کچھ کے سوا طالبان کے کسی کام سے اختلاف نہیں منور حسن

طالبان دکھی لوگ ہیں، ملالہ ہماری رول ماڈل نہیں ہو سکتی، امیر جماعت اسلامی

ملک کا کوئی ادارہ بھی ٹھیک نہیں، مساجد اور مدارس کا نظام کسی کے حوالے نہیں کر سکتے۔ فوٹو: فائل

امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے کہا ہے کہ ملک کا کوئی ادارہ بھی ٹھیک نہیں، مساجد اور مدارس کا نظام کسی کے حوالے نہیں کر سکتے، طالبان کے چند کاموں کے سوا ان کے کسی کام سے اختلاف نہیں۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا اسلام میں فرقہ پرستی کی کوئی گنجائش نہیں، جو اقلیتوں کی عبادت گاہوں کیخلاف کام کرتا ہے وہ شریعت کیخلاف کام کرتا ہے۔ طاہرالقادری کو طالبان کیخلاف کتاب لکھنے کے بجائے ان سے مذاکرات کرنا چاہئیں۔ میں طالبان کو دکھی لوگوں میں شمارکرتا ہوں، وہ سب سے زیادہ امریکہ کی مخالفت کرتے ہیں، انکی مقبولیت بھی اسی وجہ سے ہے۔ ایم کیو ایم اور طالبان کو جوڑنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتیں۔




قرارداد مقاصد کو شامل کرنے کے بعد پاکستان کا آئین مکمل اسلامی ہے۔ گجرات میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے منور حسن نے کہا کراچی کے حالات بلوچستان سے بھی ابتر ہو چکے ہیں، ایم کیو ایم کے جعلی ووٹ ڈالنے کا پول کھل چکا ہے۔ پاکستان میں موت کی سزا ختم کر کے ترقی پسند ملک ہونیکا تاثر دیا جا رہا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا طالبان سے خفیہ مذاکرات نہیں بلکہ علانیہ ہونے ہیں۔ میرا نہیں خیال ہے کہ ملک میں بلدیاتی الیکشن ہونگے۔ ملالہ ہماری رول ماڈل نہیں ہو سکتی حضرت فاطمۃ الزہرہ ہماری رول ماڈل ہیں۔ موجودہ حکمران بھی سپریم کورٹ اور اسکے احکامات کونہیں مانتے۔
Load Next Story