آزادی مارچ رہبرکمیٹی نے حکمت عملی مرتب کرلی
احتجاج کی حکمت اس اندازمیں ہونی چاہیے کہ آئندہ سیاسی میدان میں اپوزیشن کی گرفت مضبوط رہے، اپوزیشن
اپوزیشن جماعتوں کی رہبرکمیٹی نے مختلف آپشنز پر مبنی اپنی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔
اپوزیشن جماعتوں کی رہبرکمیٹی نے مختلف آپشنز پر مبنی اپنی حکمت عملی مرتب کرلی اور ان آپشنزمیں کسی ایک پر حتمی فیصلہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لے کر کریں گے۔
آپشنز میں آزادی مارچ کو ڈی چوک یا کسی مقام پر پہنچنے کے بعد بڑا احتجاجی جلسہ کرکے حکومت کو الٹی میٹم دے کر واپسی کا اعلان، قلیل المدت دھرنا دینا، اجتماعتی استعفوں کے اعلان کی تاریخ دینا، ملک گیر احتجاجی تحریک کاآغاز اور دیگرشامل ہیں۔
اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے جے یو آئی (ف) کو رائے دی ہے کہ احتجاج کی حکمت اس اندازمیں ہونی چاہیے کہ آئندہ سیاسی میدان میں اپوزیشن کی گرفت مضبوط رہے، اگر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ قبول نہیں ہوتا تو پھر اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے مشترکہ طور پر حکومت مخالف تحریک کا آغاز کردیا جائے تاکہ حکمراں جماعت پر سیاسی وعوامی احتجاج کا دباؤ مستقبل میں بھی برقرار رکھا جاسکے۔
اپوزیشن جماعتوں کی رہبرکمیٹی نے مختلف آپشنز پر مبنی اپنی حکمت عملی مرتب کرلی اور ان آپشنزمیں کسی ایک پر حتمی فیصلہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اپوزیشن جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لے کر کریں گے۔
آپشنز میں آزادی مارچ کو ڈی چوک یا کسی مقام پر پہنچنے کے بعد بڑا احتجاجی جلسہ کرکے حکومت کو الٹی میٹم دے کر واپسی کا اعلان، قلیل المدت دھرنا دینا، اجتماعتی استعفوں کے اعلان کی تاریخ دینا، ملک گیر احتجاجی تحریک کاآغاز اور دیگرشامل ہیں۔
اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے جے یو آئی (ف) کو رائے دی ہے کہ احتجاج کی حکمت اس اندازمیں ہونی چاہیے کہ آئندہ سیاسی میدان میں اپوزیشن کی گرفت مضبوط رہے، اگر وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ قبول نہیں ہوتا تو پھر اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے مشترکہ طور پر حکومت مخالف تحریک کا آغاز کردیا جائے تاکہ حکمراں جماعت پر سیاسی وعوامی احتجاج کا دباؤ مستقبل میں بھی برقرار رکھا جاسکے۔