بولنگ اٹیک میں نئے چہروں کی انٹری کا راستہ بن گیا
پلیئرزکے فٹنس مسائل وجہ،حسن کو کمر کی تکلیف سے نجات کیلیے مزید 3ہفتے درکار،ٹی20سے باہر۔
دورہ آسٹریلیا کے اسکواڈز کا انتخاب کرنے کیلیے پاکستانی تھنک ٹینک نے سرجوڑ لیے۔
سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے ہٹائے جانے کے بعد اگلا مرحلہ دورہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈز کا انتخاب ہے، گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں بولرز کے تربیتی کیمپ کے دوران ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق، بولنگ کوچ وقار یونس، ٹیسٹ کپتان اظہر علی اور ٹی ٹوئنٹی قائد بابر اعظم موجود تھے،اتوار کو سب مل کر مجوزہ کھلاڑیوں کی فہرست پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے حتمی شکل دینگے، پیر کو چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے منظوری ملنے کے بعد ٹیموں کا اعلان کردیا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی میں محمد رضوان اور ٹیسٹ میں بابر اعظم کو نائب کپتان مقرر کیے جانے کا امکان ہے، مصباح الحق نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شریک صوبائی ٹیموں کوچزسے ابتدائی مشاورت مکمل کرتے ہوئے ایک فہرست پہلے ہی مرتب کررکھی ہے، ڈومیسٹک ایونٹ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے بیٹسمینوں کے نام زیر غور ہیں، آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں 1،2 نئے نام سامنے آ سکتے ہیں۔
ایک اہم مسئلہ فٹنس اور فارم کو دیکھتے ہوئے آسٹریلوی کنڈیشنز کیلیے موزوں بولرز کا انتخاب ہے، ٹیسٹ کرکٹ سے محمدعامر کی ریٹائرمنٹ، وہاب ریاض کا وقفہ، حسن اور محمد عباس کے فٹنس مسائل وجہ ہیں۔ فٹنس مسائل کا شکار حسن علی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے، ٹیسٹ میچز میں بھی ان کی شمولیت کے امکانات بہت معدوم دکھائی دے رہیں۔
ذرائع کے مطابق سری لنکا کیخلاف سیریز سے کمردرد کا شکار پیسر کو ڈاکٹرز نے مزید 3 ہفتے آرام کی ہدایت دی ہے، حسن علی فیصل آباد میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کے دوسرے راؤنڈ میں سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کے خواہاں تھے لیکن تکلیف بڑھنے کا خدشہ دیکھتے ہوئے انھیں واپس بھیج دیاگیا۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پی سی بی میڈیکل اسٹاف کی نگرانی میںان کی بحالی فٹنس کا عمل مزید تین ہفتے جاری رہے گا، رپورٹ کلیئر نہ ہونے پر سلیکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی کے مجوزہ کھلاڑیوں کی فہرست سے ان کا نام خارج کردیا ہے، تین ہفتوں بعد ایک بارپھر فٹنس ٹیسٹ کی روشنی میں ٹیسٹ سیریز میں کھیلنے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا، قذافی اسٹیڈیم میں بولرز کا 2 روزہ تربیتی کیمپ ختم ہونے کے بعد وقاریونس کی رپورٹ اہم ہوگی۔
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں محمدعامر، وہاب ریاض، محمدحسنین اور عثمان شنواری کی شمولیت کا امکان روشن ہے، شاہین شاہ آفریدی کو اسکواڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ ہیڈکوچ وقاریونس کی رپورٹ پر ہوگا، قومی ٹی ٹوئنٹی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے آل راؤنڈرز فہیم اشرف اور عامر یامین میں مقابلہ ہے،شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے سینئرز کی شمولیت پر بات چیت گذشتہ روز بھی جاری رہی۔ ٹیسٹ اسکواڈ کی نومبرکے پہلے ہفتے میں روانگی کا پلان تیار کیاگیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم کو دورئہ آسٹریلیا میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچ 3،5 اور 8 نومبر کو کھیلنا ہیں،2ٹیسٹ کی سیریز21 نومبر سے شروع ہوگی،ٹی ٹوئنٹی ٹیم 26 اور27 اکتوبر کی درمیان شب سڈنی روانہ ہوگی۔
سرفراز احمد کو ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے ہٹائے جانے کے بعد اگلا مرحلہ دورہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈز کا انتخاب ہے، گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہورمیں بولرز کے تربیتی کیمپ کے دوران ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق، بولنگ کوچ وقار یونس، ٹیسٹ کپتان اظہر علی اور ٹی ٹوئنٹی قائد بابر اعظم موجود تھے،اتوار کو سب مل کر مجوزہ کھلاڑیوں کی فہرست پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے حتمی شکل دینگے، پیر کو چیئرمین پی سی بی احسان مانی سے منظوری ملنے کے بعد ٹیموں کا اعلان کردیا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق ٹی ٹوئنٹی میں محمد رضوان اور ٹیسٹ میں بابر اعظم کو نائب کپتان مقرر کیے جانے کا امکان ہے، مصباح الحق نے قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں شریک صوبائی ٹیموں کوچزسے ابتدائی مشاورت مکمل کرتے ہوئے ایک فہرست پہلے ہی مرتب کررکھی ہے، ڈومیسٹک ایونٹ میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے بیٹسمینوں کے نام زیر غور ہیں، آسٹریلیا کیخلاف سیریز میں 1،2 نئے نام سامنے آ سکتے ہیں۔
ایک اہم مسئلہ فٹنس اور فارم کو دیکھتے ہوئے آسٹریلوی کنڈیشنز کیلیے موزوں بولرز کا انتخاب ہے، ٹیسٹ کرکٹ سے محمدعامر کی ریٹائرمنٹ، وہاب ریاض کا وقفہ، حسن اور محمد عباس کے فٹنس مسائل وجہ ہیں۔ فٹنس مسائل کا شکار حسن علی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے، ٹیسٹ میچز میں بھی ان کی شمولیت کے امکانات بہت معدوم دکھائی دے رہیں۔
ذرائع کے مطابق سری لنکا کیخلاف سیریز سے کمردرد کا شکار پیسر کو ڈاکٹرز نے مزید 3 ہفتے آرام کی ہدایت دی ہے، حسن علی فیصل آباد میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کے دوسرے راؤنڈ میں سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کے خواہاں تھے لیکن تکلیف بڑھنے کا خدشہ دیکھتے ہوئے انھیں واپس بھیج دیاگیا۔
نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں پی سی بی میڈیکل اسٹاف کی نگرانی میںان کی بحالی فٹنس کا عمل مزید تین ہفتے جاری رہے گا، رپورٹ کلیئر نہ ہونے پر سلیکٹرز نے ٹی ٹوئنٹی کے مجوزہ کھلاڑیوں کی فہرست سے ان کا نام خارج کردیا ہے، تین ہفتوں بعد ایک بارپھر فٹنس ٹیسٹ کی روشنی میں ٹیسٹ سیریز میں کھیلنے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا، قذافی اسٹیڈیم میں بولرز کا 2 روزہ تربیتی کیمپ ختم ہونے کے بعد وقاریونس کی رپورٹ اہم ہوگی۔
ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ میں محمدعامر، وہاب ریاض، محمدحسنین اور عثمان شنواری کی شمولیت کا امکان روشن ہے، شاہین شاہ آفریدی کو اسکواڈ کا حصہ بنانے کا فیصلہ ہیڈکوچ وقاریونس کی رپورٹ پر ہوگا، قومی ٹی ٹوئنٹی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے آل راؤنڈرز فہیم اشرف اور عامر یامین میں مقابلہ ہے،شعیب ملک اور محمد حفیظ جیسے سینئرز کی شمولیت پر بات چیت گذشتہ روز بھی جاری رہی۔ ٹیسٹ اسکواڈ کی نومبرکے پہلے ہفتے میں روانگی کا پلان تیار کیاگیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستانی ٹیم کو دورئہ آسٹریلیا میں 3 ٹی ٹوئنٹی میچ 3،5 اور 8 نومبر کو کھیلنا ہیں،2ٹیسٹ کی سیریز21 نومبر سے شروع ہوگی،ٹی ٹوئنٹی ٹیم 26 اور27 اکتوبر کی درمیان شب سڈنی روانہ ہوگی۔