سی پیک کے تحت کوئٹہ ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ روک دیا گیا پاکستان نے چین کو آگاہ کردیا

منصوبہ بلوچستان حکومت نے روکا،اورنج لائن میں رکاوٹیں آرہی ہیں،چینی کنٹریکٹرز

کراچی سرکلر ریلوے کیلیے فنڈزکی درخواست ملی نہ پشاور منصوبے کی منظوری لی،پاک چین مشترکہ گروپ میں انکشاف۔ فوٹو: سوشل میڈیا

سی پیک کا کوئٹہ ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ روک دیا گیا ہے جس کے بعد چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں یہ منصوبے شدیدتاخیر کا شکارہوگئے ہیں۔

حکومتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے رواں ماہ مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں چین کواس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔صوبائی حکومت نے یہ منصوبہ روکنے کافیصلہ اس پری فزیبلیٹی رپورٹ پرکیاکہ یہ مالی طورپرناقابل عمل ہے۔

اجلاس کے ریکارڈ کے مطابق بلوچستان حکومت ماس ٹرانزٹ آپشنز پر نظر ثانی کر رہی ہے اورریل اوربس دونوںآپشنز پرغور کیا جارہاہے۔ سیکریٹری مواصلات اورپاکستانی وفدکے سربراہ جوادرفیق نے تجویز دی کہ منصوبہ روک دیاجائے اورفزیبلیٹی سٹڈی ، ڈیزائن اورپی سی ون کی تکمیل کے بعداس پرغورکیاجائے۔

نومبر2017ء میں پاکستان اورچین نے کوئٹہ ،پشاوراورکراچی میں بھی ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ منصوبے شروع کرنے پراتفاق کیا تھا کیونکہ صوبائی حکومتوں نے صرف لاہورمیں اورنج لائن میٹروپراجیکٹ شروع کرنے پراعتراض کیا تھا ۔ پی ٹی آئی حکومت کے برسراقتدارآنے کے بعداورنج لائن پراجیکٹ منصوبہ تاخیرکاشکارہے۔


ذرائع کے مطابق چینی کنٹریکٹرزنے مسائل حل نہ ہونے کی شکایت کی ہے ،جس سے منصوبے کی فعالیت متاثرہورہی ہے۔ انھوں نے مسائل کی نشاندہی بھی کی تھی ،جن میں منصوبے کاسول ورک ،بلدیاتی اتصال ،آپریشنل فراہمی ، دیکھ بھال اورحفاظتی انتظامات شامل ہیں۔ سی پیک کے تحت جاری تمام منصوبوں پرمشترکہ تعاون کمیٹی 5-6نومبرکواسلام آبادمیں ہونے والے اجلا س میں غورکرے گی۔

اگرچہ کمیٹی نے 2017ء میں صوبائی ماس ٹرانزٹ منصوبے سی پیک کے دائرہ کارمیں لانے کافیصلہ کیا تھا تاہم محدود مالی اورانسانی وسائل کے باعث ان منصوبوں کی راہ میں مشکلات کاسامنا ہے۔ذرائع کے مطابق ان رکاوٹوں کے باعث دونوں اطراف نے فیصلہ کیا تھا کہ اورنج لائن منصوبہ مکمل کرنے کے بعد دوسراکوئی منصوبہ شروع کیاجائیگا۔

اس کے بعداگلا متوقع منصوبہ کراچی سرکلرریلوے پراجیکٹ ہے ،جس پر1.97ارب ڈالرلاگت کاتخمینہ ہے۔ مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں سندھ حکومت کے نمائندے نے منصوبے میں پیشرفت سے آگاہ کیا تھا۔

چین نے مطلع کیا ہے کہ پاکستان نے کے سی آرکیلئے قرضے کی رسمی درخواست ابھی نہیں کی جوضروری ہے ۔وفاقی حکومت نے صوبائی حکومت کوہدایت کی ہے کہ وہ مرکزکودرخواست کرے تاکہ چینی حکام کو بھیجی جاسکے۔
Load Next Story