑی۔
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد اللہ نے کہاکہ احمد شہزاد اور عمر اکمل کو''بہت اوپرکی'' سفارش پر ٹیم میں شامل کیا گیا ، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نہیں چاہتے تھے کہ یہ دونوں کھیلیں ، ان کی ٹیم مختلف تھی،عمر اکمل بہت خطرناک کھلاڑی ہے لیکن اپنی ہی ٹیم کیلیے، مصباح الحق کا قصور صرف اتنا ہے کہ اس نے 32 لاکھ کی نوکری بچانے کیلیے دباؤ قبول کیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ احمدشہزاد اورعمراکمل کی شمولیت سے ٹیم میں بددلی پھیلی، مصباح پر بُرے اثرات پڑے، سفارش پر کھلاڑیوں کو شامل کرنے کی وجہ سے پاکستان کو تیسرے درجے کی ٹیم کے ہاتھوں کلین سوئپ کی خفت اٹھانا پڑی۔