آئین توڑنے کے کیس میں پرویز مشرف سے تحقیقات میں فوج یا کسی اور کا دباؤ نہیں چوہدری نثار
پرویزمشرف کی رہائی کے بعد ایف آئی اے آئین توڑنے کے کیس کی تحقیقات 6 ہفتوں میں مکمل کرے گی،وفاقی وزیرداخلہ
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی نے کہا ہے کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی گرفتاری ایف آئی اے کی تحقیقات میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، پرویز مشرف جب بھی رہا ہوئے ایف آئی اے ان سے آئین توڑنے کی تحقیقات کرے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف سے تحقیقات میں فوج یا کسی اور کا دباؤ نہیں ہے، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل پرموجود ہے اور رہے گا، اعلی عدلیہ کے احکامات تک پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہیں ہٹایا جائے گا، پرویزمشرف کی رہائی کے بعد ایف آئی اے آئین توڑنے کے کیس کی تحقیقات 6 ہفتوں میں مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو ری ہے تاہم ملک میں سوشل میڈیا سروسز کی بندش کے حق میں نہیں ہوں اور اس حوالے سے سندھ حکومت کو خط لکھ رہا ہوں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرکاری پاسپورٹس رکھنے والے کئی افراد نے ان کا غلط استعمال کیا جس کی وجہ سے کئی ممالک نے پاکستان کے ساتھ اپنے معاہدے منسوخ کردیئے ہیں، سرکاری پاسپورٹ کے غلط اجرا اور استعمال سے ملک کی ساکھ متاثر ہوئی اسی لیے ہم نے 2000 ہزار سے زائد سرکاری پاسپورٹس فوری طور پر منسوخ کر دیئے ہیں جب کہ عام شہریوں کے لیے پاسپورٹس کا حصول مزید آسان بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے نارمل پاسپورٹ 10 دن میں جب کہ ارجنٹ پاسپورٹ 4 دن میں تیار کیا جائے گا، لوگوں کو لمبی لمبی قطاروں سے بچانے کے لیے ایس ایم ایس سروس بھی شروع کر دی گئی ہے جب کہ تیار شدہ پاسپورٹس لوگوں کو ان کے گھروں پر ڈاک کے ذریعے مہیا کیے جائیں گے۔
چوہدری نثارعلی نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کو ایک ریلیف فراہم کرنے والا ادارہ بنانا چاہتا ہوں، ایف آئی اے کو 4 میگا کرپشن کیسز کی تحقیقات کے لیے 6 ہفتے دیئے ہیں اور ایف آئی اے کے اہم کیسز کی نگرانی میں خود کروں گا۔ انہوں کہا کہ اسلام آباد میں بعض پولیس اہلکار جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملے ہوئے ہیں جن کے خلاف کارروائی کے لیے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا گیا ہے، اس وقت ملک میں لاکھوں غیرقانونی سمیں استعمال ہو رہی ہیں جن کے حوالے سے نظام کی تیاری کے لیے سیکریٹری داخلہ کو احکامات دیئے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز مشرف سے تحقیقات میں فوج یا کسی اور کا دباؤ نہیں ہے، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل پرموجود ہے اور رہے گا، اعلی عدلیہ کے احکامات تک پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہیں ہٹایا جائے گا، پرویزمشرف کی رہائی کے بعد ایف آئی اے آئین توڑنے کے کیس کی تحقیقات 6 ہفتوں میں مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو ری ہے تاہم ملک میں سوشل میڈیا سروسز کی بندش کے حق میں نہیں ہوں اور اس حوالے سے سندھ حکومت کو خط لکھ رہا ہوں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرکاری پاسپورٹس رکھنے والے کئی افراد نے ان کا غلط استعمال کیا جس کی وجہ سے کئی ممالک نے پاکستان کے ساتھ اپنے معاہدے منسوخ کردیئے ہیں، سرکاری پاسپورٹ کے غلط اجرا اور استعمال سے ملک کی ساکھ متاثر ہوئی اسی لیے ہم نے 2000 ہزار سے زائد سرکاری پاسپورٹس فوری طور پر منسوخ کر دیئے ہیں جب کہ عام شہریوں کے لیے پاسپورٹس کا حصول مزید آسان بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے لیے نارمل پاسپورٹ 10 دن میں جب کہ ارجنٹ پاسپورٹ 4 دن میں تیار کیا جائے گا، لوگوں کو لمبی لمبی قطاروں سے بچانے کے لیے ایس ایم ایس سروس بھی شروع کر دی گئی ہے جب کہ تیار شدہ پاسپورٹس لوگوں کو ان کے گھروں پر ڈاک کے ذریعے مہیا کیے جائیں گے۔
چوہدری نثارعلی نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کو ایک ریلیف فراہم کرنے والا ادارہ بنانا چاہتا ہوں، ایف آئی اے کو 4 میگا کرپشن کیسز کی تحقیقات کے لیے 6 ہفتے دیئے ہیں اور ایف آئی اے کے اہم کیسز کی نگرانی میں خود کروں گا۔ انہوں کہا کہ اسلام آباد میں بعض پولیس اہلکار جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ملے ہوئے ہیں جن کے خلاف کارروائی کے لیے آئی جی اسلام آباد کو حکم دیا گیا ہے، اس وقت ملک میں لاکھوں غیرقانونی سمیں استعمال ہو رہی ہیں جن کے حوالے سے نظام کی تیاری کے لیے سیکریٹری داخلہ کو احکامات دیئے ہیں۔