یہ نہیں کہا تھا کہ میرے والد کو زہر دیاگیاہے حسین نواز

ہم کیوں زہرکھلائیں گے؟ نواز شریف حیات رہیں گے تو مزید کیسز نکلیں گے، گنڈاپور

میاں صاحب کی جان کوخطرہ ہے اور حکومت اس میں بطور ایک مہرہ ذمہ دارہے، حسین نواز فوٹو : فائل

سابق وزیر اعظم کے صاحب زادے حسین نواز نے کہاکہ میں ان تما م لوگوں کا مشکور ہوں جنہوں نے میاں نواز شریف کیلیے دعاکی ہے۔

حسین نواز نے کہا ﷲ تعالیٰ نے ان کی دعاؤں کی لاج رکھی ہے اور وہ پہلے سے بہتر ہیں، ایکسپریس نیوز کے پروگرام '' کل تک '' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرتحقیق کررہے ہیں کہ ان کے پلیٹ لیٹس کیوں کم ہوئے ہیں، میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ انہیں زہر دیاگیاہے لیکن میں نے اس خدشے کااظہارکیاتھا کہ پلیٹلیٹس گرنے کی وجہ زہر خورانی بھی ہوسکتی ہے۔

ان کے انفیکشن اورڈینگی کے سارے ٹیسٹ نیگیٹو ہیں، آپ پاکستان کی تاریخ دیکھ سکتے ہیں قائد اعظم، محترمہ فاطمہ جناح، لیاقت علی خان ذوالفقارعلی بھٹو اوربینظیرکے ساتھ کیا سلوک کیاگیااس کے بعد کیاہم اپنے تحفظات کااظہارنہ کریں اور وہ کیوں میاںصاحب کوکوٹ لکھپت جیل سے نیب کے ہیڈکوارٹرلیکر گئے اور انہیں جوطبی سہولتیں حاصل تھیں وہ کیوں واپس لی گئیں، عمران خان کس کھیت کی مولی ہیں ہم انہیں اپنامخالف سمجھتے ہیں، میاں صاحب کی جان کوخطرہ ہے اور حکومت اس میں بطور ایک مہرہ ذمہ دارہے۔


پی ٹی آئی کے رہنما وفاقی وزیربرائے امورکشمیرعلی امین گنڈا پور نے کہاکہ ہم کیوں زہرکھلائیں گے ہم تو دعاگو ہیں کہ وہ سلامت رہیں اگر وہ حیات رہیں گے تو مزیدکیسزنکلیں گے اورریکوریاں ہوں گی، ہم توکہتے ہیں کہ اگر آئینی طریقے سے پرامن مارچ کرناہے تو کریں لیکن انہوں نے ڈنڈا بردارفورس دکھاناشروع کردی ہے، ظاہرہے پرامن شہریوں کوکسی ڈنڈہ بردار فورس کے توحوالے نہیں کیاجاسکتا۔

جے یو آئی (ف)کے رہنما مفتی کفایت اﷲ نے کہاکہ ہم کتنے پرامن ہیں یا بدامن ہیں اس کا تو پتا ڈی چوک پرجاکر چلے گا، ابھی سے خندقیں کھودی جارہی ہیں کنٹینرمنگوائے جارہے ہیں یہ بتایاجارہاہے کہ کچھ ہونے والاہے۔

ہم انقلابی اورتحریکی لوگ ہیں ہمیں روک توکوئی نہیں سکتا، ہم لکھ کر دے دیتے ہیں کہ ہم پر امن رہیں گے۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنمامیاں جاویدلطیف نے کہاکہ اگرنواز شریف چندلوگوں کی بات مان لیتے تو چوتھی باروزیر اعظم بن جاتے، سب اداروں نے ایک شخص کومسلط کردیا، عوام کی مرضی سے عوامی مینڈیٹ کی حکومت بننے دیں۔
Load Next Story