مقبوضہ کشمیر میں گرنیڈ حملے میں 20 شہری زخمی
گرنیڈ حملے کے بعد بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی کے نام پر چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا
KARACHI:
مقبوضہ کشمیر میں ایک پُر ہجوم بس اسٹینڈ پر نامعلوم افراد نے گرنیڈ سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 20 شہری زخمی ہوگئے جن میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں واقع بس اسٹینڈ پر مسافروں کا ہجوم تھا اور بسیں اپنی منزل کی جانب روانہ ہونے کو تیار تھیں کہ اچانک چند نامعلوم افراد نے گرنیڈ سے حملہ کردیا۔
گرنیڈ حملے سے بس اسٹینڈ پر افراتفری مچ گئی جب کہ دھماکے سے 20 افراد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ زخمیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
بھارتی فوج اور کشمیر پولیس نے سوپور کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے تاہم کسی قسم کی گرفتاری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر شہریوں نے بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے یہ چوتھاگرنیڈ حملہ ہے۔ پہلا حملہ 28 ستمبر کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک بٹالین پر کیا گیا تھا، دوسرا حملہ سرکاری دفتر میں ہوا تھا جس میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے اور 12 اکتوبر کو تیسرے حملے میں 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔
مقبوضہ کشمیر میں ایک پُر ہجوم بس اسٹینڈ پر نامعلوم افراد نے گرنیڈ سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 20 شہری زخمی ہوگئے جن میں سے 6 کی حالت نازک ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں واقع بس اسٹینڈ پر مسافروں کا ہجوم تھا اور بسیں اپنی منزل کی جانب روانہ ہونے کو تیار تھیں کہ اچانک چند نامعلوم افراد نے گرنیڈ سے حملہ کردیا۔
گرنیڈ حملے سے بس اسٹینڈ پر افراتفری مچ گئی جب کہ دھماکے سے 20 افراد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6 افراد کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ زخمیوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
بھارتی فوج اور کشمیر پولیس نے سوپور کا محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی کا عمل شروع کردیا ہے تاہم کسی قسم کی گرفتاری اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی پر شہریوں نے بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ بھی کیا۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے یہ چوتھاگرنیڈ حملہ ہے۔ پہلا حملہ 28 ستمبر کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی ایک بٹالین پر کیا گیا تھا، دوسرا حملہ سرکاری دفتر میں ہوا تھا جس میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے اور 12 اکتوبر کو تیسرے حملے میں 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔