وزیرخزانہ اورگورنر اسٹیٹ بینک کی آئی ایم ایف چیف سے ملاقات

حکومتی جرت مندانہ اصلاحات سے آگاہ کیا،آئی ایم ایف شرائط پرکاربندرہنے کا عزم

اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کی سہولت کے بینچ مارکس کو پورا کرنے کے لیے سخت نظم و ضبط سے پاکستان کی وابستگی پر بھی زور دیا۔ فوٹو: فائل

وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر یاسین انور نے اتوار 13 اکتوبر 2013 کو آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹائن لاگارڈے سے نجی ملاقات کی جو پاکستان کی اہمیت کا اعتراف ہے۔

اسحاق ڈار نے پاکستان کے لیے ای ایف ایف پروگرام کی منظوری کے سلسلے میں ایم ڈی اور ان کی ٹیم کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے کی جانے والی اہم جرت مندانہ اور مضبوط ساختی اصلاحات سے آگاہ کیا جن سے ملک پائیدار معاشی استحکام کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ توانائی کے شعبے میں اہم اصلاحات پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے، آئندہ مہینوں میں مالیاتی خسارے میں کمی، ٹیکس و جی ڈی پی کے تناسب میں خاصی بہتری لانے، سرمایہ کاری و جی ڈی پی کے 14 فیصد کے پست تناسب میں اضافے، اہم سرکاری اداروں کی نجکاری کے عمل اور مجموعی طور پر کارپوریٹ گورننس کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کی سہولت کے بینچ مارکس کو پورا کرنے کے لیے سخت نظم و ضبط سے پاکستان کی وابستگی پر بھی زور دیا، اس کا اظہار نہ صرف اس وقت کیا گیا تھا۔




جب پاکستان نے 4 ستمبر 2013کو آئی ایم ایف کے بورڈ کی منظوری سے قبل تمام مطلوبہ اقدامات پر عملدرآمد کیا تھا بلکہ صرف 26 دنوں میں 30 ستمبر کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے جارحانہ بینچ مارکس کو پورا کرتے وقت بھی ایسی ہی مستعدی سے کام لیا گیا تھا، یہ اقدامات آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے اور معیشت بہتر بنانے کے لیے ملک کے عزم اور اس کی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح مارکیٹ کے احساسات میں بہتری آئی ہے اور پاکستان پر بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی اور ادائیگیوں کا توازن بہتر ہو سکے گا۔ کرسٹائن لاگارڈے نے اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان کی جانب سے مثبت اقدامات پرخوشی ظاہر کی۔ اسٹیٹ بینک کے گورنر نے ایم ڈی کو آگاہ کیا کہ اسٹیٹ بینک نے حالیہ برسوں میں مائیکرو فنانس اور برانچ لیس بینکاری کے لیے ضوابطی فریم ورک بنانے میں جو قائدانہ کردار ادا کیا اس کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا ہے۔ نمو کے فروغ اور غربت کے خاتمے میں اپنی ذاتی دلچسپی کی بنا پرکرسٹائن لاگارڈے نے پاکستان کی کامیابی کا سن کر خوشی اور حمایت کا اظہار کیا۔
Load Next Story