حکومت اور تاجروں کے مذاکرات کامیاب شناختی کارڈ کی شرط موخر

دس کروڑ تک سالانہ سیل پر ٹرن اوور ٹیکس کو 1.5% سے کم کرکے 0.5% کر دیا گیا

سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئے بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے سالانہ ہوگی فوٹو: پی آئی ڈی

حکومت اور تاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور شناختی کارڈ کی شرط موخر کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ میں مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور مرکزی تنظیم تاجران کے وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں معاہدہ طے پاگیا جس کے نتیجے میں تاجروں نے شٹرڈاؤن ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

حکومت اور تاجروں کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کے تحت خرید و فروخت پر شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی31 جنوری 2020 تک موخر کردی گئی ہے، 10 کروڑ تک کے سالانہ ٹرن اوور والا ٹریڈر ڈیڑھ فیصد ٹرن اوور ٹیکس کے بجائے اعشاریہ 5 فیصد ٹرن اوور ٹیکس دے گا۔ 10 کروڑ تک کے سالانہ ٹرن اوور والا ٹریڈر ود ہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنے گا۔ سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کے لئے سالانہ بجلی کے بل کی حد 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 12 لاکھ روپے کردی گئی ہے۔

معاہدے کے مطابق موبائل فون ، الیکٹرونکس اور کموڈیٹیز آئیٹمز جیسے کم ترین منافع رکھنے والے سیکٹرز کے ٹرن اوور ٹیکس کا تعین ازسرنو کیا جائے گا، اس ٹیکس کی شرح اعشاریہ 25 فیصد تک بھی کی جاسکتی ہے، یہ سارا عمل تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا۔ تاجروں پر مشتمل ریجنل اور مرکزی سطح پر کمیٹیوں کا قیام عمل میں لایا جائے جو ایف بی آر کے ساتھ تاجروں کے جملہ مسائل حل کریں گیں۔ جیولرز ایسوسی ایشنز کے ساتھ ملکر جیولرز کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ آڑھتیوں پر تجدید لائسنس فیس پر عائد ودہولڈنگ ٹیکس کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

طے پائے گئے معاہدے کے تحت ایک ہزار مربع فٹ کی کون سی دکان سیلز ٹیکس رجسٹریشن سے مستثنیٰ ہوگی اس کا فیصلہ تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا۔ ریٹیلرز جو ہول سیل کا کاروبار بھی کررہا ہے ،ان کی سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن کا فیصلہ تاجروں کی کمیٹی کی مشاورت سے ہوگا۔ کار ڈیلرز کے مسائل پر ایف بی آر اور کار ڈیلرز ایسوسی ایشن کے درمیان علیحدہ مذاکرات ہوں گے۔


بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ ٹریڈرز کے مسائل کے فوری حل کے لئے ایف بی آر اسلام آباد میں خصوصی ڈیسک قائم کیا جائے گا۔مشیر خزانہ نے کہا کہ نیا رجسٹریشن اور ٹیکس ریٹرن فارم اردو میں مہیا کیا جائے گا، ملکی اور مقامی سطح پر مسائل کے حل کیلئے تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے کہا کہ تاجروں کے لئے شناختی کارڈ کی شرط کا قانون اپنی جگہ موجود ہے، صرف جنوری 2020 میں شناختی کارڈ نہ دینے پر کارروائی مؤخر کی ہے، تاجر کچھ بھی کر لیں سی این آئی سی کی شرط ختم نہیں ہوگی، جنوری 2020 کے بعد شناختی کارڈ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔



یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال

واضح رہے کہ اضافی ٹیکسز اور شناختی کارڈ کی شرط کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں تاجروں کی دوسرے روز بھی شٹرڈاؤن ہڑتال ہوئی۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے تاجروں کیلئے فکسڈ ٹیکس اسکیم بھی تیار کرلی ہے۔
Load Next Story