ٹرینوں کے کچن میں بھی گیس سلنڈرز کا استعمال
ٹرینوں میں سلنڈر کی بجائے الیکٹرک سسٹم اوون استعمال کرنے کی تجویز پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا
ریلوے کی تمام ٹرینوں کی ڈائننگ کاروں میں گیس سلنڈر ہی استعمال ہورہے ہیں جو خوفناک حادثے کا باعث بن سکتے ہیں۔
رحیم یار خان میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جب تیزگام ایکسپریس میں آتش زدگی سے 66 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسافروں کا گیس سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی۔
ریلوے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی ہوتی ہے کہ ٹرین چلنے سے قبل مسافروں کے سامان کو چیک کرے اور ممنوع اشیا ساتھ لے جانے سے روکے۔ تیزگام حادثے میں بھی ریلوے پولیس اہلکاروں کی غفلت کی وجہ سے مسافر سلنڈر لیکر روانہ ہوئے۔
ریلوے قانون کے مطابق ٹرین میں گیس سلنڈر اور دیگر ممنوع آتش گیر مادہ ساتھ لے جانا منع ہے اور ریلوے پولیس کی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی مسافر ممنوع اشیا لیکر سوار ہوتا ہے تو اسے روکا جائے۔ تاہم ریلوے پولیس عموما اس کام کی بجائے صرف ٹکٹیں چیک کرنے میں ہی مصروف رہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریلوے کی ٹرینوں اور تمام پارلر کار بوگیوں کے کچن کیبن میں گیس سلنڈر ہی استعمال ہورہے ہیں۔
متعدد مرتبہ ٹرینوں میں سلنڈر کی بجائے الیکٹرک سسٹم اوون استعمال کرنے کی تجویز پیش کی گئی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔
کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی اور دیگر طویل روٹس پر چلنے والی ٹرینوں کے کچن کیبن میں ٹھیکے داروں کی جانب سے سلنڈر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
رحیم یار خان میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جب تیزگام ایکسپریس میں آتش زدگی سے 66 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق مسافروں کا گیس سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی۔
ریلوے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹی ہوتی ہے کہ ٹرین چلنے سے قبل مسافروں کے سامان کو چیک کرے اور ممنوع اشیا ساتھ لے جانے سے روکے۔ تیزگام حادثے میں بھی ریلوے پولیس اہلکاروں کی غفلت کی وجہ سے مسافر سلنڈر لیکر روانہ ہوئے۔
ریلوے قانون کے مطابق ٹرین میں گیس سلنڈر اور دیگر ممنوع آتش گیر مادہ ساتھ لے جانا منع ہے اور ریلوے پولیس کی ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی مسافر ممنوع اشیا لیکر سوار ہوتا ہے تو اسے روکا جائے۔ تاہم ریلوے پولیس عموما اس کام کی بجائے صرف ٹکٹیں چیک کرنے میں ہی مصروف رہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریلوے کی ٹرینوں اور تمام پارلر کار بوگیوں کے کچن کیبن میں گیس سلنڈر ہی استعمال ہورہے ہیں۔
متعدد مرتبہ ٹرینوں میں سلنڈر کی بجائے الیکٹرک سسٹم اوون استعمال کرنے کی تجویز پیش کی گئی لیکن اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا ہے۔
کراچی، کوئٹہ، پشاور، راولپنڈی اور دیگر طویل روٹس پر چلنے والی ٹرینوں کے کچن کیبن میں ٹھیکے داروں کی جانب سے سلنڈر ہی استعمال کیا جاتا ہے۔