ڈیفنس پولیس نے تاجر کو اغوا کرکے بھاری رقم اور زیورات لوٹ لیے
ڈیفنس پولیس نے تاجر پرویز کو کئی رو زحبس بے جا میں رکھ کر گھر میں موجود تمام قیمتی سامان بھاری رقم اور زیورات لوٹ لیے
بھتہ خوری ، جرائم کے اڈوں کی سرپرستی اور سنگین جرائم میں ملوث پولیس اہلکاروں و افسران کے خلاف شروع کی جانے والی کارروائی مصنوعی ثابت ہوئی۔
پولیس افسران اور اہلکار جرائم پیشہ افراد کی کی آڑ میں شہریوں اور تاجروں کو تلاشی کے بہانے غیرقانونی حراست میں لے کر ہراساں اور تشدد کرکے بھاری رقوم بٹورنے لگی،تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹائون کے رہائشی محمد پرویز نے وکیل مصلح الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے پولیس اہلکاروںاور افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 22/A کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ہوزری کا تاجر ہے 30 ستمبرکو پولیس کے مخبر کامران نے موبائل پر فون کیا اور جھانسہ دیکر بلوایا،بورڈ آفس کے قریب پولیس موبائل اور ایک کار کھڑی تھی جس کے نزدیک پولیس اہلکاروں کے ساتھ مخبر بھی موجود تھا۔
پولیس اہلکاروں نے مجھے اور میرے دوست وسیم کو آنکھوں پر پٹی باندھ موبائل میں بٹھاکر ایک مکان میں قید کردیا جو پولیس کا غیرقانونی ٹارچر سیل تھا مختلف افراد آتے اور رقم کا تقاضا کرتے انکار پر اسے اور وسیم کو الٹا ٹانک کر تشدد کا نشانہ بنایا ،رات 4 بجے پولیس اہلکاروں نے گھر کی تلاشی کے بہانے گھر لے گئے اہل خانہ کو یرغمال بناکر تمام قیمتی سامان لیپ ٹاپ ، موبائل فون گھر میں رکھے بیوپاری کے 5لاکھ روپے اور طلائی زیورات لوٹ لیے بینکوں کی چیک بکیں اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بکیں اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ قبضے میں لیں اور دوبارہ ٹارچر سیل لے آئے 3 روز تک قید رکھا چیکوں پر دستخط کراتے رہے اور رقم حاصل اس طرح دس لاکھ روپے بینکوں سے نکلوائے تین روز بعد ڈیفنس فیز5 کے قریب چھوڑ کر چلے گئے اور کوئی شکایت یا کارروائی کرنے پر سنگین مقدمات میں ملوث اور پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے،تمام اعلیٰ حکام کو تحریری درخواست دی لیکن ڈکیت اہلکاروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہے ،درخواست میں عدالت سے تھانہ ڈیفنس کے پولیس اہلکاروں اور مخبر خاص کامران اور دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
تاجر کی چھینی گئی موٹر سائیکل ڈیفنس تھانے سے برآمد ہوئی:
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پولیس اہلکاروںکے ہاتھوں تاجر سے چھننی گئی موٹر سائیکل تھانہ ڈیفنس سے برآمد ہوئی ایس ایچ او موٹر سائیکل کی تھانے میں موجودگی سے لاعلم بنے رہے،اورنگی کے تاجر محمد پرویز نے درخواست میں عدالت کو بتایا کہ وقوعے کے روز اسکے دوست وسیم رضا سے چھننی گئی موٹر سائیکل کی رپورٹ درج کرنے کی کوشش کی تو انھیں فون پر بتایا گیا کہ ان کی موٹر سائیکل تھانہ ڈیفنس میں کھڑی ہے وہ موٹر سائیکل لینے مذکورہ تھانے گئے اس موقع پر تھانے میں وہی پولیس اہلکار اور افسران موجود تھے جنھوں نے انھیں تشدد کا نشانہ بناکر لوٹا تھا اور موٹر سائیکل تھانے میں موجود تھی جب ایس ایچ او سے رابطہ کیا کہ انکی موٹر سائیکل کیسے تھانے پہنچی اورکون لایا ہے تو اس نیۃ لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ اسے کوئی علم نہیں کہ موٹر سائیکل کس کی اور کون لایا ہے جب اسے بتایا گیا کہ وہ موٹر سائیکل انکی ہے تو انھوں نے کوئی تحقیقات کیے بغیر فوری موٹر سائیکل انکے حوالے کردی۔
پولیس افسران اور اہلکار جرائم پیشہ افراد کی کی آڑ میں شہریوں اور تاجروں کو تلاشی کے بہانے غیرقانونی حراست میں لے کر ہراساں اور تشدد کرکے بھاری رقوم بٹورنے لگی،تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹائون کے رہائشی محمد پرویز نے وکیل مصلح الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے پولیس اہلکاروںاور افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 22/A کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ہوزری کا تاجر ہے 30 ستمبرکو پولیس کے مخبر کامران نے موبائل پر فون کیا اور جھانسہ دیکر بلوایا،بورڈ آفس کے قریب پولیس موبائل اور ایک کار کھڑی تھی جس کے نزدیک پولیس اہلکاروں کے ساتھ مخبر بھی موجود تھا۔
پولیس اہلکاروں نے مجھے اور میرے دوست وسیم کو آنکھوں پر پٹی باندھ موبائل میں بٹھاکر ایک مکان میں قید کردیا جو پولیس کا غیرقانونی ٹارچر سیل تھا مختلف افراد آتے اور رقم کا تقاضا کرتے انکار پر اسے اور وسیم کو الٹا ٹانک کر تشدد کا نشانہ بنایا ،رات 4 بجے پولیس اہلکاروں نے گھر کی تلاشی کے بہانے گھر لے گئے اہل خانہ کو یرغمال بناکر تمام قیمتی سامان لیپ ٹاپ ، موبائل فون گھر میں رکھے بیوپاری کے 5لاکھ روپے اور طلائی زیورات لوٹ لیے بینکوں کی چیک بکیں اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ بکیں اے ٹی ایم کارڈ وغیرہ قبضے میں لیں اور دوبارہ ٹارچر سیل لے آئے 3 روز تک قید رکھا چیکوں پر دستخط کراتے رہے اور رقم حاصل اس طرح دس لاکھ روپے بینکوں سے نکلوائے تین روز بعد ڈیفنس فیز5 کے قریب چھوڑ کر چلے گئے اور کوئی شکایت یا کارروائی کرنے پر سنگین مقدمات میں ملوث اور پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے،تمام اعلیٰ حکام کو تحریری درخواست دی لیکن ڈکیت اہلکاروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہے ،درخواست میں عدالت سے تھانہ ڈیفنس کے پولیس اہلکاروں اور مخبر خاص کامران اور دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
تاجر کی چھینی گئی موٹر سائیکل ڈیفنس تھانے سے برآمد ہوئی:
کراچی (اسٹاف رپورٹر)پولیس اہلکاروںکے ہاتھوں تاجر سے چھننی گئی موٹر سائیکل تھانہ ڈیفنس سے برآمد ہوئی ایس ایچ او موٹر سائیکل کی تھانے میں موجودگی سے لاعلم بنے رہے،اورنگی کے تاجر محمد پرویز نے درخواست میں عدالت کو بتایا کہ وقوعے کے روز اسکے دوست وسیم رضا سے چھننی گئی موٹر سائیکل کی رپورٹ درج کرنے کی کوشش کی تو انھیں فون پر بتایا گیا کہ ان کی موٹر سائیکل تھانہ ڈیفنس میں کھڑی ہے وہ موٹر سائیکل لینے مذکورہ تھانے گئے اس موقع پر تھانے میں وہی پولیس اہلکار اور افسران موجود تھے جنھوں نے انھیں تشدد کا نشانہ بناکر لوٹا تھا اور موٹر سائیکل تھانے میں موجود تھی جب ایس ایچ او سے رابطہ کیا کہ انکی موٹر سائیکل کیسے تھانے پہنچی اورکون لایا ہے تو اس نیۃ لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہ اسے کوئی علم نہیں کہ موٹر سائیکل کس کی اور کون لایا ہے جب اسے بتایا گیا کہ وہ موٹر سائیکل انکی ہے تو انھوں نے کوئی تحقیقات کیے بغیر فوری موٹر سائیکل انکے حوالے کردی۔