حکومت کی جانب سے خفیہ طور پر دھمکیاں دی جارہی ہیں مولانا فضل الرحمان
آذادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں پوری قوت کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں گے، سربراہ جے یو آئی
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت کہہ رہی ہے کہ آذادی مارچ کی اجازت ہے اور راستے بند نہیں کریں گے اور دوسری طرف خفیہ طور پر دھمکیاں دی جاری ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کےنتیجےمیں برسراقتدارآئی، انتخابات 2018 کے بعد مشترکہ طور پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ دھاندلی کے لئے کوئی الیکشن ٹربیونل میں نہیں جائے گا، الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں کمیٹی بنائی گئی تھی اُس وقت حکومتی کمیٹی کےسربراہ پرویزخٹک تھے، اور اب بھی اپوزیشن سے مذاکرات کے لئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک ہی ہیں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اب کیا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا، رہبر کمیٹی کل حکومتی کمیٹی سے ملاقات کرے گی اور رہبر کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں ہی لائحہ عمل بنائیں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایک ہی مطالبہ ہے ناجائز حکومت کو گھر جانا ہوگا
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آذادی مارچ کی تاریخ کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں، 27 اکتوبر کو کراچی میں کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے بڑا اجتماع ہوگا اور آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا، حکومت کہہ رہی ہے مارچ کی اجازت ہے اور راستے بند نہیں کریں گے لیکن دوسری طرف خفیہ طور پر دھمکیاں بھی دی جاری ہے، کچھ بھی ہو مارچ ہوکر رہے گا، ملک بھر سے عوام پوری قوت کے ساتھ مارچ میں شریک ہوں گے، حکومت کی خندقیں ہمارے لیے ہموار زمین ہیں اور کنٹینرز اٹھا کر پھینک دیں گے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت دھاندلی کےنتیجےمیں برسراقتدارآئی، انتخابات 2018 کے بعد مشترکہ طور پر فیصلہ کیا گیا تھا کہ دھاندلی کے لئے کوئی الیکشن ٹربیونل میں نہیں جائے گا، الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمنٹ میں کمیٹی بنائی گئی تھی اُس وقت حکومتی کمیٹی کےسربراہ پرویزخٹک تھے، اور اب بھی اپوزیشن سے مذاکرات کے لئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک ہی ہیں تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اب کیا ہوگا۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے حکومتی کمیٹی سے مذاکرات سے انکار نہیں کیا، رہبر کمیٹی کل حکومتی کمیٹی سے ملاقات کرے گی اور رہبر کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں ہی لائحہ عمل بنائیں گے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ایک ہی مطالبہ ہے ناجائز حکومت کو گھر جانا ہوگا
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ آذادی مارچ کی تاریخ کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں، 27 اکتوبر کو کراچی میں کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے بڑا اجتماع ہوگا اور آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوگا، حکومت کہہ رہی ہے مارچ کی اجازت ہے اور راستے بند نہیں کریں گے لیکن دوسری طرف خفیہ طور پر دھمکیاں بھی دی جاری ہے، کچھ بھی ہو مارچ ہوکر رہے گا، ملک بھر سے عوام پوری قوت کے ساتھ مارچ میں شریک ہوں گے، حکومت کی خندقیں ہمارے لیے ہموار زمین ہیں اور کنٹینرز اٹھا کر پھینک دیں گے۔