شمالی کوریا کا ’عظیم راکٹ لانچر‘ کا کامیاب تجربہ
شمالی کوریا نے امریکا سے مذاکرات میں تعطل کے بعد سے ہتھیاروں کی تیاری دوبارہ شروع کردی
KARACHI:
شمالی کوریا نے دشمن کے اہداف کو انتہائی سرعت اور مکمل خاموشی سے ایک سے زائد میزائل کے ساتھ نشانہ بنانے والے 'عظیم راکٹ لانچرز' کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس راکٹ لانچرز کے تجربات کے تسلسل میں سائنس دانوں نے ایک ساتھ کئی میزائلوں کو فائر کرنے والے 'سپر لارج راکٹ لانچر' کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان روٹھنے اور منانے کا سلسلہ جاری
یہ عظیم راکٹ لانچر بہ یک وقت کئی میزائل ہدف کی جانب پھینکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی خاص بات ہدف کو انتہائی تیزی سے اور بغیر آواز کے نشانہ بنانا ہے اور اس طرح ہدف کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملتا۔ شمالی کوریا کے سربراہ نے اس تجربے کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میزائل تجربہ جنوبی کوریا کو ''سنجیدہ تنبیہ'' ہے، شمالی کوریا
دوسری جانب پڑوسی حریف ملک جنوبی کوریا نے میڈیا کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے ہماری سرزمین پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے 2 میزائل داغے گئے تھے۔ جاپانی حکام کے مطابق یہ بیلسٹک میزائل تھے۔ امریکا سے مذاکرات میں تعطل کے بعد سے شمالی کوریا کی ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی آگئی ہے۔
شمالی کوریا نے دشمن کے اہداف کو انتہائی سرعت اور مکمل خاموشی سے ایک سے زائد میزائل کے ساتھ نشانہ بنانے والے 'عظیم راکٹ لانچرز' کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس راکٹ لانچرز کے تجربات کے تسلسل میں سائنس دانوں نے ایک ساتھ کئی میزائلوں کو فائر کرنے والے 'سپر لارج راکٹ لانچر' کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
یہ پڑھیں: امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان روٹھنے اور منانے کا سلسلہ جاری
یہ عظیم راکٹ لانچر بہ یک وقت کئی میزائل ہدف کی جانب پھینکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی خاص بات ہدف کو انتہائی تیزی سے اور بغیر آواز کے نشانہ بنانا ہے اور اس طرح ہدف کو سنبھلنے کا موقع بھی نہیں ملتا۔ شمالی کوریا کے سربراہ نے اس تجربے کو بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میزائل تجربہ جنوبی کوریا کو ''سنجیدہ تنبیہ'' ہے، شمالی کوریا
دوسری جانب پڑوسی حریف ملک جنوبی کوریا نے میڈیا کو بتایا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے ہماری سرزمین پر درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے 2 میزائل داغے گئے تھے۔ جاپانی حکام کے مطابق یہ بیلسٹک میزائل تھے۔ امریکا سے مذاکرات میں تعطل کے بعد سے شمالی کوریا کی ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی آگئی ہے۔