سندھ کی نئی فاریسٹ پالیسی تیار 4 لاکھ ایکڑ پر شجر کاری کا فیصلہ
اوپن بڈنگ کے ذریعے جنگلات کی زمین 5 سالہ لیز پر مقامی افراد کو دی جائے گی
سندھ کی نئی فاریسٹ پالیسی تیارکرلی گئی صوبے میں محکمہ جنگلات کی 4 لاکھ ایکڑ سے زائد اراضی پر شجرکاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس کے لیے نجی شعبے کے ساتھ ملکر محکمہ جنگلات کی زمین کو آباد کیا جائے گا، اوپن آکشن کے تحت دی گئی اراضی کی قیمت کا تعین علاقے کی بنیاد پر ہوگا زمین 5 سالہ لیز پر دی جائے گی جس پر ہر حال میں درخت اگانا ہوں گے نئی فاریسٹ پالیسی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت سندھ نے صوبے میں جنگلات کی لاکھوں ایکڑ اراضی سے قبضے ختم کرانے کے بعد نئی جنگلات پالیسی مرتب کرلی ہے۔
مجوزہ جنگلات پالیسی کے تحت جنگلات کی زمین کیلیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ متعارف کرایا جائے گا اور اوپن بڈنگ کے ذریعے جنگلات کی زمین مقامی افراد کو دی جائے گی جنگلات کی زمین 5 سالہ لیز پردی جائے گی اور قیمت کا تعین ہر علاقے کی بنیاد پر ہوگا۔
اوپن آکشن پر جنگلات کی زمین لینے والے زمین کا تجارتی استعمال نہیں کرسکیں گے اور ہرصورت درخت لگانا ہوں گے مجوزہ جنگلات پالیسی کے ذریعے شجرکاری میں اضافہ ہوگا اور نئے جنگلات بنائے جاسکیں گے۔ سندھ میں محکمہ جنگلات کے پاس مجموعی طورپر 4 لاکھ ایکڑ سے زائداراضی موجود ہے جنگلات کے لیے دستیاب زمین پر کروڑوں درخت اگائے جاسکتے ہیں۔
ماضی میں محکمہ جنگلات کو صوبے میں جنگلات کی زمینوں کی حفاظت اور جنگلات کی ترقی کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں کروڑوں روپے خرچ کرنا پڑتے تھے سندھ حکومت کی مجوزہ فاریسٹ پالیسی کی سندھ کابینہ سے منظوری کے بعد صوبے میں پرائیویٹ فاریسٹ نہیں ہو سکے گا جبکہ اس کے علاوہ دیگر پابندیوں کا بھی اطلاق کیاجائے گا۔
اس کے لیے نجی شعبے کے ساتھ ملکر محکمہ جنگلات کی زمین کو آباد کیا جائے گا، اوپن آکشن کے تحت دی گئی اراضی کی قیمت کا تعین علاقے کی بنیاد پر ہوگا زمین 5 سالہ لیز پر دی جائے گی جس پر ہر حال میں درخت اگانا ہوں گے نئی فاریسٹ پالیسی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت سندھ نے صوبے میں جنگلات کی لاکھوں ایکڑ اراضی سے قبضے ختم کرانے کے بعد نئی جنگلات پالیسی مرتب کرلی ہے۔
مجوزہ جنگلات پالیسی کے تحت جنگلات کی زمین کیلیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ متعارف کرایا جائے گا اور اوپن بڈنگ کے ذریعے جنگلات کی زمین مقامی افراد کو دی جائے گی جنگلات کی زمین 5 سالہ لیز پردی جائے گی اور قیمت کا تعین ہر علاقے کی بنیاد پر ہوگا۔
اوپن آکشن پر جنگلات کی زمین لینے والے زمین کا تجارتی استعمال نہیں کرسکیں گے اور ہرصورت درخت لگانا ہوں گے مجوزہ جنگلات پالیسی کے ذریعے شجرکاری میں اضافہ ہوگا اور نئے جنگلات بنائے جاسکیں گے۔ سندھ میں محکمہ جنگلات کے پاس مجموعی طورپر 4 لاکھ ایکڑ سے زائداراضی موجود ہے جنگلات کے لیے دستیاب زمین پر کروڑوں درخت اگائے جاسکتے ہیں۔
ماضی میں محکمہ جنگلات کو صوبے میں جنگلات کی زمینوں کی حفاظت اور جنگلات کی ترقی کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں کروڑوں روپے خرچ کرنا پڑتے تھے سندھ حکومت کی مجوزہ فاریسٹ پالیسی کی سندھ کابینہ سے منظوری کے بعد صوبے میں پرائیویٹ فاریسٹ نہیں ہو سکے گا جبکہ اس کے علاوہ دیگر پابندیوں کا بھی اطلاق کیاجائے گا۔