نچلے ملازمین سے امتحانی کاپیوں کی جانچ تعلیم دشمنی ہے اساتذہ
حکومت کا طے شدہ معاوضہ ادا کیاجائے، سپلا اور سپسا کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس
اساتذہ نے فرسٹ ایئر کی امتحانی کاپیاں بورڈ کے نچلے ملازمین سے چیک کرانے کو تعلیم دشمن عمل قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سندھ پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن اور سندھ پروفیسرز سبجیکٹ اسپیشلیسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پروفیسر شاہ جہاں پنہور، پروفیسر امتیاز شیخ، پروفیسر مبین الرحمن، پروفیسر انور ساگر کاندھڑو و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈ اساتذہ کوکاپیوں کی چیکنگ کا معاوضہ اور ٹی اے ڈی اے صوبائی حکومت کے مقررکردہ نرخوں کے مطابق ادا کرتے ہیں لیکن صرف حیدرآباد تعلیمی بورڈ اساتذہ کو کاپیوں کی چیکنگ اور کنونس الاؤنس کی مد میں کم پیسے دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ18ستمبرکو اساتذہ کے وفد نے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سے ملاقات کی تھی۔
جس میں انہوں نے معاوضہ بڑھانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کے باعث اساتذہ نے احتجاجاً فرسٹ ایئر کے سالانہ امتحانات کی کاپیاں چیک کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے بائیکاٹ کے بعد تعلیمی بورڈ انتظامیہ نے اب بورڈ کے نچلے عملے سے کاپیاں چیک کرانی شروع کر دی ہیں جو تعلیم دشمنی کے مترادف ہے۔ اگر تعلیمی بورڈ نے کاپیوں کی چیکنگ کا یہ عمل بند نہ کیا اور اساتذہ کو حکومت سندھ کے حکم کے مطابق معاوضہ ادا نہ کیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
سندھ پروفیسرز لیکچررز ایسوسی ایشن اور سندھ پروفیسرز سبجیکٹ اسپیشلیسٹ ایسوسی ایشن کے عہدیداروں پروفیسر شاہ جہاں پنہور، پروفیسر امتیاز شیخ، پروفیسر مبین الرحمن، پروفیسر انور ساگر کاندھڑو و دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ کے تمام تعلیمی بورڈ اساتذہ کوکاپیوں کی چیکنگ کا معاوضہ اور ٹی اے ڈی اے صوبائی حکومت کے مقررکردہ نرخوں کے مطابق ادا کرتے ہیں لیکن صرف حیدرآباد تعلیمی بورڈ اساتذہ کو کاپیوں کی چیکنگ اور کنونس الاؤنس کی مد میں کم پیسے دے رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ18ستمبرکو اساتذہ کے وفد نے تعلیمی بورڈ کے چیئرمین سے ملاقات کی تھی۔
جس میں انہوں نے معاوضہ بڑھانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اس پر بھی عملدرآمد نہیں کیا گیا جس کے باعث اساتذہ نے احتجاجاً فرسٹ ایئر کے سالانہ امتحانات کی کاپیاں چیک کرنے سے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے بائیکاٹ کے بعد تعلیمی بورڈ انتظامیہ نے اب بورڈ کے نچلے عملے سے کاپیاں چیک کرانی شروع کر دی ہیں جو تعلیم دشمنی کے مترادف ہے۔ اگر تعلیمی بورڈ نے کاپیوں کی چیکنگ کا یہ عمل بند نہ کیا اور اساتذہ کو حکومت سندھ کے حکم کے مطابق معاوضہ ادا نہ کیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔