عید الاضحی کی تیاریاں عروج پر چھریوں اور بغدوں کی فروخت میں اضافہ
چھریوں، بغدوں اور باربی کیوکے سامان کی فروخت کیلیے عارضی اسٹالز لگ گئے۔
ISLAMABAD:
عیدالاضحی کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، قربانی کیلیے چھریوں اور بغدوں کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ، قربانی کے گوشت سے باربی کیو کی تیاری کے سامان کی طلب میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔
مختلف علاقوں میں چھری، بغدوں اور باربی کیو کے سامان کی فروخت کیلیے جگہ جگہ عارضی اسٹالز لگ گئے جہاں گزشتہ سال کے مقابلے میں25سے30فیصد سے زائد قیمت پر چھریاں ، بغدے، باربی کیو کے چولہے اورسیخیں بھی بڑی تعداد میں فروخت کی جارہی ہیں، قربانی کی تیاریوںکے حوالے سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق شہر بھر میں قربانی کیلیے تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں ،شہری قربانی کے گوشت سے باربی کیوکی تیاری کیلیے سازوسامان کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں، درمیانے سائز کی چھریاں 200سے 300روپے میں فروخت کی جارہی ہیں۔
ذبح کرنے کیلیے بلیڈ کی چھری 350 سے 450روپے جبکہ اسٹین لیس اسٹیل کی چھریاں 400سے 700روپے میں فروخت کی جارہی ہیں، بغدوں کی فروخت وزن کے لحاظ سے کی جارہی ہے، مختلف بازاروں میں لوہے کے بغدے 200سے 250 روپے کلو کے حساب سے فروخت کیے جارہے ہیں، چھری اور بغدوںکی فروخت کے ساتھ دھار بٹھانے کا کام بھی چمک اٹھا ، شہر میں جاری طویل لوڈشیڈنگ کے سبب دھار لگانے والوں کا کاروبار بری طرح متاثر ہورہا ہے ، جنریٹرز کے استعمال کی وجہ سے دھار لگانے کی اجرت میں بھی اضافہ ہوگیا، لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے دھار لگانے کا زیادہ تر کام رات کے اوقات میں کیا جارہا ہے،دھارلگانے کی دکانیں رات گئے تک کھولی جارہی ہیں، قربانی کے گوشت سے مزے مزے کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں جن میں باربی کیو تکے، بہاری بوٹی، بہاری کباب، گولہ کباب، چانپ روسٹ سرفہرست ہیں ۔
باربی کیو کی تیاری کے لیے سامان کی فروخت بھی کئی گنا بڑھ گئی،مختلف علاقوں میں قائم عارضی اسٹالز اور دکانوں پر ایک سوت موٹائی کی چورس سیخیں 180سے 220روپے درجن جبکہ ڈیڑھ سوت کی سیخیں 240سے 280روپے درجن فروخت کی جارہی ہیں، گزشتہ سال سیخیں بالترتیب 180سے 220روپے درجن فروخت کی گئی تھیں، ہاتھ سے قیمہ نکالنے والی میشینیں بھی فروخت ہورہی ہیں جن کی قیمت 600سے 1600روپے کے درمیان ہیں 8اور 10نمبر کی قیمہ نکالنے کی مشین 600سے 700روپے اور 12نمبر کی مشین 800سے 1000روپے جبکہ 22نمبر کی مشین 1400سے 1600روپے میں فروخت کی جارہی ہیں ، باربی کیو کے کوئلے کی قیمت میں گزشتہ سال کی نسبت 100فیصد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
ثابت کوئلہ 100روپے کلو جبکہ کوئلے کا چورہ 40سے 50روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، عیدِ قرباں پر قربانی کے گوشت سے ہنٹربیف، چٹ پٹی ران اور سالم بکرے تک روسٹ کرائے جاتے ہیں جس کے لیے شہر کے معروف فاسٹ فوڈ سینٹرز نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں ، بنوری مسجد کے نزدیک واقع ایک فاسٹ فوڈ سینٹر کے منیجر نے بتایا کہ ہنٹربیف، چٹ پٹی ران اور سالم بکرے روسٹ کرنے کے لیے تمام انتظامات عید سے ایک ہفتہ قبل ہی مکمل کرلیے گئے،عید پر گوشت اسٹور کرنے کیلیے بڑے ریفریجریٹرز اورخصوصی سرد خانوں کا استعمال کیا جاتا ہے، عید پر قربانی کے گوشت سے آرڈر تیار کرنے کے لیے اضافی لیبر رکھی جاتی ہے، زیادہ تر فیملیز قربانی کے گوشت سے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں جس کے لیے ہر سال آرڈرز بکنگ میں اضافہ ہورہا ہے ، ہنٹربیف اور چٹ پٹی ران کا آرڈر 24گھنٹے بعد ڈیلیور کیا جاتا ہے۔
عیدالاضحی کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، قربانی کیلیے چھریوں اور بغدوں کی فروخت میں اضافہ ہوگیا ، قربانی کے گوشت سے باربی کیو کی تیاری کے سامان کی طلب میں بھی کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔
مختلف علاقوں میں چھری، بغدوں اور باربی کیو کے سامان کی فروخت کیلیے جگہ جگہ عارضی اسٹالز لگ گئے جہاں گزشتہ سال کے مقابلے میں25سے30فیصد سے زائد قیمت پر چھریاں ، بغدے، باربی کیو کے چولہے اورسیخیں بھی بڑی تعداد میں فروخت کی جارہی ہیں، قربانی کی تیاریوںکے حوالے سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق شہر بھر میں قربانی کیلیے تیاریاں عروج پر پہنچ چکی ہیں ،شہری قربانی کے گوشت سے باربی کیوکی تیاری کیلیے سازوسامان کی خریداری میں مصروف نظر آرہے ہیں، درمیانے سائز کی چھریاں 200سے 300روپے میں فروخت کی جارہی ہیں۔
ذبح کرنے کیلیے بلیڈ کی چھری 350 سے 450روپے جبکہ اسٹین لیس اسٹیل کی چھریاں 400سے 700روپے میں فروخت کی جارہی ہیں، بغدوں کی فروخت وزن کے لحاظ سے کی جارہی ہے، مختلف بازاروں میں لوہے کے بغدے 200سے 250 روپے کلو کے حساب سے فروخت کیے جارہے ہیں، چھری اور بغدوںکی فروخت کے ساتھ دھار بٹھانے کا کام بھی چمک اٹھا ، شہر میں جاری طویل لوڈشیڈنگ کے سبب دھار لگانے والوں کا کاروبار بری طرح متاثر ہورہا ہے ، جنریٹرز کے استعمال کی وجہ سے دھار لگانے کی اجرت میں بھی اضافہ ہوگیا، لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے دھار لگانے کا زیادہ تر کام رات کے اوقات میں کیا جارہا ہے،دھارلگانے کی دکانیں رات گئے تک کھولی جارہی ہیں، قربانی کے گوشت سے مزے مزے کے پکوان تیار کیے جاتے ہیں جن میں باربی کیو تکے، بہاری بوٹی، بہاری کباب، گولہ کباب، چانپ روسٹ سرفہرست ہیں ۔
باربی کیو کی تیاری کے لیے سامان کی فروخت بھی کئی گنا بڑھ گئی،مختلف علاقوں میں قائم عارضی اسٹالز اور دکانوں پر ایک سوت موٹائی کی چورس سیخیں 180سے 220روپے درجن جبکہ ڈیڑھ سوت کی سیخیں 240سے 280روپے درجن فروخت کی جارہی ہیں، گزشتہ سال سیخیں بالترتیب 180سے 220روپے درجن فروخت کی گئی تھیں، ہاتھ سے قیمہ نکالنے والی میشینیں بھی فروخت ہورہی ہیں جن کی قیمت 600سے 1600روپے کے درمیان ہیں 8اور 10نمبر کی قیمہ نکالنے کی مشین 600سے 700روپے اور 12نمبر کی مشین 800سے 1000روپے جبکہ 22نمبر کی مشین 1400سے 1600روپے میں فروخت کی جارہی ہیں ، باربی کیو کے کوئلے کی قیمت میں گزشتہ سال کی نسبت 100فیصد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
ثابت کوئلہ 100روپے کلو جبکہ کوئلے کا چورہ 40سے 50روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے، عیدِ قرباں پر قربانی کے گوشت سے ہنٹربیف، چٹ پٹی ران اور سالم بکرے تک روسٹ کرائے جاتے ہیں جس کے لیے شہر کے معروف فاسٹ فوڈ سینٹرز نے تیاریاں مکمل کرلی ہیں ، بنوری مسجد کے نزدیک واقع ایک فاسٹ فوڈ سینٹر کے منیجر نے بتایا کہ ہنٹربیف، چٹ پٹی ران اور سالم بکرے روسٹ کرنے کے لیے تمام انتظامات عید سے ایک ہفتہ قبل ہی مکمل کرلیے گئے،عید پر گوشت اسٹور کرنے کیلیے بڑے ریفریجریٹرز اورخصوصی سرد خانوں کا استعمال کیا جاتا ہے، عید پر قربانی کے گوشت سے آرڈر تیار کرنے کے لیے اضافی لیبر رکھی جاتی ہے، زیادہ تر فیملیز قربانی کے گوشت سے اجتماعی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہیں جس کے لیے ہر سال آرڈرز بکنگ میں اضافہ ہورہا ہے ، ہنٹربیف اور چٹ پٹی ران کا آرڈر 24گھنٹے بعد ڈیلیور کیا جاتا ہے۔