امریکا شٹ ڈاؤن ختم نہ ہوسکا عالمی منڈی میں تیل سستا ہوگیا

نیویارک میں بڑی کمپنی ویسٹ ٹیکساس کے نومبر کے تجارتی اعداد و شمار میں 13سینٹ کمی

62 فیصد شہریوں نے بحران کا ذمے دار ریپبلکنز کو قرار دے دیا۔ فوٹو: فائل

امریکا میں حالیہ شٹ ڈائون کے خدشے کے پیش نظر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے اور تیل کی عالمی مارکیٹ میں محتاط رجحان دیکھنے میں آیا۔

نیویارک کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے نومبر کے تجارتی اعداد و شمار میں 13 سینٹ کی کمی کے ساتھ 103.36 ڈالر فی بیرل تک کمی آئی۔ ایک برطانوی تجزیہ کارکے مطابق امریکا میں جاری شٹ ڈائون کے پیش نظر عالمی تیل کی منڈی میں دور دور تک بہتری نظر نہیں آرہی۔ امریکا کی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق چین کی تیل کی بڑھتی ہوئی مانگ سے چین دنیا کا سب سے بڑا تیل کا درآمد کنندہ بن گیا لیکن اب بھی امریکا کے مقابلے میں چین میں مائع تیل کا استعمال بہت کم ہے۔ ادھر صدر اوباما نے ایک بار پھر کانگریس سے اخراجات سے متعلق قانونی مسودے کی منظوری کی درخواست کی ہے۔




قرضوں کی حد میں اضافے کی ڈیڈ لائن یا نادہندگی جیسی صورت حال کے پیش نظر صدر اوباما نے ایک بار اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ امریکا اپنے واجب الادا قرض ہمیشہ ادا کرتا ہے۔ امریکی شہریوں کی اکثریت نے امریکا میں جاری بحران کا ذمے دار ریپبلکنز کو قراردیدیا ہے جبکہصرف 5 فیصد امریکی کانگریس کی طرف سے شٹ ڈاؤن کے معاملے کو حل کرنے کے طریقہ کار سے متفق ہیں۔ حالیہ سروے میں شہریوں سے سوالات کیے گئے جن میں سے 62 فیصد نے شٹ ڈاؤن کے لیے ریپبلیکنز کو مورد الزام ٹھہرایا جب کہ جواب دینے والوں میں نصف کے لگ بھگ کا کہنا تھا کہ ڈیمو کریٹس یا صدر اوباما اس کے زیادہ ذمے دار ہیں۔
Load Next Story