حکومت پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے قائم علی شاہ
بیرونی امدادکے بغیربھی نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں،پروفیسر ادیب،وزیراعلیٰ سے یوکرین کے سفیرکی ملاقات، متعدد امورپر گفتگو
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن( ایس آئی یوٹی) کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ادارہ صحت اور شعبہ طب میں گراں قدر خدمات انجام دے رہاہے،جذبہ، لگن اور خدمت ایس آئی یوٹی کی کارکردگی کا طرہ امتیاز رہا ہے جس نے آبادی کے طبی مسائل کو حل کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، انھوں نے مزید کہا کہ کاٹھور میں بنیادی صحت کے مرکز کا قیام بھی ایس آئی یوٹی کی کارکردگی کی ایک اعلیٰ مثال ہے۔
یہ بات انھوں نے جمعہ کو کاٹھور میں ایس آئی یوٹی کی جانب سے قائم کیے گئے بنیادی صحت کے مرکز کاافتتاح کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ادارے کے سربراہ پروفیسرادیب الحسن رضوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایس آئی یوٹی کی کارکردگی اور خدمات کا ایک اہم پہلو یہ ہے اس نے ہمیشہ عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے، کراچی کے مضافات اور سکھر میں طبی سہولتوں کے مراکز اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ایس آئی یوٹی کوسماجی اور معاشرتی مسائل اور خصوصاً صحت کے شعبے میں عوامی مسائل کا بخوبی اندازہ ہے اور ادارے نے لوگوںکومفت طبی سہولیات فراہم کرکے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں، ایس آئی یوٹی کا مستقبل میں انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسپلانٹ سائنسز اینڈ بایو ٹیکنالوجی کا ادارہ قائم کرنے کا منصوبہ قابل تعریف ہے جس کے لیے ادارے نے 100ایکڑ زمین کاٹھور میں حاصل کر رکھی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتیں عوام کو دینا حکومت کی اولین ذمے داری ہے اور حکومت سندھ پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کررہی ہے ، ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی پروفیسر ادیب الحسن رضوی نے کہا کہ ادارے نے پرائمری ہیلتھ کیئر کو صحت کے شعبے کا مرکزی جز سمجھا ہے،ایس آئی یوٹی نے سوسائٹی کے محروم طبقات کی صحت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو مفت طبی سہولیات مہیا کی ہیں اور ان کو علاج مہیا کرتا رہا ہے،بنیادی صحت مرکز، کاٹھور میں ملیریا، ڈائریا، ٹی بی، بخار، پتھری کا مرض ، ذیابیطس اور بلڈپریشر اور دوسرے امراض کا علاج کیاجائے گا۔
دریں اثناء یوکرین کے سفیر ولوری مایار لاکو مو نے جمعہ کو قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی ۔ یوکرین کے فرسٹ سیکریٹری اینڈ ری رومانین کوو ، اعزازی قونصل جنرل انجنیئر ایم اے جبار اور ڈائریکٹر پاک یوکرین بزنس کونسل فاروق افضل بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے یوکرین کے سفیر کو خوش آمدید کہا اور انہیں صوبہ سندھ میں جاری ترقیاتی اسکیموں ، معاشی پہلو اور کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا ۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ آئین میں 18ویں ترمیم کے بعد صوبے براہ راست بیرون ممالک کے ساتھ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے معاہدے اور گفت و شنید کر سکتے ہیں، زراعت اور صنعتی شعبوں کے لیے یوکرین سے تعاون کی ضرورت ہے۔ سفیر نے کہا کہ یوکرین کے پاس کوئلے کی کان کنی کا وسیع تجربہ اور بھاری مشینری ہے اور حکومت اور نجی کمپنیاں مل کر تھر کے علاقے میں پاور جنریشن اورکوئلے کی کان کنی میں حصہ لے سکتی ہیں ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے وفد کو روایتی تحائف کھیس ، اجرک اور سندھی ٹوپی پیش کی۔
یہ بات انھوں نے جمعہ کو کاٹھور میں ایس آئی یوٹی کی جانب سے قائم کیے گئے بنیادی صحت کے مرکز کاافتتاح کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ادارے کے سربراہ پروفیسرادیب الحسن رضوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایس آئی یوٹی کی کارکردگی اور خدمات کا ایک اہم پہلو یہ ہے اس نے ہمیشہ عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے، کراچی کے مضافات اور سکھر میں طبی سہولتوں کے مراکز اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ایس آئی یوٹی کوسماجی اور معاشرتی مسائل اور خصوصاً صحت کے شعبے میں عوامی مسائل کا بخوبی اندازہ ہے اور ادارے نے لوگوںکومفت طبی سہولیات فراہم کرکے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں، ایس آئی یوٹی کا مستقبل میں انسٹیٹیوٹ آف ٹرانسپلانٹ سائنسز اینڈ بایو ٹیکنالوجی کا ادارہ قائم کرنے کا منصوبہ قابل تعریف ہے جس کے لیے ادارے نے 100ایکڑ زمین کاٹھور میں حاصل کر رکھی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ صحت اور تعلیم جیسی بنیادی سہولتیں عوام کو دینا حکومت کی اولین ذمے داری ہے اور حکومت سندھ پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کررہی ہے ، ڈائریکٹر ایس آئی یو ٹی پروفیسر ادیب الحسن رضوی نے کہا کہ ادارے نے پرائمری ہیلتھ کیئر کو صحت کے شعبے کا مرکزی جز سمجھا ہے،ایس آئی یوٹی نے سوسائٹی کے محروم طبقات کی صحت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو مفت طبی سہولیات مہیا کی ہیں اور ان کو علاج مہیا کرتا رہا ہے،بنیادی صحت مرکز، کاٹھور میں ملیریا، ڈائریا، ٹی بی، بخار، پتھری کا مرض ، ذیابیطس اور بلڈپریشر اور دوسرے امراض کا علاج کیاجائے گا۔
دریں اثناء یوکرین کے سفیر ولوری مایار لاکو مو نے جمعہ کو قائم علی شاہ سے وزیراعلیٰ ہائوس میں ملاقات کی ۔ یوکرین کے فرسٹ سیکریٹری اینڈ ری رومانین کوو ، اعزازی قونصل جنرل انجنیئر ایم اے جبار اور ڈائریکٹر پاک یوکرین بزنس کونسل فاروق افضل بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری محمد صدیق میمن بھی موجود تھے ۔ وزیراعلیٰ نے یوکرین کے سفیر کو خوش آمدید کہا اور انہیں صوبہ سندھ میں جاری ترقیاتی اسکیموں ، معاشی پہلو اور کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا ۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ آئین میں 18ویں ترمیم کے بعد صوبے براہ راست بیرون ممالک کے ساتھ ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے معاہدے اور گفت و شنید کر سکتے ہیں، زراعت اور صنعتی شعبوں کے لیے یوکرین سے تعاون کی ضرورت ہے۔ سفیر نے کہا کہ یوکرین کے پاس کوئلے کی کان کنی کا وسیع تجربہ اور بھاری مشینری ہے اور حکومت اور نجی کمپنیاں مل کر تھر کے علاقے میں پاور جنریشن اورکوئلے کی کان کنی میں حصہ لے سکتی ہیں ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے وفد کو روایتی تحائف کھیس ، اجرک اور سندھی ٹوپی پیش کی۔