ٹوئٹر نے سیاسی اشتہارات پر پابندی لگادی
صارفین کو گمراہ کن معلومات پھیلانے سے روکنے کے لیے سخت کوششیں کر رہے ہیں، ٹوئٹر انتظامیہ
سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی انتظامیہ نے سیاسی اشتہارات کی اشاعت پر پابندی لگانے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوئٹر نے پیسوں کے عوض سیاسی اشتہارات چلانے پر پابندی عائد کردی ہے جو 22 نومبر سے نافذ ہوگی۔
ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے ایک بیان میں کہا کہ انٹرنیٹ پر اشتہارات کاروباری طبقے کے لیے بہت طاقتور اور موثر ذریعہ ہیں، لیکن یہ طاقت سیاست کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے، انٹرنیٹ پر سیاسی اشتہارات سے عوامی بحث و مباحثہ کے لیے نئے چیلنجز پیدا ہورہے ہیں جن میں گمراہ کن اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی شامل ہیں۔
جیک ڈورسی نے کہا کہ ہم صارفین کو گمراہ کن معلومات پھیلانے سے روکنے کے لیے سخت کوششیں کر رہے ہیں، مگر جب کوئی ہمیں معاوضہ دے کر یہ توقع کرے کہ ہم لوگوں کو ان کے سیاسی اشتہارات دیکھنے پر مجبور کریں تو یہ مناسب نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوئٹر نے پیسوں کے عوض سیاسی اشتہارات چلانے پر پابندی عائد کردی ہے جو 22 نومبر سے نافذ ہوگی۔
ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے ایک بیان میں کہا کہ انٹرنیٹ پر اشتہارات کاروباری طبقے کے لیے بہت طاقتور اور موثر ذریعہ ہیں، لیکن یہ طاقت سیاست کے لیے خطرات کا باعث بنتی ہے، انٹرنیٹ پر سیاسی اشتہارات سے عوامی بحث و مباحثہ کے لیے نئے چیلنجز پیدا ہورہے ہیں جن میں گمراہ کن اور غیر مصدقہ اطلاعات بھی شامل ہیں۔
جیک ڈورسی نے کہا کہ ہم صارفین کو گمراہ کن معلومات پھیلانے سے روکنے کے لیے سخت کوششیں کر رہے ہیں، مگر جب کوئی ہمیں معاوضہ دے کر یہ توقع کرے کہ ہم لوگوں کو ان کے سیاسی اشتہارات دیکھنے پر مجبور کریں تو یہ مناسب نہیں۔