روزانہ 100 سے زائد افراد کو کتے کاٹنے لگے
کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں اضافے کے بعد شہری اپنی مدد آپ کے تحت میدان میں آگئے
کراچی سمیت سندھ بھر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا،جناح اسپتال میں رواں سال اب تک سگ گزیدگی کے واقعات سے متاثرہ افراد کی تعداد8ہزار سے تجاوز کرگئی۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بہتات کے باعث سے سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، جناح اسپتال میں 18 اکتوبر کی شام سے 19 اکتوبر کی صبح تک کتوں کے کاٹنے کے 21 متاثرین کو اسپتال لایا گیا۔
جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق سے سگ گزیدگی کے واقعات سے متاثرہ مریضوں کو صدر اور لائنز ایریا کے علاقوں سے جناح اسپتال لایا گیا، جناح اسپتال میں رواں سال اب تک کتوں کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کی تعداد 8800 ہے، جبکہ یومیہ بنیادوں پر کتے کے کاٹنے سے متاثرہ 40 افراد کو جناح اسپتال لایا جارہا ہے، اندرونِ سندھ میں ویکسین نہ ہونے کے باعث مریض کراچی کا رخ کرتے ہیں، رواں سال کتے کے کاٹنے سے 9 افراد کی جناح اسپتال میں اموات ہوئی ہیں۔
انڈس اسپتال میں ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کے مطابق انڈس اسپتال میں روزانہ 50 سے زائد کیسز کتے کے کاٹنے کے رپورٹ ہورہے ہیں، رواں سال ابتک سگ گزیدگی کے 6500 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال سندھ کے مختلف اضلاع میں ایک لاکھ 22 ہزار 566 افراد ڈاگ بائٹ کا شکار ہوئے، قمبر، نوشہرو فیروز اور دادو کتوں کے کاٹنے کے حوالے خطرناک اضلاع میں شامل ہیں۔
قمبر میں رواں سال 11 ہزار 935 افراد ڈاگ بائٹ کا شکار ہوئے، دادو میں 11 ہزار 330 جبکہ نوشہرو فیروز میں 10 ہزار 847 افراد کو کتوں نے کاٹا، جبکہ خیرپور میں 8 ہزار 958 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ہیں، کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں اضافے کے بعد شہری اپنی مدد آپ کے تحت میدان میں آگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کتوں کے خاتمے کیلیے کچھ نہیں کر رہی، صرف اعداد و شمار جمع کرنے میں لگی ہوئی ہے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بریگیڈ تھانے کے علاقے لائنز ایریا عثمانیہ مسجد والی گلی میں آوارہ کتے نے 22 سالہ عبداللہ پر حملہ کردیا جس کے باعث نوجوان کے کپڑے پھٹ گئے اورنوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طورپرجناح اسپتال منتقل کردیاگیا.واقعے کے بعد لائنز ایریا کے مکینوں نے کتے کی تلاش شروع کردی اور رات گئے تک ڈنڈے اٹھاکر پہرا دیتے رہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے اپنی مدد آپ کے تحت کتوں بھگانا پڑ رہا ہے ،پاگل اور آوارہ کتے شہریوں پرحملے کررہے ہیںاوراب تک2 بچوںکوزخمی کرچکے ہیں جبکہ اسپتالوں میںکتے کے کاٹنے سے بچاؤ کی ویکسین تک موجود نہیں ہے ،غریب عوام جائیں تو کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں۔
انھوں نے بتایا کہ یوسی11 عثمانیہ مسجد والی گلی میں آوارہ اورپاگل کتوںکی بہتات ہے اورانھیں کوئی پکڑنے یا بھگانے والانہیں ہے،واضح رہے کہ اس سے قبل لیاقت ایف سی ایریا میںآوارہ کتیا نے 24افراد کوکاٹ لیا جس کے بعد پولیس ،رینجرزکومقامی لوگوںکے ہمراہ آپریشن کرنا پڑا تھا۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بہتات کے باعث سے سگ گزیدگی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، جناح اسپتال میں 18 اکتوبر کی شام سے 19 اکتوبر کی صبح تک کتوں کے کاٹنے کے 21 متاثرین کو اسپتال لایا گیا۔
جناح اسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق سے سگ گزیدگی کے واقعات سے متاثرہ مریضوں کو صدر اور لائنز ایریا کے علاقوں سے جناح اسپتال لایا گیا، جناح اسپتال میں رواں سال اب تک کتوں کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کی تعداد 8800 ہے، جبکہ یومیہ بنیادوں پر کتے کے کاٹنے سے متاثرہ 40 افراد کو جناح اسپتال لایا جارہا ہے، اندرونِ سندھ میں ویکسین نہ ہونے کے باعث مریض کراچی کا رخ کرتے ہیں، رواں سال کتے کے کاٹنے سے 9 افراد کی جناح اسپتال میں اموات ہوئی ہیں۔
انڈس اسپتال میں ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کے مطابق انڈس اسپتال میں روزانہ 50 سے زائد کیسز کتے کے کاٹنے کے رپورٹ ہورہے ہیں، رواں سال ابتک سگ گزیدگی کے 6500 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال سندھ کے مختلف اضلاع میں ایک لاکھ 22 ہزار 566 افراد ڈاگ بائٹ کا شکار ہوئے، قمبر، نوشہرو فیروز اور دادو کتوں کے کاٹنے کے حوالے خطرناک اضلاع میں شامل ہیں۔
قمبر میں رواں سال 11 ہزار 935 افراد ڈاگ بائٹ کا شکار ہوئے، دادو میں 11 ہزار 330 جبکہ نوشہرو فیروز میں 10 ہزار 847 افراد کو کتوں نے کاٹا، جبکہ خیرپور میں 8 ہزار 958 افراد کتوں کے کاٹنے کا شکار ہوئے ہیں، کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کردیا ہے، کتوں کے کاٹنے کے کیسز میں اضافے کے بعد شہری اپنی مدد آپ کے تحت میدان میں آگئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کتوں کے خاتمے کیلیے کچھ نہیں کر رہی، صرف اعداد و شمار جمع کرنے میں لگی ہوئی ہے۔
جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بریگیڈ تھانے کے علاقے لائنز ایریا عثمانیہ مسجد والی گلی میں آوارہ کتے نے 22 سالہ عبداللہ پر حملہ کردیا جس کے باعث نوجوان کے کپڑے پھٹ گئے اورنوجوان شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طورپرجناح اسپتال منتقل کردیاگیا.واقعے کے بعد لائنز ایریا کے مکینوں نے کتے کی تلاش شروع کردی اور رات گئے تک ڈنڈے اٹھاکر پہرا دیتے رہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے اپنی مدد آپ کے تحت کتوں بھگانا پڑ رہا ہے ،پاگل اور آوارہ کتے شہریوں پرحملے کررہے ہیںاوراب تک2 بچوںکوزخمی کرچکے ہیں جبکہ اسپتالوں میںکتے کے کاٹنے سے بچاؤ کی ویکسین تک موجود نہیں ہے ،غریب عوام جائیں تو کہاں جائیں اور کس سے فریاد کریں۔
انھوں نے بتایا کہ یوسی11 عثمانیہ مسجد والی گلی میں آوارہ اورپاگل کتوںکی بہتات ہے اورانھیں کوئی پکڑنے یا بھگانے والانہیں ہے،واضح رہے کہ اس سے قبل لیاقت ایف سی ایریا میںآوارہ کتیا نے 24افراد کوکاٹ لیا جس کے بعد پولیس ،رینجرزکومقامی لوگوںکے ہمراہ آپریشن کرنا پڑا تھا۔