آئی ایم ایف کا جائزہ مشن کل پاکستان پہنچے گا
دوسری قسط کے اجرا سے پہلے عائد کردہ شرائط پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا
آئی ایم ایف کا جائزہ مشن جیہاد آزور کی سربراہی میں کل (پیر کو) پاکستان پہنچے گا۔
پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے قرضے کے تحت دوسری قسط کے اجرا سے پہلے عائد کردہ شرائط پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلیے آئی ایم ایف کا جائزہ مشن جیہاد آزور کی سربراہی میں کل (پیر کو) پاکستان پہنچے گا۔
پاکستان پہنچنے کے بعد آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ کل مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کریں گے، جائزہ مشن کے سربراہ جیہاد آزور کی پاکستان میں قیام کے دوران وزیراعظم سمیت دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں جبکہ آئی ایم ایف جائزہ مشن اور پاکستانی حکام کے درمیان باضابطہ مذاکرات منگل سے شروع ہونگے جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت تجارت، اسٹیٹ بینک، منصوبہ بندی و پلاننگ، اقتصادی امور ڈویژن کے حکام شریک ہونگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کی پاکستان آمد سے پہلے ہی آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم گذشتہ 10 روز سے پاکستان میں موجود ہے، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر) کی ایف بی آر کی کارکردگی کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ٹیم کو ایف بی آر کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آنے والے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرلیا جائے گا اور دسمبر کو ختم ہونے والی ششماہی میں ریونیو شارٹ فال پورا نہ ہونے کی صورت میں بجٹ خسارہ کنٹرول میں رکھنے کیلیے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سمیت اضافی ریونیو کیلیے مزید اقدامات کے بارے میں آپشنز پر غور کیا جائے گا۔
پاکستان کو 6 ارب ڈالر کے قرضے کے تحت دوسری قسط کے اجرا سے پہلے عائد کردہ شرائط پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلیے آئی ایم ایف کا جائزہ مشن جیہاد آزور کی سربراہی میں کل (پیر کو) پاکستان پہنچے گا۔
پاکستان پہنچنے کے بعد آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ کل مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سے ملاقات کریں گے، جائزہ مشن کے سربراہ جیہاد آزور کی پاکستان میں قیام کے دوران وزیراعظم سمیت دیگر اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں متوقع ہیں جبکہ آئی ایم ایف جائزہ مشن اور پاکستانی حکام کے درمیان باضابطہ مذاکرات منگل سے شروع ہونگے جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، وزارت تجارت، اسٹیٹ بینک، منصوبہ بندی و پلاننگ، اقتصادی امور ڈویژن کے حکام شریک ہونگے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کی پاکستان آمد سے پہلے ہی آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم گذشتہ 10 روز سے پاکستان میں موجود ہے، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی(جولائی تا ستمبر) کی ایف بی آر کی کارکردگی کے بارے میں عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ٹیم کو ایف بی آر کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں آنے والے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرلیا جائے گا اور دسمبر کو ختم ہونے والی ششماہی میں ریونیو شارٹ فال پورا نہ ہونے کی صورت میں بجٹ خسارہ کنٹرول میں رکھنے کیلیے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سمیت اضافی ریونیو کیلیے مزید اقدامات کے بارے میں آپشنز پر غور کیا جائے گا۔