چند انوکھے ملک
جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں مگر ان کے بارے میں جاننا ضروری ہے
ہم سبھی نے فرانس، اسپین اور اٹلی کے بارے میں ضرور سنا ہوگا اور بہت سے وہاں جانے اور وہاں رہنے کے خواب بھی دیکھتے ہوں گے، مگر یہاں ہم کچھ ایسے ملکوں کی بات کررہے ہیں جن سے بہت کم لوگ واقف ہوں گے، لیکن اگر لوگ وہاں نہیں گئے تو پھر وہ بہت کچھ دیکھنے سے محروم ہیں، کیوں کہ ان انوکھے ملکوں میں جانے کے بعد وہاں کا انوکھا اور بے مثال کلچر ان کی آنکھیں کھول دے گا اور وہاں کے جغرافیائی تجربات بھی سب کو حیران کرسکتے ہیں۔ آئیے ان ملکوں کی باتیں کرتے ہیں:
٭Vanuatu:
Vanuatuجنوبی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ یہ کم وبیش 3,500 سال پہلے سیٹ ہوا تھا اور بعد میں معروف تاریخی مہم جو جیمس کک نے 1774میں اس کا دورہ کیا تھا۔ اگر آپ اس جزیرے کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو آپ اس کے حسین و جمیل ساحل اور اس کی آبشاریں کھوج سکتے ہیں، اس کے علاوہ آپ یہاں پانی میں غرقاب بحری جہازوں کو اسکوبا ڈائیونگ کے ذریعے دیکھ اور کھوج سکتے ہیں۔آپ یہاں کے مائونٹ یاسر پر کوہ پیمائی بھی کرسکتے ہیں اور یہاں کے ریسٹورنٹس کے خوش ذائقہ کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ اس جزیرے کے سفر کا بہترین وقت مئی اور اکتوبر ہیں۔ یہاں ان دونوں مہینوں کے دوران متعدد فیسٹیول بھی منعقد ہوتے ہیں اور کئی اسپورٹنگ مقابلے بھی۔
٭ Kiribati:
بحرالکاہل میں ہی واقع Kiribatiکی آبادی ایک لاکھ افراد سے بھی زیادہ ہے۔Kiribati اپنے متعدد جنگ عظیم دوم کے آثار کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو یہاں کی سیر و تفریح کرکے دنیا بھر میں فشنگ یا مچھلی کے شکار کے علاوہ متعدد کلچرل تجربات بھی حاصل ہوں گے۔ یہاں کی مچھلی کے شکار کے تجربات بالکل انوکھے ہیں۔ اس جگہ کا موسم قدرتی طور پر سال بھر گرم رہتا ہے، چناں چہ یہاں جاتے وقت اپنے ساتھ سن اسکرین بھی لیتے جائیں اور ساحل کی سیر کے وقت ایک تو پینے کا ڈھیروں پانی بھی ساتھ رکھیں اور یہاں خود کو گرمی سے بچائیں، یہ بہت ضروری ہے۔
٭Mayotte:
یہ ملک اتنا زیادہ غیرمعروف اور گم نام ہے کہ اس جزیرے کا نام آج تک ورڈ پروسیسر ڈکشنری میں بھی درج نہیں کیا گیا ہے۔1843ء میں فرانس نے اس جزیرے کا کنٹرول حاصل کیا اور آج تک فرانس ہی اس پر حکومت کرتا ہے۔مایوٹی ایک مہنگا ملک ہے جہاں جانا اور قیام کرنا آسان نہیں ہے، لیکن اگر آپ دولت مند انسان ہیں اور پیسہ آپ کے ہاتھ کا میل ہے تو پھر یہاں کا سفر آپ کو ضرور کرنا چاہیے، کیوںکہ یہاں کا سفر بہت زبردست ثابت ہوگا، یہاں غوطہ خوری، تیراکی، ڈائیونگ اور سفید ریت پر آرام آپ کے سفر کو پر لطف بنادے گا۔اس ملک کے سفر کا بہترین وقت جون اور نومبر کے درمیان ہے۔
٭ Nauru:
یہ جزیرہ Kiribatiکا بحری پڑوسی ہے اور کسی زمانے میں ایک خوش گوار جزیرے کے طور پر جانا جاتا تھا، اس کی وجہ اس کے شہریوں کی دولت کی بڑی مقدار تھی، مگر اب یہ جزیرہ Nauruکہلاتا ہے۔ اس ننھے منے سے جزیرے میں ڈھیروں قابل دید مقامات کے ساتھ ساتھ ڈھیروں قدرتی حسین مناظر بھی ہیں۔ اس جزیرے پر پرانے فاسفیٹ کے ذخائر ہیں جنہوں نے اس ملک کو دولت مند بنادیا ہے۔اس کے علاوہ یہاں ایک Command Ridge بھی ہے یعنی ایک زبردست قسم کا پہاڑی لہریے دار پشتہ جہاں سے دوسری جنگ عظیم میں جاپانیوں نے دشمن پر نظررکھی تھی اور یہاں کے حسین و جمیل ساحل بھی قابل دید ہیں۔ اس جگہ کی سیاحت کا وقت فروری کے بعد اور نومبر سے پہلے ہے، کیوں کہ ان مہینوں میں موسلادھار بارشوں سے بچا جاسکتا ہے۔
٭برکینافاسو:
برکینافاسو مغربی افریقا میں واقع ایک لینڈلاکڈ ملک ہے جو چھ مختلف ملکوں کے درمیان واقع ہے اور اپنے خوش مزاج عوام اور اہم شخصیات کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ ویسے توبرکینافاسو میں سیاحوں والا روایتی ماحول نہیں ہے، مگر اگر آپ نے وہاں جانے کا اور اس ملک کو اس کے لوگوں کو دیکھنے کا فیصلہ ہی کرلیا ہے تو آپ کی طبیعت خوش ہوجائے گی، کیوں کہ یہاں کے کلچر یعنی ثقافتیں بہت عمدہ ہیں اور سیاح ان سے بہت لطف اندوز ہوں گے۔اس ملک کی سیاحت اور سیر وسفر کا بہترین وقت وسطی اکتوبر اور دسمبر کا ہے تاکہ یہاں کے تکلیف دہ نم موسم سے بچاجاسکے۔
٭آئیوری کوسٹ:
آئیوری کوسٹ ایک اور افریقی ملک ہے جس کی سرحدیں برکینافاسو سے ملتی ہیں۔ اس کا ساحل کسی زمانے میں یعنی1,000 اور 1,500 عیسوی کے درمیان ایک بہت اہم تجارتی راستہ تھا اور اسی زمانے میں بہت سی سلطنتیں اور بہت سی ثقافتیں ظہور میں آئیں۔ بعد میں آئیوری کوسٹ ایک تجارتی بندرگاہ بن گیا جسے یورپی اقوام بھی استعمال کرتی تھیں اور پھر 1893میں فرانس نے اس پر قبضہ کرلیا۔ مگر یہاں کے مقامی افراد نے 1961ء میں آزادی حاصل کرلی۔
آئیوری کوسٹ اصل میں گھنے بارانی جنگلات کا گھر ہے اور یہاں کے سفید ساحل بھی زبردست ہیں جن کے لیے کہا جاتا ہے کہ یہاں آنے والے سیاح ان ساحلوں سے خوف لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس ملک کی سیاحت کا بہترین وقت نومبر اور مارچ کے اوائل کا زمانہ ہے۔
٭ Tuvalu:
یہ ایک پولی نیشیئن جزیرہ ہے جس کا پرانا نام Ellice Islands تھا۔ یہ آسٹریلیا اور ہوائی کے درمیان نصف راستےپر واقع ہے اور کسی زمانے میں یعنی 1892 اور1916 کے درمیان یہ ایک برٹش پروٹیکٹوریٹ بھی تھا۔ اس کی زمین پانی کی سطح سے بہت معمولی سی بلند ہے، جس کی وجہ سے یہاں موجودہ گلوبل وارمنگ کا بحران نہایت سنگین ہوگیا ہے اور یہ اس جزیرے کے لیے ایک بہت خوف ناک خطرہ بن چکا ہے۔ یہاں کا بلند ترین مقام پانی کی سطح سے صرف 16 فیٹ بلند ہے۔Tuvalu کی سیر و تفریح کا بہترین وقت مئی اور اکتوبر کے درمیان کا ہے تاکہ نم اور مرطوب موسم سے بچاجاسکے۔
٭Andorra:
یہ بھی ہر طرف سے خشکی سے گھر ہوا ملک ہے جو Pyrenees کے پہاڑوں کے درمیان فرانس اور اسپین کے درمیان واقع ہے۔ یہاں کے مناظر نہایت حسین و جمیل ہیں اور ان پہاڑوں پر ہائیکنگ یا کوہ پیمائی کے مواقع بھی موجود ہیں، اندورا دوسرے یورپی ملکوں کی طرح کسی زمانے میں ایک feudalistic society میں بادشاہوں اور دوسرے حکمراں خاندانوں کے زیرنگیں رہا۔ یہاں بہت سی قدیم ترین سائٹس بھی ہیں جیسے Casa de la Val جو ایک جاگیر ہے ، یہاں ایک دفاعی ٹاور بھی ہے جو 1580میں تعمیر کیا گیا تھا۔Andorra اپنے شان دار اور ذائقے دار کھانوں کے حوالے سے بھی مشہور ہے، یہاں کے ریسٹورنٹ بہترین ورائٹیز پیش کرتے ہیں۔ اس ملک کی سیاحت کا بہترین وقت اپریل اور اکتوبر کے درمیان کا ہے۔
٭ Liechtenstein:
Liechtenstein بھی ہر طرف سے خشکی سے گھرا ہوا ملک ہے جو وسطی یورپ میں آسٹریا اور سوئزرلینڈ کے درمیان واقع ہے۔ ان لوگوں کی بنیادی زبان جرمن ہے۔ کسی زمانے میں یہ جرمن کنفیڈریشن کا حصہ تھا اور 1866 میں اسے چھوڑ کر آزاد ہوگیا۔1968 میں اپنی فوج کی تباہی کے بعد یہ اس وقت سے غیرجانب دار بن گیا۔ سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ مائیکرو اسٹیٹ صرف 62 مربع میل یا 160مربع کلو میٹرز پر مشتمل ہے۔ اگر آپ اسنو بورڈنگ اور اسکیئنگ کے لیے موسم سرما میں جانا چاہتے ہیں تو Liechtenstein کا یہ ملک اپنی ڈھلوانوں کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے، اس کے علاوہ موسم گرما میں آپ ہائیکنگ کے علاوہ مائونٹین بائیکنگ سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
٭Palau:
یہ ملک مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے اور اس کے اطراف متعدد چھوٹے چھوٹے اور خوب صورت جزائر بکھرے پڑے ہیں۔
دنیا کے کئی ملک Palau پر دعویٰ کرچکے ہیں جن میں اسپین، جرمنی اور جاپان شامل ہیں۔Palau کو دنیا بھر میں ڈائیونگ یعنی غوطہ خوری اور اسنارکلنگ کے بہترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں متعدد کورل ریفس بھی ہیں اور متعدد جنگوں کے نتیجے میں ڈوبے ہوئے بحری غرقاب جہاز بھی ہیں۔ ان کے علاوہ متعدد چھپے ہوئے غار، سرنگیں اور درجنوں عمودی ڈھلوانیں بھی ہیں گویا پانی کی دنیا کی مختلف اقسام یہاں موجود ہیں۔Palau کو دیکھنے اور اسے سمجھنے کے لیے یہاں جانے کا بہترین وقت فروری اور مارچ کے مہینے ہیں۔
٭South Ossetia:
یہ جنوبی Caucasus میں واقع روسی بولنے والی مائیکرو اسٹیٹ ہے جو اتنی زیادہ نامعلوم ہے کہ گوگل کے پاس بھی اس کے حوالے سے قابل قدر معلومات نہیں ہے۔ یہاں کا سفر سب سے زیادہ مشکل اور سخت ہے، کیوں کہ یہ جارجیا کے خود مختارOblast میں شامل ہے۔ اس ملک کی سیاسی اور سازشوں سے بھری ہوئی کہانیاں بہت دل چسپ ہیں۔
٭ Futuna:
Futuna کا یہ ننھا منا سا جزیرہ بہ مشکل 50مربع میل یعنی 80 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس چھوٹے سے جزیرے کی آبادی 5,000 نفوس پر مشتمل ہے۔یہ ملک پولی نیشیا کے درمیان واقع ہے اور یہ یکساں طور نامعلوم ایک اور ملک Wallis کے ساتھ پیئر بناتا ہے۔Futuna کا کلچر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نہیں بدل سکا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جدید دنیا نے اسے کرپشن میں ڈالنے کی کوشش بھی نہیں کی ہے۔ اگر آپ گزرے ہوئے وقت کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بہترین وقت اپریل اور اکتوبر کی درمیانی مدت ہے، لیکن اگر آپ دیگر مہینوں میں وہاں جانا چاہتے ہیں تو وہاں کی بارشیں دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
٭ Nagorno Karabakh:
نوگورنو کارا باخ ایک اور خشکی سے گھرا ہوا خطہ ہے جو جنوبی Caucasus میں واقع ہے۔ نوگورنو کارا باخ ، آزر بائیجان، آرمینیا اور ایران کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ یہ مکمل طور پر پہاڑی خطہ ہے جو گھنے اور حسین جنگلات سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں متعدد میوزیم بھی ہیں جہاں جاکر آپ اس ملک کی تاریخ کا مطالعہ کرسکتے ہیں جس میں آرمینیا کے ساتھ ایک جنگ بھی شامل ہے۔ نوگورنو کارا باخ تاریخ کے مسافر کے لیے ایک بالکل پرفیکٹ جگہ ہے۔
٭ وفاقی ریاست ہائے مائیکرو نیشیا:
وفاقی ریاست ہائے مائیکرو نیشیا اصل میں چار ریاستوں پر مشتمل ہے جو یہ ہیں :
Yap, Chuuk, Pohnpei اور Kosrae اور یہ سب مغربی بحرالکاہل میں واقع ہیں۔ ہر ریاست کا اپنا کلچر اور اپنی شناخت ہے جس کو کھوجا جاسکتا ہے، اس کے اطراف میں واقع پانی کی معلومات بھی جمع کی جاسکتی ہے۔ یہ وفاقی ریاستیں مونگے کی حیات سے مالامال ہیں، ہر ریاست کی الگ آب و ہوا ہے، مثال کے طور پر Yap بہت خشک آب و ہوا کا مالک ہے، جب کہ Pohnpei میں بہت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔ اس ملک نے دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ اتحاد قائم کیے، اس لیے اس کی تاریخ اکثر بدلتی رہی ہے، لیکن اس کا اعتماد یو ایس اے کے ساتھ قائم ہے۔
٭جزائر فاک لینڈز:
ایک برطانوی علاقہ اور سیاحوں کے لیے دل چسپی کی جگہ، جزائر فاک لینڈز اصل میں جنوبی بحرالکاہل کی Patagonian Shelf پر ایک مجموعہ الجزائر ہیں۔ فاک لینڈ پینگوئنز، سیلز، الباٹروس اور دوسری انٹارکٹک مخلوق کے گھر ہیں۔ان جزائر پر آپ کو مصروف رہنے کے لیے متعدد میوزیم بھی ہیں اور جنگی یادگاریں بھی۔ جانے سے پہلے گرم ملبوسات پیک کرلیں ، کیوں کہ یہاں کا موسم سال بھر 75 درجے فارن ہائیٹ یا 24 درجے سینٹی گریڈ سے اوپر جاتا ہے۔
٭ Ascension :
یہ ایک الگ تھلگ اور آتش فشانی جزیرہ ہے جو جنوبی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ Ascension درحقیقت ایک نادر قسم کا جزیرہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں تک پہنچنا خاصا مشکل ہے، کیوں کہ ایک تو یہاں زیادہ مسافر اور سیاح نہیں جاتے، اس لیے یہاں سہولیات نہیں ہیں۔ اس جزیرے میں مستقل طور پر رہنے والوں کی تعداد 880 ہے جو اس کے دارالحکومت جارج ٹائون میں رہتے ہیں۔ یہ جزیرہ مشہور و معروف سینٹ ہیلینا کے قریب واقع ہے۔
٭Vanuatu:
Vanuatuجنوبی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ یہ کم وبیش 3,500 سال پہلے سیٹ ہوا تھا اور بعد میں معروف تاریخی مہم جو جیمس کک نے 1774میں اس کا دورہ کیا تھا۔ اگر آپ اس جزیرے کا سفر کرنا چاہتے ہیں تو آپ اس کے حسین و جمیل ساحل اور اس کی آبشاریں کھوج سکتے ہیں، اس کے علاوہ آپ یہاں پانی میں غرقاب بحری جہازوں کو اسکوبا ڈائیونگ کے ذریعے دیکھ اور کھوج سکتے ہیں۔آپ یہاں کے مائونٹ یاسر پر کوہ پیمائی بھی کرسکتے ہیں اور یہاں کے ریسٹورنٹس کے خوش ذائقہ کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ اس جزیرے کے سفر کا بہترین وقت مئی اور اکتوبر ہیں۔ یہاں ان دونوں مہینوں کے دوران متعدد فیسٹیول بھی منعقد ہوتے ہیں اور کئی اسپورٹنگ مقابلے بھی۔
٭ Kiribati:
بحرالکاہل میں ہی واقع Kiribatiکی آبادی ایک لاکھ افراد سے بھی زیادہ ہے۔Kiribati اپنے متعدد جنگ عظیم دوم کے آثار کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو یہاں کی سیر و تفریح کرکے دنیا بھر میں فشنگ یا مچھلی کے شکار کے علاوہ متعدد کلچرل تجربات بھی حاصل ہوں گے۔ یہاں کی مچھلی کے شکار کے تجربات بالکل انوکھے ہیں۔ اس جگہ کا موسم قدرتی طور پر سال بھر گرم رہتا ہے، چناں چہ یہاں جاتے وقت اپنے ساتھ سن اسکرین بھی لیتے جائیں اور ساحل کی سیر کے وقت ایک تو پینے کا ڈھیروں پانی بھی ساتھ رکھیں اور یہاں خود کو گرمی سے بچائیں، یہ بہت ضروری ہے۔
٭Mayotte:
یہ ملک اتنا زیادہ غیرمعروف اور گم نام ہے کہ اس جزیرے کا نام آج تک ورڈ پروسیسر ڈکشنری میں بھی درج نہیں کیا گیا ہے۔1843ء میں فرانس نے اس جزیرے کا کنٹرول حاصل کیا اور آج تک فرانس ہی اس پر حکومت کرتا ہے۔مایوٹی ایک مہنگا ملک ہے جہاں جانا اور قیام کرنا آسان نہیں ہے، لیکن اگر آپ دولت مند انسان ہیں اور پیسہ آپ کے ہاتھ کا میل ہے تو پھر یہاں کا سفر آپ کو ضرور کرنا چاہیے، کیوںکہ یہاں کا سفر بہت زبردست ثابت ہوگا، یہاں غوطہ خوری، تیراکی، ڈائیونگ اور سفید ریت پر آرام آپ کے سفر کو پر لطف بنادے گا۔اس ملک کے سفر کا بہترین وقت جون اور نومبر کے درمیان ہے۔
٭ Nauru:
یہ جزیرہ Kiribatiکا بحری پڑوسی ہے اور کسی زمانے میں ایک خوش گوار جزیرے کے طور پر جانا جاتا تھا، اس کی وجہ اس کے شہریوں کی دولت کی بڑی مقدار تھی، مگر اب یہ جزیرہ Nauruکہلاتا ہے۔ اس ننھے منے سے جزیرے میں ڈھیروں قابل دید مقامات کے ساتھ ساتھ ڈھیروں قدرتی حسین مناظر بھی ہیں۔ اس جزیرے پر پرانے فاسفیٹ کے ذخائر ہیں جنہوں نے اس ملک کو دولت مند بنادیا ہے۔اس کے علاوہ یہاں ایک Command Ridge بھی ہے یعنی ایک زبردست قسم کا پہاڑی لہریے دار پشتہ جہاں سے دوسری جنگ عظیم میں جاپانیوں نے دشمن پر نظررکھی تھی اور یہاں کے حسین و جمیل ساحل بھی قابل دید ہیں۔ اس جگہ کی سیاحت کا وقت فروری کے بعد اور نومبر سے پہلے ہے، کیوں کہ ان مہینوں میں موسلادھار بارشوں سے بچا جاسکتا ہے۔
٭برکینافاسو:
برکینافاسو مغربی افریقا میں واقع ایک لینڈلاکڈ ملک ہے جو چھ مختلف ملکوں کے درمیان واقع ہے اور اپنے خوش مزاج عوام اور اہم شخصیات کے حوالے سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ ویسے توبرکینافاسو میں سیاحوں والا روایتی ماحول نہیں ہے، مگر اگر آپ نے وہاں جانے کا اور اس ملک کو اس کے لوگوں کو دیکھنے کا فیصلہ ہی کرلیا ہے تو آپ کی طبیعت خوش ہوجائے گی، کیوں کہ یہاں کے کلچر یعنی ثقافتیں بہت عمدہ ہیں اور سیاح ان سے بہت لطف اندوز ہوں گے۔اس ملک کی سیاحت اور سیر وسفر کا بہترین وقت وسطی اکتوبر اور دسمبر کا ہے تاکہ یہاں کے تکلیف دہ نم موسم سے بچاجاسکے۔
٭آئیوری کوسٹ:
آئیوری کوسٹ ایک اور افریقی ملک ہے جس کی سرحدیں برکینافاسو سے ملتی ہیں۔ اس کا ساحل کسی زمانے میں یعنی1,000 اور 1,500 عیسوی کے درمیان ایک بہت اہم تجارتی راستہ تھا اور اسی زمانے میں بہت سی سلطنتیں اور بہت سی ثقافتیں ظہور میں آئیں۔ بعد میں آئیوری کوسٹ ایک تجارتی بندرگاہ بن گیا جسے یورپی اقوام بھی استعمال کرتی تھیں اور پھر 1893میں فرانس نے اس پر قبضہ کرلیا۔ مگر یہاں کے مقامی افراد نے 1961ء میں آزادی حاصل کرلی۔
آئیوری کوسٹ اصل میں گھنے بارانی جنگلات کا گھر ہے اور یہاں کے سفید ساحل بھی زبردست ہیں جن کے لیے کہا جاتا ہے کہ یہاں آنے والے سیاح ان ساحلوں سے خوف لطف اندوز ہوتے ہیں۔ اس ملک کی سیاحت کا بہترین وقت نومبر اور مارچ کے اوائل کا زمانہ ہے۔
٭ Tuvalu:
یہ ایک پولی نیشیئن جزیرہ ہے جس کا پرانا نام Ellice Islands تھا۔ یہ آسٹریلیا اور ہوائی کے درمیان نصف راستےپر واقع ہے اور کسی زمانے میں یعنی 1892 اور1916 کے درمیان یہ ایک برٹش پروٹیکٹوریٹ بھی تھا۔ اس کی زمین پانی کی سطح سے بہت معمولی سی بلند ہے، جس کی وجہ سے یہاں موجودہ گلوبل وارمنگ کا بحران نہایت سنگین ہوگیا ہے اور یہ اس جزیرے کے لیے ایک بہت خوف ناک خطرہ بن چکا ہے۔ یہاں کا بلند ترین مقام پانی کی سطح سے صرف 16 فیٹ بلند ہے۔Tuvalu کی سیر و تفریح کا بہترین وقت مئی اور اکتوبر کے درمیان کا ہے تاکہ نم اور مرطوب موسم سے بچاجاسکے۔
٭Andorra:
یہ بھی ہر طرف سے خشکی سے گھر ہوا ملک ہے جو Pyrenees کے پہاڑوں کے درمیان فرانس اور اسپین کے درمیان واقع ہے۔ یہاں کے مناظر نہایت حسین و جمیل ہیں اور ان پہاڑوں پر ہائیکنگ یا کوہ پیمائی کے مواقع بھی موجود ہیں، اندورا دوسرے یورپی ملکوں کی طرح کسی زمانے میں ایک feudalistic society میں بادشاہوں اور دوسرے حکمراں خاندانوں کے زیرنگیں رہا۔ یہاں بہت سی قدیم ترین سائٹس بھی ہیں جیسے Casa de la Val جو ایک جاگیر ہے ، یہاں ایک دفاعی ٹاور بھی ہے جو 1580میں تعمیر کیا گیا تھا۔Andorra اپنے شان دار اور ذائقے دار کھانوں کے حوالے سے بھی مشہور ہے، یہاں کے ریسٹورنٹ بہترین ورائٹیز پیش کرتے ہیں۔ اس ملک کی سیاحت کا بہترین وقت اپریل اور اکتوبر کے درمیان کا ہے۔
٭ Liechtenstein:
Liechtenstein بھی ہر طرف سے خشکی سے گھرا ہوا ملک ہے جو وسطی یورپ میں آسٹریا اور سوئزرلینڈ کے درمیان واقع ہے۔ ان لوگوں کی بنیادی زبان جرمن ہے۔ کسی زمانے میں یہ جرمن کنفیڈریشن کا حصہ تھا اور 1866 میں اسے چھوڑ کر آزاد ہوگیا۔1968 میں اپنی فوج کی تباہی کے بعد یہ اس وقت سے غیرجانب دار بن گیا۔ سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ مائیکرو اسٹیٹ صرف 62 مربع میل یا 160مربع کلو میٹرز پر مشتمل ہے۔ اگر آپ اسنو بورڈنگ اور اسکیئنگ کے لیے موسم سرما میں جانا چاہتے ہیں تو Liechtenstein کا یہ ملک اپنی ڈھلوانوں کے لیے دنیا بھر میں مشہور ہے، اس کے علاوہ موسم گرما میں آپ ہائیکنگ کے علاوہ مائونٹین بائیکنگ سے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔
٭Palau:
یہ ملک مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے اور اس کے اطراف متعدد چھوٹے چھوٹے اور خوب صورت جزائر بکھرے پڑے ہیں۔
دنیا کے کئی ملک Palau پر دعویٰ کرچکے ہیں جن میں اسپین، جرمنی اور جاپان شامل ہیں۔Palau کو دنیا بھر میں ڈائیونگ یعنی غوطہ خوری اور اسنارکلنگ کے بہترین مقامات میں شمار کیا جاتا ہے، جہاں متعدد کورل ریفس بھی ہیں اور متعدد جنگوں کے نتیجے میں ڈوبے ہوئے بحری غرقاب جہاز بھی ہیں۔ ان کے علاوہ متعدد چھپے ہوئے غار، سرنگیں اور درجنوں عمودی ڈھلوانیں بھی ہیں گویا پانی کی دنیا کی مختلف اقسام یہاں موجود ہیں۔Palau کو دیکھنے اور اسے سمجھنے کے لیے یہاں جانے کا بہترین وقت فروری اور مارچ کے مہینے ہیں۔
٭South Ossetia:
یہ جنوبی Caucasus میں واقع روسی بولنے والی مائیکرو اسٹیٹ ہے جو اتنی زیادہ نامعلوم ہے کہ گوگل کے پاس بھی اس کے حوالے سے قابل قدر معلومات نہیں ہے۔ یہاں کا سفر سب سے زیادہ مشکل اور سخت ہے، کیوں کہ یہ جارجیا کے خود مختارOblast میں شامل ہے۔ اس ملک کی سیاسی اور سازشوں سے بھری ہوئی کہانیاں بہت دل چسپ ہیں۔
٭ Futuna:
Futuna کا یہ ننھا منا سا جزیرہ بہ مشکل 50مربع میل یعنی 80 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس چھوٹے سے جزیرے کی آبادی 5,000 نفوس پر مشتمل ہے۔یہ ملک پولی نیشیا کے درمیان واقع ہے اور یہ یکساں طور نامعلوم ایک اور ملک Wallis کے ساتھ پیئر بناتا ہے۔Futuna کا کلچر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نہیں بدل سکا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جدید دنیا نے اسے کرپشن میں ڈالنے کی کوشش بھی نہیں کی ہے۔ اگر آپ گزرے ہوئے وقت کو دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بہترین وقت اپریل اور اکتوبر کی درمیانی مدت ہے، لیکن اگر آپ دیگر مہینوں میں وہاں جانا چاہتے ہیں تو وہاں کی بارشیں دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔
٭ Nagorno Karabakh:
نوگورنو کارا باخ ایک اور خشکی سے گھرا ہوا خطہ ہے جو جنوبی Caucasus میں واقع ہے۔ نوگورنو کارا باخ ، آزر بائیجان، آرمینیا اور ایران کے درمیان گھرا ہوا ہے۔ یہ مکمل طور پر پہاڑی خطہ ہے جو گھنے اور حسین جنگلات سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں متعدد میوزیم بھی ہیں جہاں جاکر آپ اس ملک کی تاریخ کا مطالعہ کرسکتے ہیں جس میں آرمینیا کے ساتھ ایک جنگ بھی شامل ہے۔ نوگورنو کارا باخ تاریخ کے مسافر کے لیے ایک بالکل پرفیکٹ جگہ ہے۔
٭ وفاقی ریاست ہائے مائیکرو نیشیا:
وفاقی ریاست ہائے مائیکرو نیشیا اصل میں چار ریاستوں پر مشتمل ہے جو یہ ہیں :
Yap, Chuuk, Pohnpei اور Kosrae اور یہ سب مغربی بحرالکاہل میں واقع ہیں۔ ہر ریاست کا اپنا کلچر اور اپنی شناخت ہے جس کو کھوجا جاسکتا ہے، اس کے اطراف میں واقع پانی کی معلومات بھی جمع کی جاسکتی ہے۔ یہ وفاقی ریاستیں مونگے کی حیات سے مالامال ہیں، ہر ریاست کی الگ آب و ہوا ہے، مثال کے طور پر Yap بہت خشک آب و ہوا کا مالک ہے، جب کہ Pohnpei میں بہت زیادہ بارشیں ہوتی ہیں۔ اس ملک نے دنیا کے مختلف ملکوں کے ساتھ اتحاد قائم کیے، اس لیے اس کی تاریخ اکثر بدلتی رہی ہے، لیکن اس کا اعتماد یو ایس اے کے ساتھ قائم ہے۔
٭جزائر فاک لینڈز:
ایک برطانوی علاقہ اور سیاحوں کے لیے دل چسپی کی جگہ، جزائر فاک لینڈز اصل میں جنوبی بحرالکاہل کی Patagonian Shelf پر ایک مجموعہ الجزائر ہیں۔ فاک لینڈ پینگوئنز، سیلز، الباٹروس اور دوسری انٹارکٹک مخلوق کے گھر ہیں۔ان جزائر پر آپ کو مصروف رہنے کے لیے متعدد میوزیم بھی ہیں اور جنگی یادگاریں بھی۔ جانے سے پہلے گرم ملبوسات پیک کرلیں ، کیوں کہ یہاں کا موسم سال بھر 75 درجے فارن ہائیٹ یا 24 درجے سینٹی گریڈ سے اوپر جاتا ہے۔
٭ Ascension :
یہ ایک الگ تھلگ اور آتش فشانی جزیرہ ہے جو جنوبی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ Ascension درحقیقت ایک نادر قسم کا جزیرہ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہاں تک پہنچنا خاصا مشکل ہے، کیوں کہ ایک تو یہاں زیادہ مسافر اور سیاح نہیں جاتے، اس لیے یہاں سہولیات نہیں ہیں۔ اس جزیرے میں مستقل طور پر رہنے والوں کی تعداد 880 ہے جو اس کے دارالحکومت جارج ٹائون میں رہتے ہیں۔ یہ جزیرہ مشہور و معروف سینٹ ہیلینا کے قریب واقع ہے۔