سی پیک مغربی روٹ پاکستان کی چین سے معاہدے کی درخواست

 فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ منصوبہ اب تک کاغذی دستاویزات ہی پر موجود ہے

 JWG اجلاس میں چینی حکام نے باہمی مشاورت اور منصوبے پر رابطے میں رہنے کی بات کی فوٹو: فائل

پاکستان نے سی پیک کے مغربی روٹ کے لیے ایک بار پھر چین سے رجوع کرلیا ہے اور اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دوطرفہ فریم ورک معاہدے کی درخواست کی ہے جو فنڈز کی قلت کی وجہ سے اب تک صرف کاغذی دستاویزات ہی تک محدود ہے۔

یہ درخواست گزشتہ ہفتے سی پیک کے ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے دوران کی گئی۔ اجلاس میں چین کی نمائندگی وزارت ٹرانسپورٹ کے چیف پلانر Wang Zhiqing نے کی۔


دوران اجلاس N-50 کے ڈیرہ اسماعیل خان ژوب سیکشن کی اپ گریڈیشن کے لیے فریم ورک معاہدے کی درخواست ایک میگا روڈ پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد نئے روڈ پروجیکٹ کے آغاز کی متقفہ پالیسی کے تحت کی گئی۔

298 ارب روپے کی لاگت سے سی پیک کی ملتان سکھر موٹروے کی تعمیر کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان ژوب سیکشن کی اپ گریڈیشن کے لیے موقع دستیاب ہے۔ تاہم ملتان سکھر موٹروے کی تعمیر مکمل ہوجانے کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اس روڈ کو آپریشنل نہیں کرسکی۔
Load Next Story