فوجی عدالتوں میں عدم توسیع مقدمات کی عام عدالتوں میں منتقلی
سابق وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کو آبائی گھر ضلع اٹک میں 17اگست 2015 کو خود کش دھماکے میں شہید کردیا گیا تھا
فوجی عدالتوں کا قانون ختم ہونے کے بعد اس میں توسیع نہ ہوسکنے کے باعث فوجی عدالتوں میں ٹرانسفر کیے جانیوالے سنگین نوعیت کے مقدمات کی دوبارہ عام عدالتوں میں منتقلی شروع ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز فوجی عدالت سے سابق صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ قتل کیس دوبارہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں واپس بھیج دیا گیا، جمعہ کوانسداد دہشت گردی عدالت کے جج سلیمان بیگ نے اس کیس کی پہلی سماعت کی اور مقدمہ کے ملزم قاسم معاویہ کو نوٹس جاری کرکے یکم نومبر کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا جبکہ ملزم کو بھی واپس اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
سابق وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کو آبائی گھر ضلع اٹک میں 17اگست 2015 کو خود کش دھماکے میں شہید کردیا گیا تھا اس دھماکے میں ڈی ایس پی سمیت 20افراد شہید اور 18زخمی ہوگئے تھے، اس مقدمے میں ملزم پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے، آئندہ تاریخ پر مزید گواہان کے بیان ریکارڈ کرنے کیلیے گواہان کی طلبی کی جائیگی۔
گزشتہ روز فوجی عدالت سے سابق صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ قتل کیس دوبارہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں واپس بھیج دیا گیا، جمعہ کوانسداد دہشت گردی عدالت کے جج سلیمان بیگ نے اس کیس کی پہلی سماعت کی اور مقدمہ کے ملزم قاسم معاویہ کو نوٹس جاری کرکے یکم نومبر کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیدیا جبکہ ملزم کو بھی واپس اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
سابق وزیر داخلہ پنجاب شجاع خانزادہ کو آبائی گھر ضلع اٹک میں 17اگست 2015 کو خود کش دھماکے میں شہید کردیا گیا تھا اس دھماکے میں ڈی ایس پی سمیت 20افراد شہید اور 18زخمی ہوگئے تھے، اس مقدمے میں ملزم پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے، آئندہ تاریخ پر مزید گواہان کے بیان ریکارڈ کرنے کیلیے گواہان کی طلبی کی جائیگی۔