عید الاضحی پر صوبے میں بلدیاتی ایمرجنسی نافذ رہے گی اویس مظفر
عوامی مفاد میں بہتر ہواتوسندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم بھی ہوسکتی ہیں، اویس مظفر
وزیر بلدیات سید اویس مظفر نے کہا ہے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے پہلے ہی غور و غوض کیا جارہا ہے۔
سندھ کے عوام کے مفاد میں اگر بہتر ہوا تو ترامیم بھی ہوسکتی ہیں لیکن ایسی ترامیم نہیں ہوں گی جو شور شرابے کا باعث بنیں، یہ بات انھوں نے عیدالاضحی کے موقع پر آلائشوں کو ٹھکانے لگانے،صفائی ستھرائی کے انتظامات کو موثر بنانے اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت اور صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ عید الاضحی پر صوبے بھر میں بلدیاتی ایمرجنسی نافذ رہے گی، کے ایم سی سمیت تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ عیدالاضحی کے تینوں ایام میں قربانی کے بعد جانوروں کی آلائشیں اٹھانے اور انہیں مدفون کرنے کے لیے مربوط اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور پانچوں اضلاع کی میونسپل کارپوریشنز کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ فوری طور پر کراچی کی مویشی منڈی میں مناسب سہولیات فراہم کی جائیں اورغیر قانونی مویشی منڈیوں کا خاتمہ کیا جائے،انھوں نے واضح کیا کہ کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے گا، واٹر بورڈ کے حکام پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے آپریشن تیز کریں، اجلاس میں ایم ڈی واٹر بورڈ نے پانی کی پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔
جس پر وزیر بلدیات نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر کے ای ایس سی حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے اس معاملے کو حل کیا جائے ، وزیر بلدیات نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ہدایت کہ غیر قانونی مویشیوں منڈیوں کے خلاف مربوط کارروائی کی جائے تاکہ شہریوں کو ٹریفک جام اور ممکنہ بیماریوں سے بچایا جاسکے، اجلاس میں بتایا گیا کہ مالی بحران کے باعث بلدیاتی اداروں میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور سندھ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے بروقت بلدیاتی اداروں کو رقومات ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے صفائی ستھرائی کے معاملات میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں جبکہ ترقیاتی منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں،انھوں نے سیکریٹری بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں فوری طور پر محکمہ خزانہ سے رابطہ کرکے بلدیاتی اداروں کے مالی معاملات کو ٹیک اپ کیا جائے۔
سندھ کے عوام کے مفاد میں اگر بہتر ہوا تو ترامیم بھی ہوسکتی ہیں لیکن ایسی ترامیم نہیں ہوں گی جو شور شرابے کا باعث بنیں، یہ بات انھوں نے عیدالاضحی کے موقع پر آلائشوں کو ٹھکانے لگانے،صفائی ستھرائی کے انتظامات کو موثر بنانے اور غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف جاری آپریشن کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت اور صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ عید الاضحی پر صوبے بھر میں بلدیاتی ایمرجنسی نافذ رہے گی، کے ایم سی سمیت تمام بلدیاتی اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ عیدالاضحی کے تینوں ایام میں قربانی کے بعد جانوروں کی آلائشیں اٹھانے اور انہیں مدفون کرنے کے لیے مربوط اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی اور پانچوں اضلاع کی میونسپل کارپوریشنز کے سربراہوں کو ہدایت کی کہ فوری طور پر کراچی کی مویشی منڈی میں مناسب سہولیات فراہم کی جائیں اورغیر قانونی مویشی منڈیوں کا خاتمہ کیا جائے،انھوں نے واضح کیا کہ کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے گا، واٹر بورڈ کے حکام پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد سے آپریشن تیز کریں، اجلاس میں ایم ڈی واٹر بورڈ نے پانی کی پمپنگ اسٹیشنز پر بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔
جس پر وزیر بلدیات نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر کے ای ایس سی حکام کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے اس معاملے کو حل کیا جائے ، وزیر بلدیات نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ہدایت کہ غیر قانونی مویشیوں منڈیوں کے خلاف مربوط کارروائی کی جائے تاکہ شہریوں کو ٹریفک جام اور ممکنہ بیماریوں سے بچایا جاسکے، اجلاس میں بتایا گیا کہ مالی بحران کے باعث بلدیاتی اداروں میں شدید مشکلات درپیش ہیں اور سندھ کے محکمہ خزانہ کی جانب سے بروقت بلدیاتی اداروں کو رقومات ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے صفائی ستھرائی کے معاملات میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں جبکہ ترقیاتی منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں،انھوں نے سیکریٹری بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں فوری طور پر محکمہ خزانہ سے رابطہ کرکے بلدیاتی اداروں کے مالی معاملات کو ٹیک اپ کیا جائے۔