عراق 8 شہروں میں 13 بم دھماکے 9 افراد ہلاک 10 زخمی
پورے ملک میں پرتشدد واقعات میں رواں ماہ 280 افراد جبکہ رواں سال 4950 افرادہلاک ہوچکے
عراق میں 13 بم دھماکوں میں 9 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عراق کے8 شہروں میں 10کاربم اور 3 سڑک کنارے بم دھماکے ہوئے، 7 بم دھماکے بغداد کے جنوب میں ہوئے، الکوت شہر میں بس اڈے کے قریب ایک کار بم دھماکا ہوا جس میں 4 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے، سمارہ میں ایک سڑک کنارے نصب بم سے شہریوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک جنازے میں شریک تھے۔ دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، دیگر افراد عراق کے مختلف علاقوں میں مارے گئے۔ ہفتے کو بھی عراق میں پرتشدد واقعات میں 16 افراد مارے گئے تھے۔پورے ملک میں پرتشدد واقعات میں رواں ماہ 280 افراد جبکہ رواں سال 4950 افرادہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری طرف ستمبر کے آخر میں کردستان کے ہیڈ کوارٹرز اربل پر شام کے شدت پسندوں کے حملے میں 7افراد کی ہلاکت کے حوالے سے عراقی خود مختار کردستان علاقے کے صدر مسعود برزانی نے کہا کہ وہ شام سمیت پوری دنیا میں شدت پسندوں کے خلاف حملے کرنے کیلیے تیار ہیں۔ اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ کہیں بھی شدت پسندوں کے خلاف حملہ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔ مسعود برزانی نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد کرد باشندوں کی حفاظت کرنا ہے اور ہم اس کی اہلیت رکھتے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق عراق کے8 شہروں میں 10کاربم اور 3 سڑک کنارے بم دھماکے ہوئے، 7 بم دھماکے بغداد کے جنوب میں ہوئے، الکوت شہر میں بس اڈے کے قریب ایک کار بم دھماکا ہوا جس میں 4 افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے، سمارہ میں ایک سڑک کنارے نصب بم سے شہریوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ ایک جنازے میں شریک تھے۔ دھماکے میں ایک شخص ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، دیگر افراد عراق کے مختلف علاقوں میں مارے گئے۔ ہفتے کو بھی عراق میں پرتشدد واقعات میں 16 افراد مارے گئے تھے۔پورے ملک میں پرتشدد واقعات میں رواں ماہ 280 افراد جبکہ رواں سال 4950 افرادہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری طرف ستمبر کے آخر میں کردستان کے ہیڈ کوارٹرز اربل پر شام کے شدت پسندوں کے حملے میں 7افراد کی ہلاکت کے حوالے سے عراقی خود مختار کردستان علاقے کے صدر مسعود برزانی نے کہا کہ وہ شام سمیت پوری دنیا میں شدت پسندوں کے خلاف حملے کرنے کیلیے تیار ہیں۔ اے ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ کہیں بھی شدت پسندوں کے خلاف حملہ کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے۔ مسعود برزانی نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد کرد باشندوں کی حفاظت کرنا ہے اور ہم اس کی اہلیت رکھتے ہیں۔