ٹی ایم او کے تبادلے کا تنازعہایم این اے نے تنخواہیں رکوادیں
تنخواہوں سے محروم3 سو ملازمین کا مظاہرہ اور دھرنا،حیدرآباد،بدین روڈ بند کر دیا.
تعلقہ میونسپل آفیسر کے تبادلے کا تنازعہ، رکن قومی اسمبلی نے بینک سے تنخواہوں کی ادائیگی رکوا دی، تحصیل میونسپل ٹنڈو غلام حیدر کے 3 سو سے زائد ملازمین عید نہیں منا سکیں گے، اکا ؤنٹ میں 2 کروڑ روپے موجود ہونے کے باوجود3 سو سے زائد ملازمین کو تیسرے مہینے بھی تنخواہ نہیں مل سکی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے تحصیل ٹنڈو غلام حیدر کے ٹی ایم او مقصود ملاح کا تبادلہ کرکے علی گوہر خان کو ٹی ایم او مقرر کیا تھا جسے بدین کے ایک ایم این اے نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا، پیر کے روز میونسپل انتظامیہ کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف سیکڑوں ملازمین نے ٹنڈو محمد خان میں مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر حیدرآباد ۔بدین روڈ بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک جام ہوگئی اور سیکڑوں مسافروں کو کئی گھنٹوں تکدشوری کا سامنا کرنا پڑا۔ جس پرڈپٹی کمشنر نے بینک انتظامیہ کو میونسپل ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت کی جس پر مظاہرین مین روڈ سے دھرنا ختم کرکے بینک پر جمع ہو گئے تاہم ضلع بدین کے ایم این اے بھی بینک پہنچ گئے اور رات8 بجے تک وہیں موجود رہے۔ انھوں نے بینک سے میونسپل اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ بھی نکلوائی۔
اس موقع ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میونسپل اکاؤنٹ میں 2 کروڑ روپے موجود ہیں، انھوں نے بینک انتظامیہ کو جمعے تک اس اکاؤنٹ سے کوئی بھی رقم نکالنے سے منع کردیا ہے۔ اس موقع پر مقامی انتظامیہ نے تنازعے کو حل کرانے کی کوشش کی جو ناکام رہی جبکہ بینک کا عملہ بھی مذکورہ تنازعے کے حل ہونے کے انتظار میں رات 8 بجے تک بینک میں موجود رہا۔
جبکہ عید کے موقع پر تنخواہیں ملنے کی امید لیے بینک پر موجود میونسپل ملازمین بھی ایم این اے کی ہدایت پر واپس گھروں کو چلے گئے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان آصف علی میمن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے ٹی ایم او ہی رقم نکالنے کے مجاز ہیں اور وہ کسی کی خواہش پر قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے،جبکہ ٹی ایم او کے تبادلے اور نئے ٹی ایم او کے تقرر ی سے پیدا ہونے والے تنازعے کے باعث ٹنڈو غلام حیدر میونسپل کے3 سو سے ذائد ملازمین عید نہیں منا سکیں گے۔ واضع رہے کہ مذکورہ میونسپل کمیٹی کے سابق ٹی ایم او پر میونسپل فنڈز سے 90 لاکھ روپے اور ترقیاتی فنڈز سے2 کروڑ روپے خرد برد کرنے کے مبینہ الزامات بھی لگ رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے تحصیل ٹنڈو غلام حیدر کے ٹی ایم او مقصود ملاح کا تبادلہ کرکے علی گوہر خان کو ٹی ایم او مقرر کیا تھا جسے بدین کے ایک ایم این اے نے تسلیم کرنے سے انکار کردیا، پیر کے روز میونسپل انتظامیہ کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف سیکڑوں ملازمین نے ٹنڈو محمد خان میں مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر حیدرآباد ۔بدین روڈ بلاک کردیا جس کے باعث ٹریفک جام ہوگئی اور سیکڑوں مسافروں کو کئی گھنٹوں تکدشوری کا سامنا کرنا پڑا۔ جس پرڈپٹی کمشنر نے بینک انتظامیہ کو میونسپل ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کی ہدایت کی جس پر مظاہرین مین روڈ سے دھرنا ختم کرکے بینک پر جمع ہو گئے تاہم ضلع بدین کے ایم این اے بھی بینک پہنچ گئے اور رات8 بجے تک وہیں موجود رہے۔ انھوں نے بینک سے میونسپل اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ بھی نکلوائی۔
اس موقع ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میونسپل اکاؤنٹ میں 2 کروڑ روپے موجود ہیں، انھوں نے بینک انتظامیہ کو جمعے تک اس اکاؤنٹ سے کوئی بھی رقم نکالنے سے منع کردیا ہے۔ اس موقع پر مقامی انتظامیہ نے تنازعے کو حل کرانے کی کوشش کی جو ناکام رہی جبکہ بینک کا عملہ بھی مذکورہ تنازعے کے حل ہونے کے انتظار میں رات 8 بجے تک بینک میں موجود رہا۔
جبکہ عید کے موقع پر تنخواہیں ملنے کی امید لیے بینک پر موجود میونسپل ملازمین بھی ایم این اے کی ہدایت پر واپس گھروں کو چلے گئے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر ٹنڈو محمد خان آصف علی میمن کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے ٹی ایم او ہی رقم نکالنے کے مجاز ہیں اور وہ کسی کی خواہش پر قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے،جبکہ ٹی ایم او کے تبادلے اور نئے ٹی ایم او کے تقرر ی سے پیدا ہونے والے تنازعے کے باعث ٹنڈو غلام حیدر میونسپل کے3 سو سے ذائد ملازمین عید نہیں منا سکیں گے۔ واضع رہے کہ مذکورہ میونسپل کمیٹی کے سابق ٹی ایم او پر میونسپل فنڈز سے 90 لاکھ روپے اور ترقیاتی فنڈز سے2 کروڑ روپے خرد برد کرنے کے مبینہ الزامات بھی لگ رہے ہیں۔