نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور

لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر مل کیس میں سابق وزیراعظم کی ضمانت منظور کی

لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر مل کیس میں سابق وزیراعظم کی ضمانت منظور کی۔ فوٹو : فائل

BEIJING, CHINA:
ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی چوہدری شوگر مل کیس میں فوری درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض ہیں، ان کے گردے بھی خراب ہیں جب کہ 2 بار آپریشن بھی ہو چکا، میڈیکل بورڈ کے ارکان کی تعداد 6 سے بڑھا کر 10 کردی ہے تاہم حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے نواز شریف کو کیا بیماری ہے۔

میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی تشخیص کی جارہی ہے لیکن ابھی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، نواز شریف کو پلیٹ لیٹس لگائے جاتے ہیں جو 24 گھنٹوں میں ختم ہوجاتے ہیں، نوازشریف کو شوگر، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ، دل کے عارضے سمیت دیگر طبی پیچیدگیاں ہیں جب کہ 30 ہزار پلیٹ لیٹس ہونے تک نوازشریف سفر نہیں کر سکتے۔


عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت میں وقفہ کے بعد فیصلہ سنایا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی تاہم اس موقع پر نیب کی جانب سے ضمانت کی مخالفت نہیں کی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت؛

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی آج سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا معطلی کے لئے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس دوران جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ نواز شریف کی میڈیکل پوزیشن جاننے کے حوالے سے ڈاکٹرز بہتر ججز ہیں، جسٹس محسن اختر نے ریمارکس میں کہا کہ ہم میڈیکل ایکسپرٹ نہیں لیکن ڈاکٹر کو بتانا ہوگا کہ ان کی جان کوخطرہ ہے جب کہ نواز شریف کو ضمانت قانونی طور پر نہیں مل سکتی، نوازشریف کی میڈیکل صورتحال کے مطابق ہم درخواست دیکھ رہے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تفصیلی اور تازہ میڈیکل رپورٹس طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی ہے۔
Load Next Story