کلارک کی کپتانی میں ابھی بہتری کا عمل جاری ہےپونٹنگ

سلیکٹرز اگلی ایشز سیریز کیلیے نوجوان بیٹسمینوں کا انتخاب کر کے ان پر ڈٹے رہیں،سابق آسٹریلوی کپتان

سلیکشن کمیٹی کو نئے پلیئرزتلاش کرنے کے بجائے انہی پر توجہ دینی چاہیے،پونٹنگ۔فوٹو: اے ایف پی / فائل

سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ نے کہا ہے کہ سلیکٹرز اگلی ایشز سیریز کیلیے نوجوان بیٹسمینوں کا انتخاب کر کے ان پر ڈٹے رہیں، ان کے مطابق مائیکل کلارک کی کپتانی میں ابھی بہتری کا عمل جاری ہے۔

ایک انٹرویو میں سابق کپتان نے کہا کہ عثمان خواجہ اور فل ہیوز بہترین دستیاب پلیئرز ہیں، سلیکشن کمیٹی کو نئے پلیئرزتلاش کرنے کے بجائے انہی پر توجہ دینی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ اگرچہ ہرکوئی ہماری فاسٹ بولنگ صلاحیتوں سے آگاہ ہے لیکن سب ہی کو بیٹنگ ڈپارٹمنٹ پر خدشات ہیں،ملک کے 6بہترین بیٹسمینوں کا فیصلہ کر کے انھیں مواقع دینا مناسب ہو گا، پونٹنگ نے پلیئرز کے بیٹنگ آرڈر میں متواتر تبدیلیوں کو بھی غلط قرار دیا، انھوں نے انگلینڈ میں ہونے والی حالیہ ایشز سیریز کی مثال دی جب شین واٹسن اور ہیوز نے کئی پوزیشنز پر بیٹنگ کی تھی،سابق کپتان نے کہا کہ یہ پلیئرز نہ ہی ٹیم کیلیے بہتر ہے۔




پونٹنگ نے کلارک کی کپتانی کے بارے میں کہا کہ انھیں ابھی مزید بہتری لانی ہے۔ گذشتہ سمر سیزن میں انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد پونٹنگ نے بھارت میں آسٹریلیا کی خراب کارکردگی دیکھی جہاں پلیئرز کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ٹیم سے دور ہونا پڑا۔ ایک خراب ٹیسٹ ٹور میں آسٹریلیا کی 4-0 شکست پر سابق کوچ مکی آرتھر نے ٹیم مینجمنٹ فیڈ بیک کی رپورٹ جمع کرانے میں ناکامی پر واٹسن، جیمز پیٹنسن، مچل جونسن اور عثمان خواجہ سے جواب طلب کرلیا، انھیں ٹیم سے باہر کرنے کے ساتھ واٹسن کو متنازع طور پر گھر بھیج دیا گیا۔ پونٹنگ کہتے ہیں کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ مثالیں قائم کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن پلیئرز کا کھلم کھلا مذاق اڑانے کے بجائے دیگر بہتر طریقے بھی موجود تھے جن پر عمل کرنا مناسب ہوتا۔
Load Next Story