کامن ویلتھ گیمز پاکستان کل کوئنز بیٹن کا استقبال کرے گا

جمعرات کولاہور میں تقریب ہوگی،آئی او سی نے ہماری پی اواے کو ہی اصل قرار دیا ہے، عارف حسن

کامن ویلتھ گیمز آئندہ برس 23جولائی سے گلاسگو میں شروع ہوں گے۔فوٹو:فائل

پاکستان بدھ کو کامن ویلتھ گیمز کے کوئنزبیٹن کا استقبال کرے گا، صدر پی او اے جنرل (ر) عارف حسن نے جمعرات کے روز لاہور میں تقریب کے اہتمام کا اعلان کیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں انھوں نے بتایا کہ 18اکتوبرکی شام کوئنز بیٹن کو سری لنکا روانہ کردیا جائے گا، یاد رہے کہ کامن ویلتھ گیمز آئندہ برس 23جولائی سے گلاسگو میں شروع ہوں گے،مختلف ممالک میں کوئنز بیٹن ریلے کا مقصد کامن ویلتھ ممالک کے مابین یکجہتی کو فروغ دینا ہے۔ عارف حسن نے کہاکہ رواں ماہ لوزانے میں آئی او سی اجلاس میں میری زیرسربراہی کام کرنے والی پی اواے کو ہی اصل نیشنل اولمپک کمیٹی قرار دیا گیا،متوازی تنظیم کا ذکر تک نہیں ہوا،انھوں نے کہاکہ آئی او سی کے خط میں یہ بات بھی واضح کی گئی کہ پی او اے کوئی حکومتی باڈی نہیں بلکہ خود مختار ادارہ ہے ۔

جو کبھی حکومت کے تحت کام نہیں کر سکتا۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ سال آئی او سی اور حکومت کے درمیان یہ بات طے پائی تھی کہ وہ ایسی تمام پالیسیوں پر نظر ثانی کرے گی جو اولمپک چارٹر اور بین الاقوامی پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتیں تاہم ابھی تک اس پر عمل ہی نہیں کیا گیا۔ عارف حسن نے کہا کہ آئی او سی کی خواہش ہے کہ کھیلوں کی قانون سازی اولمپک موومنٹ کے بنیادی اصولوں سے ہم آہنگ ہو، ہم یہ توقع کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان اس پر جلد از جلد نظر ثانی کرے گی۔




انھوں نے کہاکہ لوزانے میں 4 اکتوبرکو ہونے والے اجلاس میں ایک مرتبہ پھر پاکستان میں متوازی تنظیموں کے حوالے سے آئی او سی نے ہدایات جاری کی ہیں،ایسی تنظیمیں جو انٹرنیشنل باڈیز کے ساتھ منسلک ہیں اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ان کی تصدیق کرتی ہے وہی اصل باڈی ہونگی،آئی او سی 11 اکتوبر کے اپنے خط میں بھی غیر قانونی باڈیز کے حوالے سے واضح کر چکی کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ عارف حسن نے کہا کہ متوازی تنظیم نے لوزانے میں ایک مرتبہ پھر غیر قانونی طریقے سے آئی او سی حکام کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کی جسے مسترد کر دیا گیا۔

اس سے قبل کامن ویلتھ گیمز، اسلامک سالیڈیریٹی گیمز اور حال ہی میں ونٹر اولمپک گیمز 2014 کے لیے بھی انھیں لفٹ نہیں کرائی گئی،آئی او سی اور او سی اے غیر قانونی باڈی کو کسی طور پر تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ متوازی تنظیم نہ صرف آئی او سی اور او سی اے کی نظر میں غیر قانونی ہے بلکہ کھیلوں کی تمام انٹرنیشنل باڈیز بھی اس بات سے آگاہ ہیں۔ عارف حسن نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر متوازی تنظیم کی جانب سے غیر قانونی حربے استعمال کیے جا رہے ہیں، پاکستان اسپورٹس بورڈ کی طرف سے حکومت پنجاب کو خط لکھا گیا۔

اس میں درج ہے کہ آئی او سی کی منظور شدہ تنظیم پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن غیر قانونی تنظیم ہے، اسے کوئنز بیٹن ریلے کی لاہور میں اجازت نہ دی جائے اور پنجاب اسپورٹس بورڈ تقریب کا اہتمام کرے۔ عارف حسن نے کہا کہ عالمی تنظیم آئی او سی کی جانب سے کتنی مرتبہ پاکستان میں بننے والی متوازی تنظیم کو غیر قانونی کہا جا چکا اس کے باوجود بھی وہ لوگ پاکستان کا دنیا میں امیج خراب کرنے میں لگے ہوئے ہیں، ہم نے اپنی پوری کوشش کی کہ وزارت کھیل کے ساتھ مکمل ہم آہنگی رہے اور آئندہ بھی ایسا ہی کرتے رہیں گے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر کھیلوں کی بہتری کے لیے کام کریں، یہ اسی وقت ممکن ہو سکے گا جب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک دوسرے کا احترام کیا جائے۔
Load Next Story