گجرات فسادات بی جے پی کی سابق وزیر کو 28سال دیگر کو عمر قید کی سزا
خصوصی عدالت نےمقدمےکےدیگر29 ملزمان کوبری کردیا، بھارت کی تاریخ میں فسادات پرکسی خاتون کو پہلی بارسزا ہوئی، بی بی سی
JERUSALEM:
بھارتی ریاست گجرات کی خصوصی عدالت نے 2002ء کے مسلم کش فسادات میں ملوث بی جے پی کی سابق وزیر مایاکوڈنانی کو 28 سال اور بجرنگ دل کے رہنما بابوبجرنگی اور دیگر30 افراد کو عمرقید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے گجرات فسادات کے سلسلے میںنریندر مودی کی حکومت میں سابق وزیرمایا کوڈنانی سمیت32 افراد کو قصوروارقراردیا۔
مایاکوڈنانی کو نریندر مودی کا انتہائی قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، خصوصی عدالت نے اس مقدمے کے دیگر 29 ملزمان کو بری کردیا۔ 28 فروری 2002ء کو مذہبی فسادات کے دوران ستانوے مسلمانوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کی مقررکردہ خصوصی تفتیشی ٹیم کی رپورٹ کے بعد 2009ء میں شروع ہوئی تھی۔ وزیراعلیٰ نریندر مودی پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ فسادات کو روکنے کیلیے انہوں نے دانستہ طور پر خاطر خواہ کارروائی نہیں کی تھی۔
بی بی سی کے مطابق بھارت میں فسادات کی تاریخ میں غالباً یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون بالخصوص ایک سابق وزیر اور رکن اسمبلی کو فرقہ واورانہ فسادات میں عمر قید کی سزا دی گئی ہو۔ عدالت نے نروڈا پاٹیہ فسادات کے دوران اجتماعی زیادتی کا شکار ہونیوالی ایک خاتون کو پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
بھارتی ریاست گجرات کی خصوصی عدالت نے 2002ء کے مسلم کش فسادات میں ملوث بی جے پی کی سابق وزیر مایاکوڈنانی کو 28 سال اور بجرنگ دل کے رہنما بابوبجرنگی اور دیگر30 افراد کو عمرقید کی سزا سنائی گئی۔ عدالت نے گجرات فسادات کے سلسلے میںنریندر مودی کی حکومت میں سابق وزیرمایا کوڈنانی سمیت32 افراد کو قصوروارقراردیا۔
مایاکوڈنانی کو نریندر مودی کا انتہائی قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، خصوصی عدالت نے اس مقدمے کے دیگر 29 ملزمان کو بری کردیا۔ 28 فروری 2002ء کو مذہبی فسادات کے دوران ستانوے مسلمانوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ اس مقدمے کی سماعت سپریم کورٹ کی مقررکردہ خصوصی تفتیشی ٹیم کی رپورٹ کے بعد 2009ء میں شروع ہوئی تھی۔ وزیراعلیٰ نریندر مودی پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ فسادات کو روکنے کیلیے انہوں نے دانستہ طور پر خاطر خواہ کارروائی نہیں کی تھی۔
بی بی سی کے مطابق بھارت میں فسادات کی تاریخ میں غالباً یہ پہلا موقع ہے جب کسی خاتون بالخصوص ایک سابق وزیر اور رکن اسمبلی کو فرقہ واورانہ فسادات میں عمر قید کی سزا دی گئی ہو۔ عدالت نے نروڈا پاٹیہ فسادات کے دوران اجتماعی زیادتی کا شکار ہونیوالی ایک خاتون کو پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔