جمہوریت کے بغیر عدلیہ کچھ نہیں کرسکتی شرجیل میمن
ڈیپوٹیشن پر اعتراض کرنے والے بھول گئے کہ ارسلان افتخار ڈیپوٹیشن پر تھا، وزیر اطلاعات
صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ بغیر جمہوریت کے عدلیہ کچھ نہیں کرسکتی جمہوریت کی بناء پر آئین اور عدلیہ ہے اگر ملک میں جمہوریت نہ ہوتی تو عدلیہ کبھی بحال نہ ہوتی، یہ کہناغلط ہے کہ ملک میں عدلیہ کی وجہ سے جمہوریت ہے ۔
انھوں نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ این آر اوکے بعد ہی پرویز مشرف نے وردی اتاری اور نواز شریف بھی این آر او کے طفیل ملک میں آسکے حالانکہ دس سالہ معاہدے میں ان کے وطن واپس نہ آنے کی شرط موجود تھی لیکن این آر او کی وجہ سے وہ واپس آئے۔انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے پیرو کار عوامی نمائندوں نے ملک کو آئین دیا ، پی سی او ججز نے پرویز مشرف سے وفاداری کا حلف لیا اور اب آئین پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھانا باقی ہے ۔
پاکستان کیلیے پی سی او ججز ناسور بن چکے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ڈیپوٹیشن پر تو سپریم کورٹ کی بینچ نے اعتراض کیا ہے لیکن وہ بھول چکے ہیں کہ ارسلان افتخار چوہدری ولد افتخار محمد چوہدری نامی ایک شخص جوایک میڈیکل آفیسر تھا اس نے اپنی تعیناتی بذریعہ ڈیپوٹیشن محکمہ داخلہ اس کے بعد ایف آئی اے اور پھر پولیس کی ٹریننگ کروائی، یہاں افسوس کا مقام ہے کہ اپنے گریبان میں کوئی نہیں جھانکتا بلکہ دوسروں کے عیب نکالے جاتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سیاسی تنہائی کا شکار ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر چکی ہے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی عدلیہ کا احترام کرنے والی سیاسی جماعت ہے۔
انھوں نے اپنے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ این آر اوکے بعد ہی پرویز مشرف نے وردی اتاری اور نواز شریف بھی این آر او کے طفیل ملک میں آسکے حالانکہ دس سالہ معاہدے میں ان کے وطن واپس نہ آنے کی شرط موجود تھی لیکن این آر او کی وجہ سے وہ واپس آئے۔انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے پیرو کار عوامی نمائندوں نے ملک کو آئین دیا ، پی سی او ججز نے پرویز مشرف سے وفاداری کا حلف لیا اور اب آئین پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھانا باقی ہے ۔
پاکستان کیلیے پی سی او ججز ناسور بن چکے ہیں ۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ڈیپوٹیشن پر تو سپریم کورٹ کی بینچ نے اعتراض کیا ہے لیکن وہ بھول چکے ہیں کہ ارسلان افتخار چوہدری ولد افتخار محمد چوہدری نامی ایک شخص جوایک میڈیکل آفیسر تھا اس نے اپنی تعیناتی بذریعہ ڈیپوٹیشن محکمہ داخلہ اس کے بعد ایف آئی اے اور پھر پولیس کی ٹریننگ کروائی، یہاں افسوس کا مقام ہے کہ اپنے گریبان میں کوئی نہیں جھانکتا بلکہ دوسروں کے عیب نکالے جاتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سیاسی تنہائی کا شکار ہو چکی ہے جس کی وجہ سے وہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر چکی ہے لیکن پاکستان پیپلز پارٹی عدلیہ کا احترام کرنے والی سیاسی جماعت ہے۔