این ای ڈی یونیورسٹی شعبہ انڈسٹریل لائژن غیر فعالریٹائرڈ افسر دوبارہ کنٹریکٹ پر مقر

سلیکشن بورڈکے بغیر اعلیٰ افسران کے کنٹریکٹ میں توسیع کا سلسلہ جاری

مالی بحران کی شکاراین ای ڈی یونیورسٹی87ہزارروپے ماہانہ ادا کرے گی، گورنرسیکریٹریٹ کی منظوری بھی نہیں لی گئی ہے فوٹو: فائل

این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی انتظامیہ نے اپنے غیرفعال شعبہ ''انڈسٹریل لائیزن''کے سربراہ کامعاہدہ پورا ہونے کے بعدانھیں ایک بارپھربھاری تنخواہ پربھرتی کر لیاہے۔

عبدالمجیدشیخ کاتقرر87ہزارروپے ماہانہ پرکیاگیاہے جس کے لیے گورنرسیکریٹریٹ کی منظوری نہیں لی گئی اوریونیورسٹی کی کنٹرولنگ اتھارٹی چانسلرسیکریٹریٹ کی منظوری کے بغیرہی ان کے کنٹریکٹ میں مزید 3ماہ کی توسیع کردی گئی ہے جس کانوٹیفکیشن یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرافضل الحق کے احکامات پرجاری کیاگیاہے اورانھیں ایک اورریٹائرافسرپی وی سی ون مظفرمحمودکے پاس جوائننگ دینے کوکہاگیاہے ۔


تاہم این ای ڈی یونیورسٹی کی انتظامیہ نے اس اسامی کوپرکرنے کیلیے باقاعدہ اشتہارجاری کیا درخواستیں طلب کی گئی اورنہ ہی کوئی سلیکشن بورڈہواواضح رہے کہ عبدالمجید شیخ کامعاہدہ20 اکتوبر کو پورا ہو رہا تھا اورمعاہدے میں ایک بارپھرتوسیع کے لیے گورنرسیکریٹریٹ سے منظوری مانگی گئی تھی تاہم ابھی گورنر سیکریٹریٹ کی جانب سے منظوری آناباقی تھی اوراسی اثنا میں عجلت میں عبدالمجید شیخ کے تقررکانوٹیفکیشن بھی جاری کردیاگیاجبکہ اس بات کو بھی خارج از امکان قرارنہیں دیاجاسکتاہے۔



گورنرسیکریٹریٹ کی جانب سے ان کی ایک بارپھرتقرری کے لیے بجھوائی گئی سمری کومستردکردیاجاتاواضح رہے کہ این ای ڈی یونیورسٹی اس وقت بدترین مالی بحران سے گزررہی ہے اورمالی بحران کے باعث معاہدہ پوراکرنے والے بعض نچلے گریڈ کے ملازمین کوفارغ کیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں جوماہانہ 10 ہزار سے 18ہزارروپے کی تنخواہ پر کام کررہے تھے تاہم بھاری معاوضے پرسلیکشن بورڈکے بغیراعلیٰ افسران کی تقرریوں یاکنٹریکٹ میں توسیع کاسلسلہ جاری ہے جبکہ کنٹریکٹ میں توسیع کروانے والے افسرکے اپنے شعبے کی کارکردگی بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔
Load Next Story