نوازشریف کے کیس میں نیب فریق تھا ہم گارنٹی نہیں دے سکتے تھے اٹارنی جنرل

نیب نےکہا کہ نوازشریف ہماری تحویل میں نہیں، عدالت نےکہا پھرریاست جواب دے، اٹارنی جنرل

نیب نےکہا کہ نوازشریف ہماری تحویل میں نہیں، عدالت نےکہا پھرریاست جواب دے،اٹارنی جنرل، فوٹو: فائل

اٹارنی جنرل آف پاکستان نے کہا ہے کہ نوازشریف کےکیس میں نیب فریق تھا،اس کیس میں ہم فریق تھےنہ ہمارے پاس کوئی فائل تھی۔

العزیزہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا معطلی کے لیے دائر درخواست پر ہونے والی سماعت پر ردعمل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ اس کیس میں وفاق نہیں، پنجاب فریق ہے ہمیں 2بجےنوٹس ملا کہ4 بجےعدالت پیش ہوجائیں،عدالت نے ہمارےنمائندے سے کہا کہ آپ گارنٹی دیں، ہم اس میں کوئی گارنٹی نہیں دے سکتے تھے، اس کیس میں نیب نےجواب دیناتھا، نیب نےکہا کہ نوازشریف ہماری تحویل میں نہیں، عدالت نےکہا پھرریاست جواب دے،18ویں ترمیم کےبعدپنجاب حکومت نےجواب دیناتھا، حکومت نےکہا جوعدالت فیصلہ کرےاس پرمن وعن عمل ہوگا۔


یہ بھی پڑھیں: نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں منگل تک ضمانت منظور

اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت نےبار بار کہا کہ آپ اس کیس میں گارنٹی دیں، زندگی اورموت کی کوئی گارنٹی نہیں دےسکتا، کسی سرکاری ڈاکٹر کو نوازشریف کےدیکھنےکی اجازت نہیں تھی، نوازشریف کسی سرکاری ڈاکٹرکواپنےکمرےمیں نہیں آنےدیتےتھے، نوازشریف کےعلاج کےلیےشریف میڈیکل سٹی سےڈاکٹرز آتے تھے، جیل میں نوازشریف کےڈاکٹرزعلاج کرتےتھے۔
Load Next Story