عیدسے قبل بجلی مہنگی کرنے کافیصلہ نیپرانے مسودہ تیار کرلیا
وفاقی حکومت کی طرف نیپرا پر دبائو ہے کہ جلد از جلد بجلی کی نئی قیمتوں کا تعین کرکے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے،سینئر افسر
PESHAWAR:
وفاقی حکومت نے عید الاضحی کے موقع پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف نیپرا پر دبائو ہے کہ جلد از جلد بجلی کی نئی قیمتوں کا تعین کرکے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے کیونکہ وزیرخزانہ اس وقت امریکا میں موجود ہیں اور عالمی بینک اور آئی ایم ایف حکام کیساتھ ہونیوالی ملاقاتوں کے موقع پر پاکستان کیساتھ طے پانیوالی شرائط پر عملدرآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آنا ہے۔ نیپرا ذرائع کا کہنا ہے کہ سُپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگرچہ حکومت کی طرف سے نیپر اکو قیمتیں متعین کرنیکا کہا گیا ہے جس کیلیے مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے لیکن اب سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اسے لاگو کیسے کرنا ہے۔
کیونکہ یہ بیس ٹیرف میں اضافہ کیا جارہا ہے اور بیس ٹیرف کا نوٹفیکیشن حکومت کرتی ہے ، اس کا اختیار نیپرا کے پاس نہیں ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بارے میں قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے اور توقع ہے کہ اگلے دو دن میں کوئی حل نکال لیا جائیگا اور بجلی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا جائیگا ۔ حکام کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں میں 2 سو یونٹ ماہانہ بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کیلیے اضافہ زیر غور نہیں جبکہ 200 سے 300 یونٹ والے صارفین کیلئے 11.68، 3 سو سے 7سو یونٹ والے صارفین کیلئے10.67 اور 7سو یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کیلیے 12.93روپے فی یونٹ اضافہ کی تجویز زیر غور ہے۔ اس کے علاوہ زرعی صارفین کیلیے 3.58روپے فی یونٹ تک اضافہ کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
وفاقی حکومت نے عید الاضحی کے موقع پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
وزارت خزانہ کے سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر بتایا کہ وفاقی حکومت کی طرف نیپرا پر دبائو ہے کہ جلد از جلد بجلی کی نئی قیمتوں کا تعین کرکے نوٹیفکیشن جاری کیا جائے کیونکہ وزیرخزانہ اس وقت امریکا میں موجود ہیں اور عالمی بینک اور آئی ایم ایف حکام کیساتھ ہونیوالی ملاقاتوں کے موقع پر پاکستان کیساتھ طے پانیوالی شرائط پر عملدرآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آنا ہے۔ نیپرا ذرائع کا کہنا ہے کہ سُپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اگرچہ حکومت کی طرف سے نیپر اکو قیمتیں متعین کرنیکا کہا گیا ہے جس کیلیے مسودہ بھی تیار کرلیا گیا ہے لیکن اب سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ اسے لاگو کیسے کرنا ہے۔
کیونکہ یہ بیس ٹیرف میں اضافہ کیا جارہا ہے اور بیس ٹیرف کا نوٹفیکیشن حکومت کرتی ہے ، اس کا اختیار نیپرا کے پاس نہیں ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس بارے میں قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے اور توقع ہے کہ اگلے دو دن میں کوئی حل نکال لیا جائیگا اور بجلی کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا جائیگا ۔ حکام کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں میں 2 سو یونٹ ماہانہ بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کیلیے اضافہ زیر غور نہیں جبکہ 200 سے 300 یونٹ والے صارفین کیلئے 11.68، 3 سو سے 7سو یونٹ والے صارفین کیلئے10.67 اور 7سو یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنیوالے صارفین کیلیے 12.93روپے فی یونٹ اضافہ کی تجویز زیر غور ہے۔ اس کے علاوہ زرعی صارفین کیلیے 3.58روپے فی یونٹ تک اضافہ کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔