سرکاری خریداری کی پیپرا کی ویب سائٹ پر تشہیرلازمی قرار
پیپرا کی منیجنگ ڈائریکٹرکاتمام وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں کے سربراہان کو خط
وفاقی حکومت نے تمام سرکاری و نیم سرکاری اداروں کیلیے ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کی کسی بھی قسم کی اشیا و خدمات کی خریداری کیلیے ٹینڈرنوٹسز کی پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا)کی ویب سائٹ پر تشہیرکو لازمی قرار دیدیا ہے۔
اس ضمن میں پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا)کی مینجنگ ڈائریکٹر نذرت بشیر کی طرف سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) علی ارشد حکیم سمیت دیگر وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں کے سربراہان کو لکھے جانے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ پیپرا کی طرف سے پبلک پروکیورنگ ایجنسیوں و اداروں کو بذریعہ ڈاک، ای میل، بذریعہ فیکس یا اخبارات کے تراشوں سے جو بھی ٹینڈرز موصول ہوتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں پیپرا حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا بنیادی مقصد سرکاری و نیم سرکاری اداروں کی طرف سے کی جانے والی خریداریوں کو صاف و شفاف بنانا ہے جس کیلیے تمام وزارتوں، ڈویژنوں، اداروں اور دیگر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کیلیے ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کا کوئی بھی کام کرانے یا کسی بھی قسم کی اشیا و خدمات کی خریداری کیلیے جاری کیے جانے والے ٹینڈر نوٹسز کی پیپرا کی ویب سائٹ پر تشہیر کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپرا کی طرف سے پبلک سیکٹر پروکیورنگ ایجنسیوں و اداروں کو اپنے اداروں کیلیے خریداری کیلیے ٹینڈرز نوٹسز براہ راست پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کیلیے ان سرکاری اداروں و پبلک سیکٹر پروکیورمنٹ ایجنسیوں کو پیپرا کے وضع کردہ قواعد وضوابط کو مکمل کرنے پر پیپرا سے یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ حاصل کرنا ہوتا ہے۔
لیٹر میں کہا گیا ہے کہ خریداری کے زیادہ تر کیسوں میں سرکاری اداروں کی طرف سے اشیا و خدمات کی خریداری کے ٹینڈرز کی تشہیر صرف اخبارات میں کی جاتی ہے لیکن پیپرا کی ویب سائٹ پر ان ٹینڈرز کی تشہیر نہیں کی جاتی ہے جو پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کی خلاف ورزی ہے۔ لیٹر میں سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے سربراہان سے کہا گیا ہے کہ وہ پبلک پروکیورمنٹ کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی جائے کہ ٹینڈرز کے اشتہارات کو ازخود پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈنگ کی سہولت حاصل کرنے کیلیے پیپرا سے یوز آئی ڈی اور پاس ورڈ حاصل کیے جائیںاور پبلک پروکیورمنٹ کیلیے لازمی قرار دی جانے والی شرط کو پورا کیا جائے۔
اس ضمن میں پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا)کی مینجنگ ڈائریکٹر نذرت بشیر کی طرف سے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) علی ارشد حکیم سمیت دیگر وزارتوں، ڈویژنوں اور اداروں کے سربراہان کو لکھے جانے والے لیٹر میں کہا گیا ہے کہ پیپرا کی طرف سے پبلک پروکیورنگ ایجنسیوں و اداروں کو بذریعہ ڈاک، ای میل، بذریعہ فیکس یا اخبارات کے تراشوں سے جو بھی ٹینڈرز موصول ہوتے ہیں انہیں روزانہ کی بنیاد پر پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔
اس ضمن میں پیپرا حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدام کا بنیادی مقصد سرکاری و نیم سرکاری اداروں کی طرف سے کی جانے والی خریداریوں کو صاف و شفاف بنانا ہے جس کیلیے تمام وزارتوں، ڈویژنوں، اداروں اور دیگر سرکاری و نیم سرکاری اداروں کیلیے ایک لاکھ روپے سے زائد مالیت کا کوئی بھی کام کرانے یا کسی بھی قسم کی اشیا و خدمات کی خریداری کیلیے جاری کیے جانے والے ٹینڈر نوٹسز کی پیپرا کی ویب سائٹ پر تشہیر کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ لیٹر میں مزید کہا گیا ہے کہ پیپرا کی طرف سے پبلک سیکٹر پروکیورنگ ایجنسیوں و اداروں کو اپنے اداروں کیلیے خریداری کیلیے ٹینڈرز نوٹسز براہ راست پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کیلیے ان سرکاری اداروں و پبلک سیکٹر پروکیورمنٹ ایجنسیوں کو پیپرا کے وضع کردہ قواعد وضوابط کو مکمل کرنے پر پیپرا سے یوزر آئی ڈی اور پاس ورڈ حاصل کرنا ہوتا ہے۔
لیٹر میں کہا گیا ہے کہ خریداری کے زیادہ تر کیسوں میں سرکاری اداروں کی طرف سے اشیا و خدمات کی خریداری کے ٹینڈرز کی تشہیر صرف اخبارات میں کی جاتی ہے لیکن پیپرا کی ویب سائٹ پر ان ٹینڈرز کی تشہیر نہیں کی جاتی ہے جو پبلک پروکیورمنٹ رولز 2004 کی خلاف ورزی ہے۔ لیٹر میں سرکاری و نیم سرکاری اداروں کے سربراہان سے کہا گیا ہے کہ وہ پبلک پروکیورمنٹ کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی جائے کہ ٹینڈرز کے اشتہارات کو ازخود پیپرا کی ویب سائٹ پر اپ لوڈنگ کی سہولت حاصل کرنے کیلیے پیپرا سے یوز آئی ڈی اور پاس ورڈ حاصل کیے جائیںاور پبلک پروکیورمنٹ کیلیے لازمی قرار دی جانے والی شرط کو پورا کیا جائے۔