بھوک وافلاس كے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن بھارت سے بہت بہتر ہے عالمی رپورٹ
پاکستان کا بھوک وافلاس کے سے جاری فہرست میں 57واں جبکہ بھارت کا 63واں نمبر ہے
عالمی رپورٹ کے مطابق پاكستان بھوک وافلاس كے حوالے سے اپنے پڑوسی ملک بھارت كے مقابلے میں بہتر پوزیشن پر ہے اور پاكستان كا اس فہرست میں 57واں جبكہ بھارت كا 63واں نمبر ہے۔
انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ویلتھ ہنگرائف این جی اوز كی ''گلوبل ہنگر انڈیكس'' کے نام سے جاری کی گئی حالیہ مشترکہ رپورٹ میں كہا گیا ہے كہ بھوک كے شكار ممالک میں پاكستان بھارت کے مقابلے میں بہتر پوزیشن پر ہے، گزشتہ سال بھارت کا اس حوالے سے 67واں نمبر تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت كو بھوک سے متاثرہ افراد کے حوالے سے خطرناک ترین سطح كا سامنا ہے اور ملک میں 40 فیصد بچوں كا وزن انتہائی كم ہے۔
مشترکہ رپورٹ میں بھوک وافلاس سے سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں چین چھٹے، سری لنكا 43ویں اور بنگلا دیش 58ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ كے مطابق دنیا بھر كے مقابلے میں ہمارے خطے میں بھوک كے شكار افراد كی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کی بڑی وجوہات سماجی عدم مساوات اور تعلیم كی كمی ہے، دنیا بھر میں رواں سال بھوک وافلاس کی سطح میں 34 فیصد كمی آئی ہے تاہم اس كے باوجود اب بھی اس حوالے سے سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔
انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ویلتھ ہنگرائف این جی اوز كی ''گلوبل ہنگر انڈیكس'' کے نام سے جاری کی گئی حالیہ مشترکہ رپورٹ میں كہا گیا ہے كہ بھوک كے شكار ممالک میں پاكستان بھارت کے مقابلے میں بہتر پوزیشن پر ہے، گزشتہ سال بھارت کا اس حوالے سے 67واں نمبر تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت كو بھوک سے متاثرہ افراد کے حوالے سے خطرناک ترین سطح كا سامنا ہے اور ملک میں 40 فیصد بچوں كا وزن انتہائی كم ہے۔
مشترکہ رپورٹ میں بھوک وافلاس سے سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں چین چھٹے، سری لنكا 43ویں اور بنگلا دیش 58ویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ كے مطابق دنیا بھر كے مقابلے میں ہمارے خطے میں بھوک كے شكار افراد كی تعداد سب سے زیادہ ہے جس کی بڑی وجوہات سماجی عدم مساوات اور تعلیم كی كمی ہے، دنیا بھر میں رواں سال بھوک وافلاس کی سطح میں 34 فیصد كمی آئی ہے تاہم اس كے باوجود اب بھی اس حوالے سے سنگین صورتحال کا سامنا ہے۔