طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات جلد بحال ہونے کا امکان

امریکا طالبان کی عسکری کارروائیوں میں کمی چاہتا ہے، عہدیدار وزارت خارجہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر مسلسل حملوں کے باعث حالیہ امن عمل معطل کر دیا تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

پاکستان اور بعض دوسرے ممالک کی کوششوں سے افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات جلد بحال ہونے کا امکان ہے۔


اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہی رکھنے والے سرکاری ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پاکستان سمیت ان مذاکرات کے بحالی کیلیے کوشش کرنے والے ممالک چاہتے ہیں کہ افغانستان میں جاری 18 سالہ جنگ کا خاتمہ ہو،افغان طالبان اور امریکا کے درمیان گزشتہ مہینے معاہدہ تکمیل کے آخری مراحل میں تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر مسلسل حملوں کے باعث یہ امن عمل معطل کر دیا۔

جمعہ کو پاکستان ماسکو میں افغان امن عمل سے متعلق روس، چین اور امریکا کے مذاکرات میں شامل ہوا،وزارت خارجہ کے عہدیدار جنھیں ماسکو میں ہونے والے ان چار ملکی مذاکرات کی بریفنگ دی گئی، انہوں نے بتایا کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے مطابق امریکا افغان امن مذاکرات کی بحالی پر آمادہ ہے،تاہم اس سے قبل امریکا یہ بھی چاہتا ہے کہ طالبان کی جانب سے عسکری کارروائیوں میں بھی کمی ہو،پاکستان،روس اور چین بھی متفق ہیں کہ مذاکرات کی بحالی سے قبل عسکری کارروائیوں میں کمی ہونی چاہیے تاکہ مذاکرات کیلیے فضا سازگار ہو سکے۔
Load Next Story