جنوبی افریقہ سے سیریز پاکستان کے پاس چوتھی پوزیشن پانے کا موقع
1-0 سے کامیابی مصباح الیون کو دنیا کی ٹاپ فور سائیڈ میں جگہ دلاسکتی ہے
MONTREAL:
جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کی صورت میں پاکستان کو ٹیسٹ رینکنگ میں پھر سے چوتھی پوزیشن پانے کا نادر موقع میسر آگیا۔
1-0 سے سیریز میں کامیابی بھی مصباح الحق الیون کو ٹاپ 4 سائیڈز میں شامل کرنے کیلیے کافی ہوگی، سیریز کا نتیجہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی کوالیفکیشن میں شمار ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کا آغاز پیر سے کررہا ہے، اسے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ٹاپ 4 ٹیموں میں جگہ پانے کیلیے کم سے کم دو میچز کی سیریز میں 1-0 سے فتح حاصل کرناہوگی۔ اس وقت مصباح الیون چھٹے نمبر پر موجود اور اس کے پوائنٹس 97 ہیں، یہ پانچویں نمبر پر موجود ویسٹ انڈیز سے صرف دو جبکہ چوتھی پوزیشن کے حامل آسٹریلیا سے 4 پوائنٹس نیچے ہے، اگر پاکستان یہ سیریز 1-0 سے جیت جاتا ہے تو اسے 9 پوائنٹس ملیں گے جس سے مجموعی پوائنٹس کی تعداد 106ہوجائے گی، پاکستان گیارہ پوائنٹس بھی حاصل کرسکتا ہے مگر اس کے لیے اسے کلین سوئپ کرنا ہوگا۔
اس صورت میں اس کے پوائنٹس کی تعداد 108 ہوجائے گی جبکہ یہ آسٹریلیا سے 7 اور ویسٹ انڈیز سے 9 پوائنٹس اوپر چلا جائے گا۔ جنوبی افریقی ٹیم اس وقت ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ پر موجود اور اس کے پوائنٹس 135 ہیں، اسے فی الحال پاکستان پر 38 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے، یہ فرق گریم اسمتھ الیون کو فیورٹ قرار دے رہا ہے اسی لیے اگر جنوبی افریقہ دونوں ٹیسٹ جیت جاتا ہے تب اسے صرف ایک پوائنٹ ملے گا لیکن اگر سیریز ڈرا بھی ہوتی ہے تب بھی پروٹیز 4 پوائنٹس کھو دیں گے، 0-1 کی شکست انھیں 8 اور وائٹ واش ناکامی 10 پوائنٹس کے خسارے سے دوچار کردے گی۔ 2017 میں انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ میں جگہ کیلیے بھی اس سیریز کے نتائج اہم کردار ادا کریں گے، وہیں چار ٹیمیں یہ ایونٹ کھیلیں گی جوکہ 31 دسمبر 2016 تک ٹاپ 4 میں شامل ہوںگی۔پاکستان جنوبی افریقہ سیریز میں پلیئرز بھی بہتر پرفارمنس سے اپنی رینکنگ میں بہتری لاسکتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کی صورت میں پاکستان کو ٹیسٹ رینکنگ میں پھر سے چوتھی پوزیشن پانے کا نادر موقع میسر آگیا۔
1-0 سے سیریز میں کامیابی بھی مصباح الحق الیون کو ٹاپ 4 سائیڈز میں شامل کرنے کیلیے کافی ہوگی، سیریز کا نتیجہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی کوالیفکیشن میں شمار ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز کا آغاز پیر سے کررہا ہے، اسے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ٹاپ 4 ٹیموں میں جگہ پانے کیلیے کم سے کم دو میچز کی سیریز میں 1-0 سے فتح حاصل کرناہوگی۔ اس وقت مصباح الیون چھٹے نمبر پر موجود اور اس کے پوائنٹس 97 ہیں، یہ پانچویں نمبر پر موجود ویسٹ انڈیز سے صرف دو جبکہ چوتھی پوزیشن کے حامل آسٹریلیا سے 4 پوائنٹس نیچے ہے، اگر پاکستان یہ سیریز 1-0 سے جیت جاتا ہے تو اسے 9 پوائنٹس ملیں گے جس سے مجموعی پوائنٹس کی تعداد 106ہوجائے گی، پاکستان گیارہ پوائنٹس بھی حاصل کرسکتا ہے مگر اس کے لیے اسے کلین سوئپ کرنا ہوگا۔
اس صورت میں اس کے پوائنٹس کی تعداد 108 ہوجائے گی جبکہ یہ آسٹریلیا سے 7 اور ویسٹ انڈیز سے 9 پوائنٹس اوپر چلا جائے گا۔ جنوبی افریقی ٹیم اس وقت ٹیسٹ رینکنگ میں ٹاپ پر موجود اور اس کے پوائنٹس 135 ہیں، اسے فی الحال پاکستان پر 38 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے، یہ فرق گریم اسمتھ الیون کو فیورٹ قرار دے رہا ہے اسی لیے اگر جنوبی افریقہ دونوں ٹیسٹ جیت جاتا ہے تب اسے صرف ایک پوائنٹ ملے گا لیکن اگر سیریز ڈرا بھی ہوتی ہے تب بھی پروٹیز 4 پوائنٹس کھو دیں گے، 0-1 کی شکست انھیں 8 اور وائٹ واش ناکامی 10 پوائنٹس کے خسارے سے دوچار کردے گی۔ 2017 میں انگلینڈ میں شیڈول ٹیسٹ چیمپئن شپ میں جگہ کیلیے بھی اس سیریز کے نتائج اہم کردار ادا کریں گے، وہیں چار ٹیمیں یہ ایونٹ کھیلیں گی جوکہ 31 دسمبر 2016 تک ٹاپ 4 میں شامل ہوںگی۔پاکستان جنوبی افریقہ سیریز میں پلیئرز بھی بہتر پرفارمنس سے اپنی رینکنگ میں بہتری لاسکتے ہیں۔