احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف 5 ریفرنسز دربارہ کھول دیئے
ان پانچوں ریفرنسز میں سابق صدر پر مبینہ کرپشن کا الزام ہے جن کو 16 ستمبر 2008 کو زیر التوا ڈال دیا گیا تھا۔
KARACHI:
احتساب عدالت نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کے خلاف مبینہ کرپشن کے 5 ریفرنسز دوبارہ سے کھول دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر خان نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف مبینہ کرپشن کے 5 ریفرنسز دوبارہ کھولتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بحیثیت صدر ان کا استثنیٰ ختم ہوگیا ہے لہٰذا 14 اکتوبر کی صبح وہ بطور ملزم عدالت میں پیش ہوں۔ عدالت کی جانب سے سابق صدر کے علاوہ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ان ریفرنسز کے مکمل ریکارڈ کے ساتھ عدالت کے روبرو پیش ہوں۔
واضح رہے کہ ان پانچوں ریفرنسز کو 16 ستمبر 2008 کو اس وقت زیر التو ڈال دیا گیا تھا جب آصف علی زرداری ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے جبکہ ان ریفرنسز میں شریک ملزمان کو عدالت پہلے ہی باعزت بری کرچکی ہے۔
احتساب عدالت نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کے خلاف مبینہ کرپشن کے 5 ریفرنسز دوبارہ سے کھول دیئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احتساب عدالت نمبر ایک کے جج محمد بشیر خان نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف مبینہ کرپشن کے 5 ریفرنسز دوبارہ کھولتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بحیثیت صدر ان کا استثنیٰ ختم ہوگیا ہے لہٰذا 14 اکتوبر کی صبح وہ بطور ملزم عدالت میں پیش ہوں۔ عدالت کی جانب سے سابق صدر کے علاوہ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ ان ریفرنسز کے مکمل ریکارڈ کے ساتھ عدالت کے روبرو پیش ہوں۔
واضح رہے کہ ان پانچوں ریفرنسز کو 16 ستمبر 2008 کو اس وقت زیر التو ڈال دیا گیا تھا جب آصف علی زرداری ملک کے صدر منتخب ہوئے تھے جبکہ ان ریفرنسز میں شریک ملزمان کو عدالت پہلے ہی باعزت بری کرچکی ہے۔