حکومتی اعلان کے باوجود گنے کی کرشنگ شروع نہ ہو سکی

گنے کا وزن کم ہونے لگا، آبادگاروں کو بھاری نقصان کا سامنا۔

مالکان کا ملیں دسمبر میں چلانے کا عندیہ جس سے گندم کی بوائی متاثر ہوگی. فوٹو: فائل

KARACHI:
حکومت سندھ کے اعلان کے باوجود ضلع بدین کی کسی بھی شوگر ملز نے گنے کی کرشنگ کا آعاز نہیں کیا اور نہ ہی بوائلر جلائے گئے، گنے کا وزن کم ہونے لگا، مالکان نے شوگر ملیں دسمبر میں چلانے کا اشادہ دے دیا۔

آبادگاروں کا احتجاج، ملیں وقت پر نہ چلنے سے کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہونے لگا۔ گندم کی بوائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے بھر کی تمام شوگر ملز اکتوبر میں چلانے کا اعلان کیا تھا۔ کسی بھی مل نے ابھی تک کریشنگ سیزن کا آعاز نہیں کیا، شوگر ملیں نہ چلنے سے آبادگاروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے۔




آبادگار طبقے کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں گنے کے اندر مٹھاس اور رس زیادہ مقدار میں ہوتا ہے جس کی وجہ سے وزن زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ گنے کی مٹھاس ، رس اور وزن کم ہو جاتا ہے، شوگر ملیں نہ چلنے سے گنے کی فصل کو نقصان ہورہا ہے،اور بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے، روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں ملازمین شوگر ملیں چلنے کا انتظار کررہے ہیں۔

امکان یہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ضلع بدین سمیت سندھ بھر کی تمام ملیں دسمبر میں کریشنگ سیزن کا آغاز کریں گی، جبکہ اس سال گنے کی پیداوار بھی کم ہونے کا امکان ہے کیونکہ مہنگائی اور ملز مالکان کی جانب سے ابھی تک ادائیگیاں نہ کیے جانے کے باعث آبادگاروں نے گنے کے بجائے دیگر فصلوں پر توجہ دینا شروع کردی ہے۔ اگر اس سال بھی آبادگاروں کو قیمت نہیں ملی تو ضلع بدین میں گنے کی فصل ختم ہونے کا خدشہ ہے۔
Load Next Story